لے گیا نوچ کر مجھے صاحب جس کو جتنی مِری ضرورت تھی
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #523 اب کے سفر میں درد کے پہلو عجیب ہیں جو لوگ ہم خیال نہ تھے، ہم سفر ہوئے
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #524 پتھر ہو تو کیوں خوفِ شبِ غم سے ہو لرزاں انساں ہو تو جینے کی ادا کیوں نہیں آتی
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #525 یہ جو بھرتا نہیں جسموں سے شکم مٹی کا مسئلہ یہ کوئی خوراک سے آگے کا ہے کبیر اطہر
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #526 خرچ ہو جاتے اسی ایک محبت میں کبیر دل اگر اور بھی سینے میں ہمارے ہوتے کبیر اطہر
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #529 یہ رنگ لے کے تم کہاں آ گئے ہو اظہر یہاں تو لوگ مصور کے ہاتھ کاٹتے ہیں اظہر ادیب
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #530 کبھی اس سے دعا کی کھیتیاں سیراب کرنا جو پانی آنکھ کے اندر کہیں ٹھہرا ہوا ہے اظہر ادیب
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #531 یہ واقعہ ہے کہ چاہا ہے ٹوٹ کر اس کو یہ سانحہ ہے کہ اب درد کا شمار نہیں کنول حسین
زیرک محفلین اپریل 3، 2019 #532 میں زخم زخم ہوں اور مسکرائے جاتی ہوں مجھے مسیحا کی مرہم پہ اعتبار نہیں کنول حسین
زیرک محفلین اپریل 4، 2019 #538 اب تم کبھی نہ آؤ گے، یعنی کبھی کبھی رخصت کرو مجھے کوئی وعدہ کیے بغیر جون ایلیا
زیرک محفلین اپریل 4، 2019 #540 اے اہلِ شہر میں تو دعا گوئے شہر ہوں لب پر مِرے دعا ہے اثر کس کے پاس ہے؟ جون ایلیا