اور یہ کچھ میں نے ارشاد کیا تھا ۔۔۔۔
میرئ یہ نظم ان سب لوگوں کے لیے ہے۔۔جن کو میں بہت زیادہ جانتی تو نہیں ہوں۔۔۔لیکن پھر بھی ان کے لیے اگر ایک وقت دل سےدعا کرلی جائے تو کیا پتہ وہی لمحہ قبولیت ہو۔۔۔
نیناں
آج کے دن دعاؤں کے چراغ
اپنی ہتھیلیوں پر جلائے
تجھے“سالگرہ مبارک“ کہہ رہی ہوں
اور چاہتی ہوں کہ
دعاؤں کے جو چراغ میں نےجلارکھے ہیں
تابندہ ستاروں کی مانند
ان کی روشنی سداتجھ پر بکھرتی رہے
دکھوں کا تاریک سایہ تجھ تک نہ پہنچنے پائے
تو سدااس روشنی کے ہالے میں مقید رہے
خداکرے زندگی میں یہ مقام آئے
جب بارگاہ الہی میں تو دعاکےلیے ہاتھ اٹھائے
تیری ہر دعا کو قبولیت کا شرف حاصل ہو
اُس کی رحمت نور بن کر تجھ پر برستی رہے
اور میں چاہتی ہوں کہ
دعا کے یہ چراغ کبھی بجھنے نہ پائیں
میں رہوں یا نہ رہوں لیکن
کوئی ایک ہستی ایسی بھی ہو
جو یونہی تیرے لیے دعا کرتی رہے
آمین