سیدہ شگفتہ

لائبریرین
یہ میں کیا دیکھ رہی ہوں۔ شگفتہ کی یاد داشت واپس آ گئی؟
آپ کہاں گم ہو گئی تھیں شگفتہ؟ میں نے اتنا مس کیا ہے آپ کو۔ اس بار کراچی جا کر بھی رابطہ نہیں ہو پایا۔

بس کچھ دنوں کے لیے واپس آئی ہے یاد داشت، مجھے ایک انتہائی ضروری لڑائی لڑنی ہے، اپائنٹمنٹ پلیز
گم میں کہاں ہوتی ہوں، بھلا کبھی ایسا ہوا؟
میں خود بہت مس کرتی ہوں کب آنا ہوا تھا؟
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
انتہائی غیر حقیقی اور غیر معلوماتی تبصرہ۔
کیونکہ شگفتہ اور میں ہم ہمیشہ اصولی بات کرتے ہیں اور اسی لیے ہلہ شیری بھی دیتے ہیں۔
آپ کو کیسے پتہ چلا؟ میں تو پہلے ہی ایسا کر رہی ہوں۔

ہاں جی بالکل، اصول پسند ہی صرف ایسا کر سکتے ہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
جی جی۔۔۔ بالکل پنجاب پولیس والا رویہ ہے یہ۔۔۔۔ :p


شکریہ شکریہ۔۔۔ آج تو آپ نے بوری بھر کر معلومات الٹا دی ہیں۔۔۔۔ :D


اجلاس بلانے کی آخر اتنی اخیر کیا ہے۔۔۔۔ :p


متفق :)


دو سو۔۔۔۔ ہاہاہاہاہاہااااا۔۔۔۔


تو خود چستی سے گریز کریں۔۔۔ :p


یہ سب آپ کے انجمن برائے باہمی ہلہ شیری کے دوسرے رکن کا کیا دھرا ہے۔۔۔ وہی بار بار اس کو سامنے لا رہی ہیں۔۔۔ :)

غیر متفق
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جی جی۔۔۔ بالکل پنجاب پولیس والا رویہ ہے یہ۔۔۔۔ :p
کیوں نہ ہو. پنجاب پولیس نے مجھ سے ہی تو ٹیوشن لی ہے۔
شکریہ شکریہ۔۔۔ آج تو آپ نے بوری بھر کر معلومات الٹا دی ہیں۔۔۔۔ :D
کبھی کبھی dare to be different پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے نا۔

اجلاس بلانے کی آخر اتنی اخیر کیا ہے۔۔۔۔ :p
آپ کی رکنیت معطل کروانی ہے اس لیے۔

کس سے متفق اور کیوں؟

دو سو۔۔۔۔ ہاہاہاہاہاہااااا۔۔۔۔
ابھی تو مروت میں ایک سو کم کر دیا تھا۔

تو خود چستی سے گریز کریں۔۔۔ :p
کچھ 'کرنا' ہمارے اصولوں کے خلاف ہے چاہے وہ گریز ہی کیوں نہ ہو۔

یہ سب آپ کے انجمن برائے باہمی ہلہ شیری کے دوسرے رکن کا کیا دھرا ہے۔۔۔ وہی بار بار اس کو سامنے لا رہی ہیں۔۔۔ :)
ان کے اس کیے دھرے کے صلے میں میں ان کو ڈانٹنے کا ارادہ ترک کر دیا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جو لوگ کوچے میں اکثر وبیشتر نظر آتے ہیں اُن کی رکنیت معطل کر دی جانی چاہیے ماسوائے ہمارے کہ ہم نئے سستوں کی چستیوں کے خلاف تادیبی کاروائیوں کے سلسلے میں آج کل وہاں پائے جا رہے ہیں۔ :)
بالکل ٹھیک ہے۔ اس کی رپورٹ 2020 تک مکمل ہو جائے گی یا یہ بہت جلدی ہے؟
 

سیما علی

لائبریرین
میری زوجہ محترمہ کو بزرگ کہہ کر نینے تو نے موت کے فرشتے کو ایک ایسے سکرپٹ کے ذریعے اجازت دی ہے کہ جس کو روکنا یا واپس بھیجنا اب ممکن نہیں۔ اور ذرا تو بتا کہ تجھے کیسے پتہ چلا کہ وہ مجھے اکثر و بیشتر یہی کہتی ہے کہ آپ کو سامنے دھری چیز نہیں نظر آتی چاہے وہ آپ کا والٹ ہو یا آپ کی جرابیں۔ اور یقین کر، میں ابھی مکمل طور پر اندھا نہیں ہوا۔ (جاری ہے)
جناب!!!
چاہے وہ آپکی عینک ہی کیوں نہ ہو میرے ساتھ تو اکثر یہ ہوتا ہے سر پر رکھی عینک پورے گھر میں ڈھونڈنے کے بعد معلوم ہوتا ہے سرپر رکھی ہے :crying3:
 

سیما علی

لائبریرین
بزرگ فرماتے ہیں کہ چھپی ہوئی تو سب ڈھونڈ لیتے ہیں۔ سامنے دھری اکثر نظر نہیں آتی۔ اس بات پر ہم بہت ہنسا کرتے تھے۔ بھلا یہ بھی کوئی بات ہوئی، "سامنے دھری نظر نہ آئے"، اندھے کو نظر نہ آتی ہو تو اور بات ہے۔ لیکن زندگی کے نشیب و فراز سے گزرتے ہم نے محسوس کیا کہ یہ بات کچھ ایسی بےمعنی نہیں۔ کبھی ایسا ہوتا کہ ہم بےاختیار پکار اٹھتے۔ "اوہ! یہ پہلے کیوں نہ دیکھا۔ سامنے کی بات تھی۔" کبھی دل سے آواز آتی۔ "خاموش! اب سب کے سامنے اس بات کا تذکرہ کر کے خود کی عزت نہ کروا لینا۔ یہ تو کسی اندھے کو بھی نظر آجاتی۔" زندگی ایسے کتنے ہی واقعات سے عبارت ہوتی چلی گئی جس میں ہم نے سامنے دھری کو کبھی درخور اعتنا نہ سمجھا اور بعد میں خود کو ہی ہلکی سے چپت لگا کر سرزنش کر لی۔ اور کبھی دائیں بائیں دیکھا کہ کوئی دیکھ تو نہیں رہا۔ کسی کو ہماری حماقت کا احساس تو نہیں ہوگیا۔ ایسے واقعات کے چند دن بعد تک ہمیں جو شخص مسکرا کر ملتا تو ہمارے دل سے بےاختیار آواز آتی۔ " لگتا ہے اس کو ہماری حماقت کا پتا چل گیا ہے۔ اسی لیے مسکرا رہا تھا۔ " اور کتنے ہی دن ہم اس مسکراہٹ میں طنز کا شائبہ ڈھونڈتے رہتے ۔ ایسے ہی لاتعداد واقعات میں سے ایک واقعہ آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں۔

ملازمت کے دوران آٹو میٹڈ سسٹم میں ایک عجیب مسئلہ آگیا۔ دورانِ کوڈ کمپائلیشن اگر کوئی مسئلہ آجاتا تو ہمارے لکھے سکرپٹ ای میل کرنے کی بجائے اجازت نامے کا رقعہ ہاتھ میں تھامے اس وقت تک انتظار کرتے رہتے تھے جب تک ہم آکر ان پر ماؤس کلک رنجہ نہ فرما دیتے۔ اس مسئلے کی وجہ سے روزانہ کا کام متاثر ہو رہا تھا۔ ٹیسٹنگ ٹیم انتظار میں رہتی کہ کب ہم جناب دفتر میں قدم رکھیں اور اجازت نامے کو سرفراز فرمائیں۔ دفتر میں کچھ مصروفیات بھی ایسی تھیں کہ اس طرف مکمل توجہ کرنے سے قاصر تھے۔ نیٹ ورک ٹیم اور ٹیکنالوجی سپورٹ ٹیم کے لوگوں سے استدعا کی کہ کہ ہم نے اس سارے سسٹم میں مدتوں سے کوئی تبدیلی نہیں کی لہذا کسی ونڈوز اپگریڈ کی وجہ سے یہ مسئلہ آنا شروع ہوگیا ہے ۔ وہ بھی اپنے حصے کا سر پٹک چکے۔ سرور مشین ری سٹارٹ کر کر کے بھی معاملہ نہ سلجھا۔ وہ اطلاقیہ جس سے ہم ای میلز بھیجتے تھے۔ اس کی تنصیب کاری بھی دوبارہ کر لی لیکن وہی ڈھاک کے تین پات۔ ہم نے سرور کو اپڈیٹس والی فہرست سے نکلوا دیا۔ تاکہکوئی اپڈیٹ مزید معاملہ خراب نہ کردے اور اس مسئلے کو مصروفیات کے اختتام پذیر ہونے تک نہ کرنے والے کاموں کی فہرست کے حوالے کر دیا۔ متبادل حل کے طور پر کرنا یہ شروع کیا کہ بعد از نماز فجر گھر سے ہی مشین کنیکٹ کر کے دیکھ لیتے۔ اگر سکرپٹس اجازت نامے کے منتظر ہوتے تو ہم اجازت دے کر خود کو کوئی سرکاری افسر سمجھ لیتے۔ دن گزرتے رہے ہم نے اس مشق کو جاری رکھا۔ کمرشل ریلیز ہوجانے کے بعد جب ہماری مصروفیات میں خاطر خواہ کمی آگئی تو ہم نے سوچا کہ اب اس معاملے کو بھی سلجھا لینا چاہیے۔

ایک بار پھر نئے جذبے سے ہم نے آغاز کیا۔ سب سے پہلے گزشتہ مہینوں میں آنے والی تمام اپڈیٹس کی تفصیلات پڑھیں۔ اطلاقیہ دوبارہ انسٹال کیا۔ جب اس کو چلانے کی خاطر رن کرنے لگے تو ایکا ایکی خیال آیا کہ کیوں نہ "Elevated Privileges" کے ساتھ چلایا جائے۔ سو فوراً بطور ایڈمنسٹریٹر چلایا۔ مسئلہ سلجھ چکا تھا۔ اگرچہ ہم اس بھید سے بخوبی آشنا تھے کہ مائیکروسافٹ آپریٹنگ سسٹم بھی پاکستانی معاشرت کی طرح افسر شاہی کا شکار ہے لیکن اس کے باوجود یہ سامنے دھری ہم کو مہینوں تک نظر نہ آئی۔

(جاری ہے)
نیرنگ خیال!!!!!
شاندار اور بہت جاندار ۔مائیکروسافٹ آپریٹنگ سسٹم بھی پاکستانی معاشرت کی طرح افسر شاہی کا شکار ہے لیکن اس کے باوجود یہ سامنے دھری ہم کو مہینوں تک نظر نہ آئی۔
بہت اعلی۔۔
جیتے رہیے ۔۔۔۔۔خاص آپ کی نذر
ہم ایسے بے ہنروں میں ہے جو سلیقۂ زیست
ترے دیار میں پل بھر قیام سے آیا!!!!!!!!!!!
 
آخری تدوین:

ایس ایس ساگر

لائبریرین
بزرگ فرماتے ہیں کہ چھپی ہوئی تو سب ڈھونڈ لیتے ہیں۔ سامنے دھری اکثر نظر نہیں آتی۔ اس بات پر ہم بہت ہنسا کرتے تھے۔ بھلا یہ بھی کوئی بات ہوئی، "سامنے دھری نظر نہ آئے"، اندھے کو نظر نہ آتی ہو تو اور بات ہے۔ لیکن زندگی کے نشیب و فراز سے گزرتے ہم نے محسوس کیا کہ یہ بات کچھ ایسی بےمعنی نہیں۔ کبھی ایسا ہوتا کہ ہم بےاختیار پکار اٹھتے۔ "اوہ! یہ پہلے کیوں نہ دیکھا۔ سامنے کی بات تھی۔" کبھی دل سے آواز آتی۔ "خاموش! اب سب کے سامنے اس بات کا تذکرہ کر کے خود کی عزت نہ کروا لینا۔ یہ تو کسی اندھے کو بھی نظر آجاتی۔" زندگی ایسے کتنے ہی واقعات سے عبارت ہوتی چلی گئی جس میں ہم نے سامنے دھری کو کبھی درخور اعتنا نہ سمجھا اور بعد میں خود کو ہی ہلکی سے چپت لگا کر سرزنش کر لی۔ اور کبھی دائیں بائیں دیکھا کہ کوئی دیکھ تو نہیں رہا۔ کسی کو ہماری حماقت کا احساس تو نہیں ہوگیا۔ ایسے واقعات کے چند دن بعد تک ہمیں جو شخص مسکرا کر ملتا تو ہمارے دل سے بےاختیار آواز آتی۔ " لگتا ہے اس کو ہماری حماقت کا پتا چل گیا ہے۔ اسی لیے مسکرا رہا تھا۔ " اور کتنے ہی دن ہم اس مسکراہٹ میں طنز کا شائبہ ڈھونڈتے رہتے ۔ ایسے ہی لاتعداد واقعات میں سے ایک واقعہ آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں۔

ملازمت کے دوران آٹو میٹڈ سسٹم میں ایک عجیب مسئلہ آگیا۔ دورانِ کوڈ کمپائلیشن اگر کوئی مسئلہ آجاتا تو ہمارے لکھے سکرپٹ ای میل کرنے کی بجائے اجازت نامے کا رقعہ ہاتھ میں تھامے اس وقت تک انتظار کرتے رہتے تھے جب تک ہم آکر ان پر ماؤس کلک رنجہ نہ فرما دیتے۔ اس مسئلے کی وجہ سے روزانہ کا کام متاثر ہو رہا تھا۔ ٹیسٹنگ ٹیم انتظار میں رہتی کہ کب ہم جناب دفتر میں قدم رکھیں اور اجازت نامے کو سرفراز فرمائیں۔ دفتر میں کچھ مصروفیات بھی ایسی تھیں کہ اس طرف مکمل توجہ کرنے سے قاصر تھے۔ نیٹ ورک ٹیم اور ٹیکنالوجی سپورٹ ٹیم کے لوگوں سے استدعا کی کہ کہ ہم نے اس سارے سسٹم میں مدتوں سے کوئی تبدیلی نہیں کی لہذا کسی ونڈوز اپگریڈ کی وجہ سے یہ مسئلہ آنا شروع ہوگیا ہے ۔ وہ بھی اپنے حصے کا سر پٹک چکے۔ سرور مشین ری سٹارٹ کر کر کے بھی معاملہ نہ سلجھا۔ وہ اطلاقیہ جس سے ہم ای میلز بھیجتے تھے۔ اس کی تنصیب کاری بھی دوبارہ کر لی لیکن وہی ڈھاک کے تین پات۔ ہم نے سرور کو اپڈیٹس والی فہرست سے نکلوا دیا۔ تاکہکوئی اپڈیٹ مزید معاملہ خراب نہ کردے اور اس مسئلے کو مصروفیات کے اختتام پذیر ہونے تک نہ کرنے والے کاموں کی فہرست کے حوالے کر دیا۔ متبادل حل کے طور پر کرنا یہ شروع کیا کہ بعد از نماز فجر گھر سے ہی مشین کنیکٹ کر کے دیکھ لیتے۔ اگر سکرپٹس اجازت نامے کے منتظر ہوتے تو ہم اجازت دے کر خود کو کوئی سرکاری افسر سمجھ لیتے۔ دن گزرتے رہے ہم نے اس مشق کو جاری رکھا۔ کمرشل ریلیز ہوجانے کے بعد جب ہماری مصروفیات میں خاطر خواہ کمی آگئی تو ہم نے سوچا کہ اب اس معاملے کو بھی سلجھا لینا چاہیے۔

ایک بار پھر نئے جذبے سے ہم نے آغاز کیا۔ سب سے پہلے گزشتہ مہینوں میں آنے والی تمام اپڈیٹس کی تفصیلات پڑھیں۔ اطلاقیہ دوبارہ انسٹال کیا۔ جب اس کو چلانے کی خاطر رن کرنے لگے تو ایکا ایکی خیال آیا کہ کیوں نہ "Elevated Privileges" کے ساتھ چلایا جائے۔ سو فوراً بطور ایڈمنسٹریٹر چلایا۔ مسئلہ سلجھ چکا تھا۔ اگرچہ ہم اس بھید سے بخوبی آشنا تھے کہ مائیکروسافٹ آپریٹنگ سسٹم بھی پاکستانی معاشرت کی طرح افسر شاہی کا شکار ہے لیکن اس کے باوجود یہ سامنے دھری ہم کو مہینوں تک نظر نہ آئی۔
بہت خوب۔ اچھی تحریر۔
 
Top