باباجی
محفلین
سبق ایسا پڑھا دیا تُونے
دل سے سب کچھ بُھلا دیا تُونے
لاکھ دینے کا ایک دینا ہے
دلِ بے مدعا دیا تُونے
کہیں مشتاق سے حجاب ہُوا
کہیں پردہ اُٹھا دیا تُونے
جس قدر میں نے تُجھ سے خواہش کی
اُس سے مجھ کو سِوا دیا تُونے
مُجھ گنہگار کو جو بخش دیا
پھر جہنم کو کیا دیا تُو نے
"داغ" کو کون دینے والا تھا
جو دیا اے خدا دیا تُونے