سارہ خان نے کہا:
بوچھی نے کہا:
سارہ آج میں نے تمھیں فون کیآ تھا برتھ ڈے وش کرنے کو تم گھر پر نہیں تھی تمھاری امی سے میری بات ہوئی ۔ کہہ رھی تھیں سارہ آپکا بہت ذکر کرتی ہے ۔ اور چند منٹ بعد ادھر ادھر کے حال چال کے بعد میں نے یہ کہہ کر فون رکھ دیا کہ آنٹی سارہ آئے تو اسے بتائیے گا میرا فون تھا ۔
کہنے لگیں ہاں ضرور ،
نا انہیں نام پوچھنا یاد رہا نہ مجھے بتانا یاد رہا
مگر آج میں ہی تھی ۔
باجو اس نمبر پر میں کل رات سے بار بار ٹرائے کر رہی ہوں ۔۔ لیکن بیل جاتی ہے ۔۔ کوئی ریسیو نہین کرتا۔۔
سارہ مجھے کہیں سے کیسے پتا کر کے دو ۔
میں نہ ٹھیک سے ہنس سکتی ہوں نہ رو سکتی ہوں میری طیبعت بہت عجیب ہوگئی ہے ۔
تم اس آدھے ایڈریس سے کسی بھی طریقے سے کچھ پتا کرنے کی تو کوشیش کرو ۔ اتنا یاد ہے ایریہ نارتھ کراچی لکھا تھا میں نے ۔ اور باقی گھر کا نمبر اور گلی تو ہے نا ۔
اس دن میں نا سمندر کنارے جاتی نہ موبائل پانی میں گرتا تو آج شگفتہ کا ایڈریس سیو ہوتا ۔ غلطی میری کہ پارسل بیجھکر کہیں نوٹ نہیں کیا تھا موبائل میں ہی رہا ۔
مجھے لگتا ہے وہ یا تو ہاسپٹل چلی گئی ہے کیونکہ اسکے موبائل سے اگر کوئی نہین اٹھا رہا تو مطلب سائیلنٹ پر ہے ۔ یا گھر پر ہے جو کوئی اٹھا نہیں رہا ۔ کل اسی کے موبائل سے تو اسکی بہن نے دعا کی درخواست کی ۔ بعد میں اب کوئی اٹھا نہیں رہا ۔ میں کیا کروں ۔؟
تم کوشیش تو کرو ۔ بھائی سے کہو اس ایڈریس کو تلاش کر ے ۔