الف عین
لائبریرین
یہ جو منظر ہیں اگر آنکھوں میں بس جائیں گے
آئینے عکس کی صورت کو ترس جائیں گے
سیرِ دنیا کا ہمیں شوق تو تھا وقت نہ تھا
بس یہی ہوتا رہا اگلے برس اگلے برس جائیں گے
یہ ہوا تشنگیٔ شوق کو بھڑکائے گی
اور بادل بھی کہیں اور برس جائیں گے
جب پلٹتے ہیں ہمیں اجنبی گردانتا ہے
اب یہ سوچا ہے اسی کوچے میں بس جائیں گے
عشق کی راہ میں اک یہ بھی سفر لکھا ہے
چار و نا چار سبھی شہر ہوس جائیں گے
***
آئینے عکس کی صورت کو ترس جائیں گے
سیرِ دنیا کا ہمیں شوق تو تھا وقت نہ تھا
بس یہی ہوتا رہا اگلے برس اگلے برس جائیں گے
یہ ہوا تشنگیٔ شوق کو بھڑکائے گی
اور بادل بھی کہیں اور برس جائیں گے
جب پلٹتے ہیں ہمیں اجنبی گردانتا ہے
اب یہ سوچا ہے اسی کوچے میں بس جائیں گے
عشق کی راہ میں اک یہ بھی سفر لکھا ہے
چار و نا چار سبھی شہر ہوس جائیں گے
***