عدم ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے

عسکری

معطل
آپ کو کوچے میں کیوں آنے دیا ہم نے ؟ آپکو کیا پتہ ونگز بیج کیا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ موٹی :p :p :p

$%28KGrHqZ,%21oIE9c9%212CLcBPrTignif%21%7E%7E60_35.JPG
 
سدابہار غزل شراکت کا شکریہ مکمل متن یہ ہے

ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے

مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے

رک رک کے ساز چھیڑ کہ دل مطمئن نہیں
تھم تھم کے مے پلا کہ طبیعت اداس ہے

چبھتی ہے قلب و جاں میں ستاروں کی روشنی
اے چاند ڈوب جا کہ طبیعت اداس ہے

مجھ سے نظر نہ پھیر کہ برہم ہے زندگی
مجھ سے نظر ملا کہ طبیعت اداس ہے

شاید ترے لبوں کی چٹک سے ہو جی بحال
اے دوست مسکرا کہ طبیعت اداس ہے

ہے حسن کا فسوں بھی علاج فسردگی
رخ سے نقاب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے

میں نے کبھی یہ ضد تو نہیں کی پر آج شب
اے مہ جبیں نہ جا کہ طبیعت اداس ہے

امشب گریز و رم کا نہیں ہے کوئی محل
آغوش میں در آ کہ طبیعت اداس ہے

کیفیت سکوت سے بڑھتا ہے اور غم
قصہ کوئی سنا کہ طبیعت اداس ہے

یوں ہی درست ہوگی طبیعت تری عدمؔ
کمبخت بھول جا کہ طبیعت اداس ہے

توبہ تو کر چکا ہوں مگر پھر بھی اے عدمؔ
تھوڑا سا زہر لا کہ طبیعت اداس ہے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
سدابہار غزل شراکت کا شکریہ مکمل متن یہ ہے

ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے

مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے

رک رک کے ساز چھیڑ کہ دل مطمئن نہیں
تھم تھم کے مے پلا کہ طبیعت اداس ہے

چبھتی ہے قلب و جاں میں ستاروں کی روشنی
اے چاند ڈوب جا کہ طبیعت اداس ہے

مجھ سے نظر نہ پھیر کہ برہم ہے زندگی
مجھ سے نظر ملا کہ طبیعت اداس ہے

شاید ترے لبوں کی چٹک سے ہو جی بحال
اے دوست مسکرا کہ طبیعت اداس ہے

ہے حسن کا فسوں بھی علاج فسردگی
رخ سے نقاب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے

میں نے کبھی یہ ضد تو نہیں کی پر آج شب
اے مہ جبیں نہ جا کہ طبیعت اداس ہے

امشب گریز و رم کا نہیں ہے کوئی محل
آغوش میں در آ کہ طبیعت اداس ہے

کیفیت سکوت سے بڑھتا ہے اور غم
قصہ کوئی سنا کہ طبیعت اداس ہے

یوں ہی درست ہوگی طبیعت تری عدمؔ
کمبخت بھول جا کہ طبیعت اداس ہے

توبہ تو کر چکا ہوں مگر پھر بھی اے عدمؔ
تھوڑا سا زہر لا کہ طبیعت اداس ہے
واہ۔۔۔ شکریہ شاہ جی
 

لاریب مرزا

محفلین
بہت خوبصورت انتخاب ہے نین بھائی!! :)
سدابہار غزل شراکت کا شکریہ مکمل متن یہ ہے

ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے

مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے

رک رک کے ساز چھیڑ کہ دل مطمئن نہیں
تھم تھم کے مے پلا کہ طبیعت اداس ہے

چبھتی ہے قلب و جاں میں ستاروں کی روشنی
اے چاند ڈوب جا کہ طبیعت اداس ہے

مجھ سے نظر نہ پھیر کہ برہم ہے زندگی
مجھ سے نظر ملا کہ طبیعت اداس ہے

شاید ترے لبوں کی چٹک سے ہو جی بحال
اے دوست مسکرا کہ طبیعت اداس ہے

ہے حسن کا فسوں بھی علاج فسردگی
رخ سے نقاب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے

میں نے کبھی یہ ضد تو نہیں کی پر آج شب
اے مہ جبیں نہ جا کہ طبیعت اداس ہے

امشب گریز و رم کا نہیں ہے کوئی محل
آغوش میں در آ کہ طبیعت اداس ہے

کیفیت سکوت سے بڑھتا ہے اور غم
قصہ کوئی سنا کہ طبیعت اداس ہے

یوں ہی درست ہوگی طبیعت تری عدمؔ
کمبخت بھول جا کہ طبیعت اداس ہے

توبہ تو کر چکا ہوں مگر پھر بھی اے عدمؔ
تھوڑا سا زہر لا کہ طبیعت اداس ہے
لاجواب!! مکمل غزل شریک کرنے کے شکریہ چچا جان! :)
 
کھانے والا بلڈ پریشر اور شوگر کا مریض لگتا ہے، بہتر ہے نہ ہی کھائے! :)
بلڈ پریشر تو ہے مگر الحمدللہ شوگر سے بچا ہوا ہوں
ہم گوجرانوالہ کے رہنے والوں کا یہ ہی مسلہ ہے
"بُھکا مرن توں چنگا اے بندہ کج کھا پی کے مرے"
 

محمد وارث

لائبریرین
بلڈ پریشر تو ہے مگر الحمدللہ شوگر سے بچا ہوا ہوں
ہم گوجرانوالہ کے رہنے والوں کا یہ ہی مسلہ ہے
"بُھکا مرن توں چنگا اے بندہ کج کھا پی کے مرے"
مجھے 35 سال کی عمر ہی سے دونوں امراض ہیں، مجال ہے کہ میری بیوی نمک اور چینی کو کم کر جائے، بیوہ ہونے سے ڈرتی تو ہے لیکن فی الفور عزت بچا لیتی ہے۔ :)
 
مجھے 35 سال کی عمر ہی سے دونوں امراض ہیں، مجال ہے کہ میری بیوی نمک اور چینی کو کم کر جائے، بیوہ ہونے سے ڈرتی تو ہے لیکن فی الفور عزت بچا لیتی ہے۔ :)
ادھر بھی یہ ہی حساب ہے
میری بیگم متھا مار مار کر تھک گئی کہ سگریٹ چھوڑ دو ایک بار تنگ آ کر کہا
"تینوں چھڈ دینا اے سگریٹ نہیں چھڈنے"
کہنے لگی مجھے معلوم ہے یہ آپ نہیں کر سکتے میں نے برجستہ کہا پھر میں بھی یہ نہیں کر سکتا
بس سمجھوتہ ہو گیا اس کے بعد سگریٹ چھوڑنے کو نہیں کہا آجکل بچوں کو آگے کیا ہوا ہے کہ ابو کے سگریٹ چھڑاؤ
دیکھیں کہ دل ناتواں کب تک مقابلہ کرتا ہے
 
Top