کا جواب سادہ سا ہے۔ اپنی وزارتِ عظمیٰ بنانے کے لیے نیازی صاحب نے قادری صاحب کو پریشر گروپ کے طور پر استعمال کیا۔ اب کسی اور کے صفحے پر منتقل ہوگئے۔ اب ان کے وفاقی وزراء رینجرز کو استعمال کرکے چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہیں۔
ماڈل ٹاؤن سانحہ کی دوسری جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب حکومت نے بنائی۔ جب تفتیش آخری مراحل پر تھی تو لاہور ہائی کورٹ نے اس پر اسٹے دے دیا۔ دو سال سے یہ جے آئی ٹی اسٹے آرڈر پر ہے جبکہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ تین ماہ کے اندر اندر اس کا فیصلہ کریں۔ نظام انصاف کی ساری برائیاں نیازی میں ڈھونڈنے سے فرصت ملے تو کسی اور کی بھی خبر لیںاس
کا جواب سادہ سا ہے۔ اپنی وزارتِ عظمیٰ بنانے کے لیے نیازی صاحب نے قادری صاحب کو پریشر گروپ کے طور پر استعمال کیا۔ اب کسی اور کے صفحے پر منتقل ہوگئے۔ اب ان کے وفاقی وزراء رینجرز کو استعمال کرکے چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ تو نیازی صاحب کے لیے عذاب جان ہوگئی ہیں۔ ان کے خلاف یوتھیوں کے سوشل میڈیا گروہ کو ایک بار پھر متحرک کرنا پڑے گا۔ماڈل ٹاؤن سانحہ کی دوسری جے آئی ٹی چیف جسٹس کے حکم پر پنجاب حکومت نے بنائی۔ جب تفتیش آخری مراحل پر تھی تو لاہور ہائی کورٹ نے اس پر اسٹے دے دیا۔ دو سال سے یہ جے آئی ٹی اسٹے آرڈر پر ہے جبکہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ تین ماہ کے اندر اندر اس کا فیصلہ کریں۔ نظام انصاف کی ساری برائیاں نیازی میں ڈھونڈنے سے فرصت ملے تو کسی اور کی بھی خبر لیں
LHC adjourns hearing of Model Town JIT case till Sept 9th
ان دونوں ہائی کورٹس کی ملی بھگت سے ایک سزا یافتہ مجرم و جعلی بیمار لندن میں انقلاب لاتا پھر رہا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس جعلی انقلابی کو شدید علالت کے نام پر ۸ ہفتے کی ضمانت دی جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے اس کا ۴ ہفتے کیلئے بغرض علاج ای سی ایل سے نام نکالا۔لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ تو نیازی صاحب کے لیے عذاب جان ہوگئی ہیں۔ ان کے خلاف یوتھیوں کے سوشل میڈیا گروہ کو ایک بار پھر متحرک کرنا پڑے گا۔
مُکا کِس رُخ لگانا چاہیے؟ جنگ تو ختم ہو چکی۔اب ایک سال بعد دونوں عدالتیں نیازی حکومت کو تنگ کر رہی ہیں کہ ہمارا مفرور اشتہاری مجرم ہر حال میں لندن سے واپس لاؤ
یہ جنگ سینیٹ الیکشن تک چلنی ہے۔ ریاست پاکستان ابھی اتنی کمزور نہیں ہوئی کہ جعلی بیماریوں کے نام پر ملک سے بھاگنے والوں سے مغلوب ہو جائے۔ قوم نے فی الحال بزدل مفرور بھگوڑے نواز شریف کے مجھے کیوں نکالا کا ٹریلر دیکھا ہے۔ ابھی عمران خان کی پوری فلم دیکھنا باقی ہے۔مُکا کِس رُخ لگانا چاہیے؟ جنگ تو ختم ہو چکی۔
خیر، ایک دِن مرنا تو ہے ہی۔ابھی عمران خان کی پوری فلم دیکھنا باقی ہے۔
کل انٹرویو میں خان اعظم نے واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ جنرل باجوہ نے اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کر کے بہت بڑی غلطی کی تھی۔ جو مکا نواز شریف کو اقتدار سے باہر جا کر کئی سال بعد مارنا یاد آیا وہ خان اعظم ابھی سے مارنا شروع ہو گئے ہیں۔ جنرل باجوہ کو اپوزیشن کے ساتھ معاملات سیٹ کر کے ایکسٹینشن لینے کا بہت شوق تھا۔ اب اس کے سنگین نتائج بھی بھگتیںخیر، ایک دِن مرنا تو ہے ہی۔
عمران بیچارہ تو بے موت مرگیا ہے بلکہ ہر روز کئی کئی بار یوٹرن لیتا ہے۔ کئی کئی بار مرتا ہے۔خیر، ایک دِن مرنا تو ہے ہی۔
کِسی ایک کا ٹکٹ تو شاید کٹے گا اَب۔کل انٹرویو میں خان اعظم نے واضح الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ جنرل باجوہ نے اپوزیشن رہنماؤں سے مل کر غلطی کی تھی۔ جو مکا نواز شریف کو اقتدار سے باہر جا کر کئی سال بعد مارنا یاد آیا وہ خان اعظم ابھی سے مارنا شروع ہو گئے ہیں۔ جنرل باجوہ کو اپوزیشن کے ساتھ معاملات سیٹ کر کے ایکسٹینشن لینے کا بہت شوق تھا۔ اب اس کے سنگین نتائج بھی بھگتیں
ارے بھیا، ہم تو اپنی موت کی بات کر رہے ہیں۔عمران بیچارہ تو بے موت مرگیا ہے بلکہ ہر روز کئی کئی بار یوٹرن لیتا ہے۔ کئی کئی بار مرتا ہے۔
اپوزیشن تو یہی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ معاملات طے کر کے خان اعظم کو چلتا کرے۔ دوسری طرف خان اعظم جرنیلوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر اپوزیشن کے دباؤ میں آکر ان کے ساتھ پھر این آر او کیا تو میں پورے پاکستان کو سڑکوں پر نکالوں گا۔ سیاسی گیم دلچسپ ہوتی جا رہی ہے۔ جرنیل خود پریشان ہیں کس کا ساتھ دیں کس کو چھوڑیںکِسی ایک کا ٹکٹ تو شاید کٹے گا اَب۔
مُجھے کیوں نِکالا، پارٹ ٹُو؟اپوزیشن تو یہی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ معاملات طے کر کے خان اعظم کو چلتا کرے۔ دوسری طرف خان اعظم جرنیلوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر اپوزیشن کے دباؤ میں آکر ان کے ساتھ پھر این آر او کیا تو میں پورے پاکستان کو سڑکوں پر نکالوں گا۔ سیاسی گیم دلچسپ ہوتی جا رہی ہے۔ جرنیل خود پریشان ہیں کس کا ساتھ دیں کس کو چھوڑیں
ہمیں سب سے زیادہ افسوس اُس وقت ہوتا ہے جب نواز شریف کو اُنکے چاہنے والے امام خمینی علیہ الرحمہسے ملاتے ہیں ۔۔۔ امام خمینی علیہ الرحمہ کی شخصیت اعلم فقیہ، واصل عارف اور با بصیرت راہبر جیسی صفات کی حامل ہے۔اگر دنیا میں کہیں بھی انقلاب اسلامی کا نام لیاجائے تو وہ امام خمینی کے نام کے بغیر شناختہ شدہ نہیں ہے۔ان دونوں ہائی کورٹس کی ملی بھگت سے ایک سزا یافتہ مجرم و جعلی بیمار لندن میں انقلاب لاتا پھر رہا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس جعلی انقلابی کو شدید علالت کے نام پر ۸ ہفتے کی ضمانت دی جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے اس کا ۴ ہفتے کیلئے بغرض علاج ای سی ایل سے نام نکالا۔
اب ایک سال بعد دونوں عدالتیں نیازی حکومت کو تنگ کر رہی ہیں کہ ہمارا مفرور اشتہاری مجرم ہر حال میں لندن سے واپس لاؤ
اسٹیبلشمنٹ نے خود اپنے کرتوتوں سے اپوزیشن کو اپنے خلاف متحد کر لیا ہے۔ اس صورتحال میں اگر وہ اپنی گرتی ساکھ بچانے کیلئے خان اعظم کو مائنس کر دیتے ہیں تو ان کا سب سے بڑا سیاسی سہارا بھی چھن جائے گا۔ اس لئے اسٹیبلشمنٹ کو اب جو بھی کرنا ہے سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا۔ اپوزیشن کو این آر او نہ دینا خان اعظم کی ضد ہے۔ جبکہ اسٹیبلشمنٹ پر حملے کر کے ان سے ایک اور این آر او لینا اپوزیشن کی ضد۔ دیکھتے ہیں آئیندہ آنے والے چند ماہ میں ان دونوں ضدوں میں سے کونسی ضد کا پلڑا بھاری ہوتا ہے۔مُجھے کیوں نِکالا، پارٹ ٹُو؟
باجوہ پارٹی خطرے میں ہے اور خان اگلے آرمی چیف سے پینگیں بڑھانے کی سُر باندھنے میں مصروف۔اسٹیبلشمنٹ نے خود اپنے کرتوتوں سے اپوزیشن کو اپنے خلاف متحد کر لیا ہے۔ اس صورتحال میں اگر وہ اپنی گرتی ساکھ بچانے کیلئے خان اعظم کو مائنس کر دیتے ہیں تو ان کا سب سے بڑا سیاسی سہارا بھی چھن جائے گا۔ اس لئے اسٹیبلشمنٹ کو اب جو بھی کرنا ہے سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا۔ اپوزیشن کو این آر او نہ دینا خان اعظم کی ضد ہے۔ جب اسٹیبلشمنٹ سے ایک اور این آر او لینا اپوزیشن کی ضد ہے۔ دیکھتے ہیں آئیندہ آنے والے چند ماہ میں ان دونوں ضدوں میں سے کونسی ضد کا پلڑا بھاری ہوتا ہے۔
میری ادنی رائے میں تو اسٹیبلشمنٹ کو نیوٹرل ہو جانا چاہیے۔ سخت قسم کا سیاسی تصادم ایک بار ہو لینے دیں۔ پھر جو اس میں سے فاتح نکلے گا، اسٹیبلشمنٹ اس کی۔باجوہ پارٹی خطرے میں ہے اور خان اگلے آرمی چیف سے پینگیں بڑھانے کی سُر باندھنے میں مصروف۔
بِی جمالو یہی تو کرتی ہے۔میری ادنی رائے میں تو اسٹیبلشمنٹ کو نیوٹرل ہو جانا چاہیے۔ سخت قسم کا سیاسی تصادم ایک بار ہو لینے دیں۔ پھر جو اس میں سے فاتح نکلے گا، اسٹیبلشمنٹ اس کی۔
درست! نیازی کو گھر بھیجیں اور الیکشن میں بنامِ خدا نیوٹرل رہیں!میری ادنی رائے میں تو اسٹیبلشمنٹ کو نیوٹرل ہو جانا چاہیے۔ سخت قسم کا سیاسی تصادم ایک بار ہو لینے دیں۔ پھر جو اس میں سے فاتح نکلے گا، اسٹیبلشمنٹ اس کی۔