حسن بھائی بجا فرمایا آپ نے، وقت کرتا ہے پرورش برسوں، حادثہ کوئی یک دم نہیں ہوتا کے بمصداق عرصے سے ہم سنتے آ رہے ہیں کہ ہنگو، گلگت اور چلاس میں سر عام سنی لوگوں کو مارا جا رہا ہے اور ان کے گھر جلا کر ان کے درو دیوار پر امہات المومنین اور خلفائے راشدین کے خلاف غلیظ قسم کے نعرے لکھے جا رہے ہیں اور آج یہ دلسوز خبر سننے کو ملی، اسی تناظر میں ذیل کی خبر ملاحظہ فرمائیں:
کراچی (ثناء نیوز) اہلسنت و الجماعت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا اورنگزیب فاروقی نے گلگت میں اہلسنت کے پر امن احتجاج پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے گلگت کے سنی عوام کے مطالبات کو تسلیم اور قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو ملک گیر سخت احتجاج کریں گے۔ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک میں اہلسنت کو دیوار سے لگایا جارہا ہے ۔گلگت کے مظلوم اہلسنت کا خون حکومت کے سر پر ہے۔گلگت اہلسنت و الجماعت کے رہنماء مولانا عطاء اللہ ثاقب کی گرفتاری المیہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکز اہلسنت سے جاری اعلامیہ میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت کی اہلسنت عوام کئی دنوں سے اپنے حقوق کیلئے قانونی طریقہ کار کے مطابق پر امن جدوجہد کر رہی ہے اور کئی مرتبہ اپنے جائز مطالبات حکمرانوں کے سامنے رکھ چکی ہے ۔لیکن آج تک حکمرانوں نے ان مطالبات پر غور کرنے کی زحمت نہیں کی ۔گلگت حکومت اورانتظامیہ اس وقت مکمل جانب داری کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ایک عرصہ سے گلگت، بلتستان میں فرقہ واریت کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ، ایک مخصوص طبقے کو نوازا جارہا ہے اور اہلسنت کے حقوق کو غصب کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب سے خلفاء راشدینؓ و ازواج مطہرات ؓ کے ناموں کو نکالنے کا مطالبہ کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔اگر گلگت میں اہلسنت کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش کی گئی تو حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے بلا وجہ اہلسنت و الجماعت کے پر امن کارکنوں اور ذمہ داروں کی گرفتاری قابل تشویش ہے ۔حکومت آج تک ہمارے کسی شہید کے قاتلوں کو تو گرفتار نہ کرسکی الٹا ہمارے محب وطن کارکنوں کو گھروں سے اٹھایا جاتا ہے ۔ہمیں اب تک امن پسندی کی سزا مل رہی ہے ۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اوربار بار ہمارے صبر کا امتحان نہ لے ۔ہماری پر امن پالیسی کو بزدلی نہ سمجھا جائے ۔# ربط ۔
http://www.sananews.net/urdu/archives/80860
ذہن نشین رہے کے میں نہ پہلے فرقے کا حامی ہوں اور نا دوسرے فرقے کا اور نہ ہی مذہب کے نام پر قتل و غارت گری کا قائل۔۔۔ ۔! مگر تصویر کے دونوں رخ دیکھنے چاہیں، مارنے والوں کو اس انتہا تک کون لے کر گیا، وہ کون سے اسباب ہیں جو ان سے انسانیت ہی چھین کر لے گئے ہیں؟؟؟؟