سیدہ شگفتہ
لائبریرین
تجمل بھائی، آپ نے مجھے روک کے اچھا نہیں کیا۔۔۔ یہ ظلم ہے مجھ پر سراسراففف۔۔۔۔۔۔۔
توبہ ہے آپی۔ آپ اتنی ظالم ہیں یہ آج معلوم ہوا۔ میں تو آپ کو ایسا نہیں سمجھتا تھا۔ لیکن یہاں تو بات نظر بندی کے بعد قتل تک پہنچ گئی ہے۔ پلیز پلیز پلیز۔۔۔۔۔۔ ایسا ظلم نہ کیجئے۔
اسی الزام سے ہی تو بچنا ہے دراصلہمارے ہاں تو ادباء نظر بندی میں دفتر کے دفتر قلمبند کردیتے ہیں۔ اگر آپ نے قلم نہ توڑا ہوتا تو آج صفِ اولین کے مصنفین میں نام لکھا جا رہا ہوتا۔
اس طرح تو میں پھر سے گرفتار بلاگ ہو جانا ہے محمد بھائی ویسے یہ گناہ تو ابھی بھی کبھی کبھی سرزد ہو ہی جاتا ہے مجھ سےبہرکیف، نظربندی بھلے برقرار رکھیے تاہم قلم کی جگہ کی بورڈ کو سنبھالنے دیجے اور قتل کردیجے ان خیالات کو جو قلم توڑ ہڑتال کی ترغیب دیتے ہیں۔
آپ کی اس شہ نے مجھ پر جو ظلم توڑا ہے اس کا حساب کون دے گا، یہ رعیت پہلے ہی سرپھری ہے آپ کی شہ پا کے مزید ۔۔۔آپ نے اپنی رعیت میں اس قدر ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے اور میں آپ کو ایک ہمدرد انسان سمجھتا رہا۔۔۔۔
ظلم ہوتے رہیں گے۔۔۔۔
درست بات کی احمد بھائی آپ نے۔ اس قدر وسیع المطالعہ اور زباندان شخصیت کا یوں خود کو دبائے رکھنا ناقابل معافی جرم ہے۔
تجمل حسین بھائی، محمد احمد بھائی، ذوالقرنین بھائی، آپ سب کے خلوص کا بہت شکریہ۔ پہلے میں صرف اپنے استاد اور گھر والوں کی نظر میں مجرم تھی، اب آپ نے بھی مجرم ٹھہرا دیا ہے۔ میں جتنا اس گلی (دھاگے) سے دس گلیاں دور بچ بچ کے فورم پر آتی ہوں کہ یہ مجھے دکھائی نہ دے، اتنا ہی کوئی نہ کوئی اس دھاگے کو سامنے لے آتا ہے