نہیں آتا مانگنا تو خالی ہاتھ پھیلا دو وہ بند لبوں کی بولیاں بھی سنتا ہے
زیرک محفلین نومبر 19، 2019 #1,061 نہیں آتا مانگنا تو خالی ہاتھ پھیلا دو وہ بند لبوں کی بولیاں بھی سنتا ہے
زیرک محفلین نومبر 19، 2019 #1,062 اول تو زمانے میں نہیں تم سا کوئی اور گر ہو بھی تو ہم کون سا تسلیم کریں گے
زیرک محفلین نومبر 19، 2019 #1,064 فقیر کہہ گیا مجھ کو تُو سر کا صدقہ دے فقیر دیکھ چکا تھا زوال ماتھے پر
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,065 میری منزل کا پتہ کون بتائے مجھ کو خود ہیں گمراہ یہاں راہ دکھانے والے
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,066 جہاں ہم ہیں وہاں سب دائرے ہیں کسی کا کوئی مرکز ہے، نہ محور انجم خیالی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,067 ہنسی میں ٹال تو دیتا ہوں اکثر مگر میں خوش نہیں برباد ہو کر انجم خیالی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,068 کہاں ملا میں تجھے، یہ سوال بعد کا ہے تُو پہلے یاد تو کر کس جگہ گنوایا مجھے انجم خیالی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,069 اسی طرح در و دیوار تنگ ہوتے رہے تو کوئی اپنے لیے گھر نہیں بنائے گا انجم خیالی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,070 اپنی طرف سے تُو نے بہت اے خدا دیا یہ میں تھا جس نے ہاتھ کو کاسہ بنا دیا انجم خیالی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,071 دل کا ضامن تُو، تیرا کیا اعتبار؟ پہلے اک ضامن ہو ضامن کے لیے سیماب اکبر آبادی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,072 جنت بھی خوب بھر گئی، دوزخ بھی بھر گیا جوشِ جنوں بتائے مجھے، میں کدھر گیا؟ سیماب اکبر آبادی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,073 مزہ آجائے گا محشر میں کچھ سننے سنانے کا زباں ہو گی ہماری، اور کہانی آپ کی ہو گی سیماب اکبر آبادی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,074 تم نیا زخم لگاؤ، تمہیں اس سے کیا ہے بھرنے والے ہیں ابھی زخم پرانے کتنے سیماب اکبر آبادی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,075 میں بعدِ مرگ بھی بزمِ وفا میں زندہ ہوں تلاش کر مِری محفل، مِرا مزار نہ پوچھ سیماب اکبر آبادی
زیرک محفلین نومبر 20، 2019 #1,077 بھول جانے میں وہ ظالم ہے بلا کا ماہر یاد آنے پہ بھی آئے تو غضب یاد آئے محسن نقوی
زیرک محفلین نومبر 21، 2019 #1,078 ہم نے جو کمائی ہے تیری یاد کی دولت ضائع نہیں کی تو سنبھالی بھی نہیں ہے ظفر اقبال
زیرک محفلین نومبر 21، 2019 #1,079 میں چوم لیتا ہوں اس راستے کی خاک ظفر جہاں سے کوئی بہت بے خبر گزرتا ہے ظفر اقبال
زیرک محفلین نومبر 21، 2019 #1,080 محبت تو چوری کا گُڑ ہے ظفر یہ میٹھا زیادہ تو ہونا ہی تھا ظفر اقبال