میں جب بھی اس دھاگے کا عنوان دیکھتا ہوں۔ جانے کیا سوچ کر لازمی اندر چلا آتا ہوں۔
یہ کام جاسمن صاحبہ احسن انداز میں سرانجام دے رہی ہیں۔شاید عنوان آپ کو کچھ یوں نظر آتا ہو۔
"زیرو میٹر محفلین کو تنگ کریں"
بےادبی طول ہے۔آداب عرض ہے ۔
بلکہ طویل ہےبےادبی طول ہے۔
پھر ادب کو چوڑا ہونا پڑے گا۔۔۔ اور لوگ کہیں گے کہ آجکل ادب چوڑا ہوا پھرتا ہے۔بلکہ طویل ہے
پھر ادب کو چوڑا ہونا پڑے گا۔۔۔ اور لوگ کہیں گے کہ آجکل ادب چوڑا ہوا پھرتا ہے۔
ادیب پھیلنے سے ادیب چوڑا ہونا بہتر ہے۔ چ پر زبر پڑھی جائے نہ کہ پیش۔ادب تو آج کل کافی سُکڑ گیا ہے۔ البتہ کچھ ادیب ضرور چوڑے ہوئے پھرتے ہیں۔
اب آپ خود ہی خود کو کہہ رہے ہیں تو بھلا راویپھر ادب کو چوڑا ہونا پڑے گا۔۔۔ اور لوگ کہیں گے کہ آجکل ادب چوڑا ہوا پھرتا ہے۔
مجھے منٹو کا ٹوبہ ٹیک سنگھ یاد آ گیا۔پھر ادب کو چوڑا ہونا پڑے گا۔۔۔ اور لوگ کہیں گے کہ آجکل ادب چوڑا ہوا پھرتا ہے۔
جو ادیب چوڑے ہوں، ان کا لکھا ادب پھر کیسا ہو گا؟ادب تو آج کل کافی سُکڑ گیا ہے۔ البتہ کچھ ادیب ضرور چوڑے ہوئے پھرتے ہیں۔
میں تو خود کو ادیب نہیں سمجھتا۔۔۔ ہوہوہوہوہو۔۔۔۔ اور مجھے ادیب سمجھنے پر آپ کی حس ادب پر بقیہ ادیب جو غیر ادیبانہ سوالات اٹھائیں گے ان کا ذمہ دار طول و عرض ہوگا۔اب آپ خود ہی خود کو کہہ رہے ہیں تو بھلا راوی
مجھے منٹو کا ٹوبہ ٹیک سنگھ یاد آ گیا۔
اس میں کوئی ڈائیلاگ ہے
۔۔۔۔۔۔ بڑا آکڑ آکڑ پھرتا ہے۔
بہرحال آپ نے اپنے لیے خود ہی یہ جملہ لکھا ہے۔ ہم تو خاموش ہیں۔