پتھر کی طرح اگر میں چپ رہوں
تو یہ نہ سمجھ کہ میری ہستی
بیگانہ ء شعلہ ِ وفا ہے
تحقیر سے یوں نہ دیکھ مجھ کو
اے سنگ تراش!تیرا تیشہ
ممکن ہے کہ ضرب ِ اولیں سے
پہچان سکے کہ میرے دل میں
جو آگ تیرے لیئے دبی ہے
وہ آگ ہی میری زندگی ہے
نہ میرے قلم سے لکھی گئی،نہ میری زباں سے ادا ہوئی
جو نظر سے کہنے کی بات ہے،کسی حرف میں نہ سمائے گی
کوئی پھول چُنتا ہے کس لیئے،کوئی دھول ہوتا ہے کس طرح
یہ وقت وقت کی بات ہے،تجھے زندگی بتائے گی