کھلا تو پول ہمارا کھلا سوالوں سے خود آزمائے گئے ان کو آزمانے میں غزال خوب سمجھتے ہیں یہ نوا راحیلؔ غزل کی تان ہے الفت کے ہر ترانے میں راحیل فاروق