سادہ سا سوال ہے !

الف نظامی

لائبریرین
کہوٹہ اور لسبیلہ میں زائرین کی دو بسیں حادثات کا شکار ہوئیں، دونوں ڈرائیوروں کی جلد بازی کے باعث بسیں کھائی میں جا گریں۔

جان و مال کی حفاظت میں ریاستی ادارے نا کام ہو گئے ہیں۔
ڈرائیورز کی جلد بازی سے یہ کیسے نتیجہ نکالا کہ ریاستی ادارے ناکام ہو گئے ہیں۔

کہوٹہ سے راولپنڈی آنے والی بد قسمت بس میں سوار 29 افراد کشمیری تھے جو سب موت کی وادی میں چلے گئے
اس بس کے چند مسافروں کو میں جانتا ہوں جو راولپنڈی پنجاب کے رہنے والے تھے۔
 

سیما علی

لائبریرین
ڈرائیورز کی جلد بازی سے یہ کیسے نتیجہ نکالا کہ ریاستی ادارے ناکام ہو گئے ہیں۔
سر یہ مقابلہ بازی جلد بازی سے ٹریفک حادثات اور دہشت گردی کے واقعات میں جاری و ساری ہیں ، کبھی ایک کا سکور بڑھ جاتا ہے اور کبھی دوسرے کا، 25 اگست کو صرف ایک دن میں اس مقابلہ بازی کے دوران ستر سے زائد افراد موت کی وادی میں چلے گئے، ہمارا رویہ یہ ہے ہم ٹریفک حادثات کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے
کیا تکلیف دہ نہیں دنیا میں ان حادثات کا سخت سے سخت نوٹس لیا جاتا ہے
پر صد افسوس ہم صرف مذمتیں کرکے چپ کا روزہ رکھ لیتے ہیں ۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
ڈرائیورز کی جلد بازی سے یہ کیسے نتیجہ نکالا کہ ریاستی ادارے ناکام ہو گئے ہیں۔
ہم مقابلہ بازی کو جلد بازی لکھ گئے ہیں آئے دن یہ مقابلہ بازیوں میں بیگناہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔۔اور یہ یہ قاتل ڈرائیور کھلے عام پھرتے ہیں ۔۔ہر بڑے شہر میں ۔۔/
 
Top