سید عاطف علی
لائبریرین
فی الحال تو کسی آئس ایج کا انتظار ہے چند ہزار یا لاکھ سالوں میں ۔کیا ابھی تک پہلے دھماکے کو چند ارب سال نہیں ہوئے؟؟؟
اور اس دھماکے کے لیے مال مسالہ کیا لگانا پڑتا ہے؟؟؟
آخر گرمی بھی تو بہت ہے بھئی ۔
فی الحال تو کسی آئس ایج کا انتظار ہے چند ہزار یا لاکھ سالوں میں ۔کیا ابھی تک پہلے دھماکے کو چند ارب سال نہیں ہوئے؟؟؟
اور اس دھماکے کے لیے مال مسالہ کیا لگانا پڑتا ہے؟؟؟
ملحدین اتنا انتظار کیسے کریں گے؟؟؟فی الحال تو کسی آئس ایج کا انتظار ہے چند ہزار یا لاکھ سالوں میں ۔
آخر گرمی بھی تو بہت ہے بھئی ۔
پاکستانی ملحدین تو اس انتظار سے مستثنی ہوں گے ۔ملحدین اتنا انتظار کیسے کریں گے؟؟؟
جلدی میں کوئی چھوٹا موٹا دھماکہ نہیں ہوسکتا؟؟؟
یہ محض آپ کی لا علمی ہے کہ صرف ایک بگ بینگ دھماکے سے پوری کائنات حالیہ حالت تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ زمین اور کل کائنات میں موجودبھاری عناصر جیسے سونا اور یورینیم بگ بینگ دھماکے میں نہیں بن سکتے تھے۔ بلکہ یہ اربوں سال بعدستاروں کے دھماکوں "سپر نووا" کی وجہ سے تعمیر ہوئے ہیں۔ قیصرانی نے اس پر تفصیل سے یہاں لکھا ہے۔ مطالعہ کر لیں:آپ ہی کسی دھماکے سے تخریب کی بجائے تعمیر کی ٹھوس مثالیں دے دیں۔۔۔
آپ پہلے کسی ایسے شہید کے جسم خاکی کا بندوبست تو کریں جو بقول عینی شاہدین ہزاروں سال بعد بھی صحیح سلامت ہے۔ سائنس دان خود ہی اس پر ٹیسٹ کروا لیں۔ ان کے پاس پہلے کیا ممیوں کی کمی ہے؟تو یہ ٹیسٹ کروا کیوں نہیں لیتے؟؟؟
یہ علمی نہیں نظریاتی اختلاف ہے۔ جیسے دین کا نظریہ تخلیق انسان اور سائنس کا نظریہ ارتقا دونوں ایک ہی چیز بیان کر رہے ہیں۔ مگر اپنے اپنے الگ نکتہ نظر سے۔جب ملحدین لاعلمی کا اعتراف کررہے ہیں تو علم والوں کی اتباع کیوں نہیں کرلیتے؟؟؟
نظریہ ارتقاء انسان نے کسی مفروضے کی بنیاد پر نہیں بنایا۔ کئی صدیوں کے ان تھک مشاہدے، تحقیق اور تجربات کے بعد اس نظریہ کو تسلیم کیا ہے۔ارتقاء انسان کا بنایا ہوا نظریہ ہے۔۔۔
مذہب خدا کا بنایا ہوا نظریہ۔۔۔
انسانی نظریہ خدا کے نظریہ کو رد کرنے کا اختیار کیسے رکھتا ہے؟؟؟
کچھ سائنسدانوں کے مطابق بگ بینگ دوبارہ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر کل کائنات میں کشش ثقل کی قوتیں حاوی ہو جائیں اور یوں کائنات پھیلنے کی بجائےو اپس اپنی ابتدائی اسٹیج پر پہنچ جائے۔ اس نظریہ کو Big Crunch کہا جاتا ہے۔ بگ کرنچ کے ساتھ عین ممکن ہے کہ ایک بار پھر بگ بینگ ہو جائے اور کائنات دوبارہ وہیں سے شروع ہو جہاں ختم ہوئی تھی۔کیا یہ بگ بینگ کے بار بار نہ ہونے کی سائنسی دلیل ہے؟؟؟
ہوسکتا ہے ووسکتا نہیں...کچھ سائنسدانوں کے مطابق بگ بینگ دوبارہ بھی ہو سکتا ہے
اس نے "کُن" کہا اور سب کُچھ ہو گیا۔ہوسکتا ہے ووسکتا نہیں...
نان سینس دان یہ بتائیں کہ اب تک بے شمار بار کیوں نہیں ہوا؟؟؟
نظریہ ارتقا کی طرح نظریہ بگ بینگ بھی کسی مفروضے کی بنیاد پر قائم نہیں ہوا۔ بلکہ اس کے پیچھے ماہرین فلکیات کاکئی دہائیوں پر مشتمل کائناتی مشاہدہ، معائنہ، تجربات شامل ہیں۔ہوسکتا ہے ووسکتا نہیں...
نان سینس دان یہ بتائیں کہ اب تک بے شمار بار کیوں نہیں ہوا؟؟؟
تو ذرا یہ بتائیں، کہ بگ بینگ کےبعدساتھ یہ جو اتنا سارا مادہ آ گیا، یہ کہاں سے وجود میں آیا ؟
سائنسی قوانین کے تحت، مادے اور توانائی کو تخلیق نہیں کیا جا سکتا، البتہ ان کو ایک سے دوسری سے شکل میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
تو ذرا یہ بتائیں، کہ بگ بینگ کے بعد یہ جو اتنا سارا مادہ آ گیا، یہ کہاں سے وجود میں آیا ؟
پاکستان میں سائنس کی تعلیم کی کیا اہمیت ہے ان مراسلوں سے صاف ظاہر ہے۔ کیا وہاں کسی نے فزکس نہیں پڑھی؟اور سائنسی قوانین کے مطابق روشنی سے زیادہ تیز رفتار کوئی چیز نہیں ہے، تو کائنات میں موجود یہ تمام مادہ آن کی آن میں کیسے پھیل گیا؟
متفق۔ اب ذرا سائنسی جواب بھی ہو جائے۔تو ذرا یہ بتائیں، کہ بگ بینگ کےبعدساتھ یہ جو اتنا سارا مادہ آ گیا، یہ کہاں سے وجود میں آیا ؟
فی الحال تو گرمی بڑھ رہی ہےفی الحال تو کسی آئس ایج کا انتظار ہے چند ہزار یا لاکھ سالوں میں ۔
آخر گرمی بھی تو بہت ہے بھئی ۔
یہ حقیقت تو ہر چیز اور واقعے کے لئے ہے (اگر آپ اس پر ایمان رکھتے ہیں)۔ اس سے طبیعیاتی قوانین کے صحیح یا غلط ہونے کا کوئی تعلق نہیں۔اس نے "کُن" کہا اور سب کُچھ ہو گیا۔
وہ کُن کہے گا اور کُچھ نہیں رہے گا۔
وہ ہمیشہ سے تھا ، ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
یہ اس کی حقیقت ہے۔
ہم کچھ بھی نہیں تھے، کچھ بھی نہیں ہیں اور کُچھ بھی نہیں رہیں گے۔
اور یہ ہماری حقیقت ہے۔
Cosmic Inflation کی وجہ سے۔ کیونکہ مادہ اور شعائوں کی رفتار کی ایک فطرتی حد ہے۔ خلا کے پھیلاؤ (expansion of space) کی رفتار کی کوئی حد نہیں ہے۔اور سائنسی قوانین کے مطابق روشنی سے زیادہ تیز رفتار کوئی چیز نہیں ہے، تو کائنات میں موجود یہ تمام مادہ آن کی آن میں کیسے پھیل گیا؟
بجا فرمایا۔یہ حقیقت تو ہر چیز اور واقعے کے لئے ہے (اگر آپ اس پر ایمان رکھتے ہیں)۔ اس سے طبیعیاتی قوانین کے صحیح یا غلط ہونے کا کوئی تعلق نہیں۔