دعا زیک کے لیے دعائیں

م حمزہ

محفلین
میری بیماری کا قصہ یہ ہے کہ مئی کے آخر میں بیٹی کی انٹرنشپ کے لئے ہم اس کے ساتھ گاڑی ڈرائیو کر کے اس کی منزل تک گئے۔ کچھ سیر سپاٹا کرتے یہ لمبا سفر خوب گزرا۔ وہاں سے واپسی پر شاید میں نے کہیں ائرپورٹ وغیرہ پر کووڈ کے جراثیم پکڑ لئے۔ گھر پہنچنے کے دو دن بعد خوب بخار چڑھا اور ساتھ کھانسی۔ ویک اینڈ کے بعد ڈاکٹر سے رابطہ کیا تو اس نے پیکسلووڈ دوائی دی۔ یہاں مجھ سے فاش غلطی ہوئی اور چونکہ ایسا لگ رہا تھا کہ طبیعت اب بہتری کی طرف مائل ہے لہذا میں نے دوائی نہیں لی۔ چند دن بخار بہتر رہنے کے بعد پھر بڑھنا شروع ہوا۔ یوں بخار کا اتار چڑھاؤ شروع ہو گیا۔معاملات تین ہفتے تک پہنچے تو پھر ڈاکٹر سے ملا۔ انہوں نے چیک کیا کہ کووڈ کے ساتھ کہیں اور کوئی بیماری نہ ہو گئی ہو یعنی سپرانفیکشن۔ لیکن ایسا معاملہ نہ تھا۔ مزید بخار چڑھتا رہا۔ پانچ ہفتے گزرے تو 42 ڈگری سینٹیگریڈ یعنی 104 ڈگری فارنہائٹ تک بخار بڑھ گیا۔ کھانسی بھی اب کافی خراب ہو چکی تھی۔ سیدحا ہسپتال کے ایمرجنسی روم پہنچا۔ انہوں نے کافی ٹیسٹ کئے۔ پھیپھڑوں پر اثر کے لئے کئی اینٹی بائیوٹکس آئی وی کے ذریعہ دیں اور ہسپتال میں داخل کر لیا۔تین دن یونہی دوائیاں ملتی رہیں۔ بخار کافی کم ہوا لیکن اترا نہیں اور کھانسی بھی برقرار تھی۔ ڈاکٹروں نے اب کووڈ کے لئے اینٹی وائرل دوائی اور سٹیرائڈز بھی آئی وی کے ذریعہ شامل کر دیئے۔ یوں آخر بخار اترا اور کھانسی بہتر ہونا شروع ہوئی۔ یہ اینٹٰی وائرل دوائی صرف آئی وی سے دی جا سکتی ہے۔لہذا اس کا کورس ہسپتال میں پورا کیا اور پھر ڈسچارج۔ 39 دن مسلمل بخار کے بعد اب طبیعت کافی سنبھل چکی تھی۔ گھر آ کر پیکسلووڈ اینٹٰ وائرل اور سٹیرائڈز کا کورس مکمل کیا۔ اور یوں کووڈ سے جان چھوٹی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کووڈ کے مریض برے حال میں سانس کی تکلیف کا ذکر کرتے ہیں لیکن مجھے اس کا خاص مسئلہ نہیں ہوا
آپ کا رب آپ کو لمبی عمر اور بھر پور صحت والی زندگی عطا کرے۔
 
اللہ پاک زکریا کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ۔ اتنی بیماری کا تو سوچا بھی نہیں تھا ۔ بندہ ٹریکنگ شریکنگ کرنے والا ہے ۔ اسے کیا ہونا ۔ سو گز رسا تے سرے تے گنڈھ ۔ ہم اول و آخرا انسان ہی ہیں ایک کمزور مخلوق ۔ اللہ پاک اس بیماری کے اثرات ختم فرمائے اور آئندہ کے لئے اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین ثم آمین
 

سیما علی

لائبریرین
اب طبیعت کافی سنبھل چکی تھی۔ گھر آ کر پیکسلووڈ اینٹٰ وائرل اور
سٹیرائڈز کا کورس مکمل کیا۔ اور یوں کووڈ سے جان چھوٹی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کووڈ کے مریض برے حال میں سانس کی تکلیف کا ذکر کرتے ہیں لیکن مجھے اس کا خاص مسئلہ نہیں ہو
زیک
اللہ کاُ شکر ہے آپکی طبعیت بہتر ہوئی
دعا ہے کہ
اللہ تعالیٰ اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین
 
Top