بهت خووووب خلیل الرحمن صاحب۔ نعت شریف کو خدا ورسول کی بارگاه میں شرف قبولت عطا ھو
ماشاءاللہ سر جی۔ بہت عمدہ۔ اگر شاعری کے علاوہ کچھ لکھنے کی اجازت نہ ہو تو ڈیلیٹ کرے یہ۔
Abbas Swabian صاحب! تبصرہ جات کے لئے اس لڑی کا استعمال کیجیے۔
وہ خلیل بھائی ڈیلیٹ کر دیں گے۔ آپ کے پاس یہ اختیار نہیں ہو گا ابھی۔محترم وهاں جو لکھا تھا کیسے ڈلیٹ کیا جائے۔ راهنمائی پلیز۔ وهاں علطی سے لکھا گیا ھے
انتظامیہ دیکھ لے گی۔محترم وهاں جو لکھا تھا کیسے ڈلیٹ کیا جائے۔ راهنمائی پلیز۔ وهاں علطی سے لکھا گیا ھے
مٹے ہیں فاصلے کون و مکاں کے آج کی شب
ہیں آج عرش پہ مہماں محمدِ عربی
بہت ہی خوب محترم... زبردستروکنے کا یوں بہانہ ہوگیا
ہم نے پیالہ رکھ دیا سامان میں
مشاعرہ لوٹ لیا بھائی نے!السلام علیکم۔ دعوت دینے کا شکریہ۔
غزل
میرا اب درد کم نہیں ہوتا
پھر بھی چہرے پہ غم نہیں ہوتا
دل تو میرا اداس ہے لیکن
آنکھ میں میری نم نہیں ہوتا
درد سینے میں دفن رہتا ہے
ہاتھ میں جب قلم نہیں ہوتا
دل سے جو بات بھی نکلتی ہے
اثر اس کا عدم نہیں ہوتا
سلسلہ تیری آہ کا شاہین
اک ذرا بھی تو کم نہیں ہوتا
اس کا سیدھا سا حل یہ ہے کہ جس کا مکالمہ لینا ہے اسے "+اقتباس" کے ذریعے شامل کرتے جائیے اور بعد میں تبصرہ جات والی لڑی میں "اقتباسات داخل کریں۔۔۔" کے آپشن کے ذریعے اس لڑی میں شامل کر لیں۔اس کے علاوہ ایک اور مفت مشورہ (پاکستانی ہونے کے ناتے یہ تو ہمارا فرض اور حق ہے بلکہ ہمارا قومی نشان) کہ مھفلین کو اسی مشاعرے کے دھاگے میں تبصروں کی اجازت دے دی جائے کیونکہ اکثر احباب کے لیے ایک دھاگے سے اقتباس لینا اور پھر دوسرادھاگا تلاش کرنا اور پھر وہاں وہ اقتباس شامل کر کے تبصرہ کرنا کچھ زیادہ ہی تکنیکی ہو جاتا ہے۔
بعد ازاں خلیل بھائی وہاں کیے گئے ان تبصروں کو گاہے بگاہے یہاں منتقل کر دیں۔
بلکہ اگلے شاعر کا کلام پیش ہونے پر پچھلے تبصرے منتقل کیے جائیںتا کہ تب تک مشاعرے کی لڑی اوپر نظر آتی رہے
اچھا جیAbbas Swabian صاحب! تبصرہ جات کے لئے اس لڑی کا استعمال کیجیے۔
سبحان اللہزمیں پہ نازشِ انساں محمد عربی
فلک پہ نور کا ساماں محمدِ عربی
دکھی دلوں کے لیے چارہ ساز ذکرِ نبی
ہر ایک درد کا درماں محمدِ عربی
تمہارے دم سے ہے ’’ تصویرِ کائینات میں رنگ‘‘
تمہی حیات کا عنواں محمدِ عربی
مٹے ہیں فاصلے کون و مکاں کے آج کی شب
ہیں آج عرش پہ مہماں محمدِ عربی
ہر امّتی کی شفاعت خدا کی مرضی سے
تمہاری شان کے شایاں محمدِ عربی
شفیعِ امّتِ مرحوم، ھادیئ برحق
گواہ آپ کا قرآں محمدِ عربی
تمہارے بعد نہ ہوگا کوئی خدا کا نبی
ہیں آپ ختمِ رسولاں محمدِ عربی
خلیل کو بھی دکھا دیجیے رخِ انور
اسے ہے بس یہی ارماں محمدِ عربی
واہغیر کے لب پر ہے اور شاید تمہارے دل میں ہے
"ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے"
اک نظر ہم پر پڑی اور نیم بسمل کردیا
زہر کی تاثیر کیسی اس سمِ قاتل میں ہے
لاجواباتفاقاً بھول جاتے ہیں تجھے
التزاماً یاد رکھنا چاہیے
ہائے۔۔۔۔اجنبی ہیں راستے، تنہا سفر
شکل کوئی اب شناسا چاہیے
واہروکنے کا یوں بہانہ ہوگیا
ہم نے پیالہ رکھ دیا سامان میں
بے شکخلق اُن کے دیکھنا ہوں گر تمہیں
دیکھ لو بس جھانک کر قرآن میں
خوب استہار کر بھی پالیا اُن کو خلیلؔ
فائدہ ہی فائدہ نقصان میں
اچھا جیAbbas Swabian صاحب! تبصرہ جات کے لئے اس لڑی کا استعمال کیجیے۔
اب شامل ہے۔عباس صاحب کا کلام ہے کہاں ؟ یا شاید ابھی پیش ہی نہیں کیا ہے؟ پھر اقتباس میں کیسے شامل کر لیا؟
شکریہ سر جی۔میرا اب درد کم نهیں ھوتا
پھر بھی چهرے په غم نهیں ھوتا
سبحان الله بهت اچھا کلام ھے، احسن
ماشاءاللہ، عباس بھائی۔ بہت خوب۔ منجھے ہوئے شاعر معلوم ہوتے ہیں۔درد سینے میں دفن رہتا ہے
ہاتھ میں جب قلم نہیں ہوتا
دل سے جو بات بھی نکلتی ہے
اثر اس کا عدم نہیں ہوتا
ہاہاہا۔عباس صاحب کا کلام ہے کہاں ؟ یا شاید ابھی پیش ہی نہیں کیا ہے؟ پھر اقتباس میں کیسے شامل کر لیا؟
عباس صاحب نے کلام پیش کئے هیں کاشف بھائیعباس صاحب کا کلام ہے کہاں ؟ یا شاید ابھی پیش ہی نہیں کیا ہے؟ پھر اقتباس میں کیسے شامل کر لیا؟
واہ عباس بھائی۔ کیا خوب کہا ہے۔درد سینے میں دفن رہتا ہے
ہاتھ میں جب قلم نہیں ہوتا