سرائیکی وسیب

نیرنگ خیال

لائبریرین
کلام حضرت خواجہ غلام فریدؒ
یہ کافی میرے پسندیدہ ترین کلام میں سے ایک ہے، مجھے بے حد بے حد بے حد پسند ہے
پٹھانے خان نے اسے اتنے خوبصورت انداز میں گایا ہے کہ سرائیکی سے ناواقف احباب بھی اس کے سحر میں گرفتار ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے
کیا حال سناواں دل دا
کوئی محرم راز نی مل دا
دل کا میں کیا حال سناؤں؟
کوئی محرم راز ہی نہیں ملتا
منہ دُھوڑ ، مٹی سِر پایُم۔ سارا ننگ نمُوذ ونجایُم
کوئی پُچھن نہ ویہڑے آیا، ہتھوں اُلٹا عالم کِھلدا
کوئی محرم راز نی مِلدا
منہ گرد آلودہ اور سر مٹی بھبھوت ہو گیا، میں نے اپنی ساری عزت اور شان بھی گنوائی
کوئی میرے گھر پوچھنے تک بھی نہ آیا، الٹا زمانہ مجھ پر ہنستا ہے
کوئی محرم راز ہی نہیں ملتا
آیا بار برہوں سر بھاری ۔لگی ہو ، ہو شہر خواری
اونجیں عمر گزاریُم ساری، نہ پایُم ڈس منزل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
میرے سر پہ جدائی کا بھاری بوجھ رکھ دیا گیا۔ اور سارے شہر میں میری بدنامی ہو گئی
ساری عمر میں نے ایسے ہی گزار دی (یعنی بے فائدہ) اور منزل کا راستہ نہ پا سکا
کوئی محرم راز ہی نہیں ملتا
پُنوں ہود نہ کھڑ مکلایا۔ چھڈ کلھڑی کیچ سدھایا
سوہنے جان، پچھان بھلایا، کُوڑا عذر نبھایُم گِھل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
شہزادہ پنوں نے تو کچاوے میں سوار ہو کر بھی مجھے نہ مکلایا (یعنی جھوٹے منہ بھی ساتھ جانے کا نہ کہا)مجھے اکیلی چھوڑ کر کیچ کو چلا گیا
سوہنے نے تو جان پہچان بھی بھلا دی (یعنی پیار کی لاج بھی نہ رکھی)میں نےجھوٹا عذر نبھایا کہ مجھے نیند آ گئی تھی
کوئی محرم راز نہیں ملتا
دل پریم نگر دوں تانگھے، جتھاں پینڈے سخت اڑانگے
نہ یار فرید ؔ نہ لانگھے، ہے پندھ بہوں مشکل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
میرا دل محبت کے شہر کی طرف کھنچتا ہے۔ جہاں بہت سخت مصیبتیں اور رکاوٹیں ہیں
نہ کوئی ہمسفر ہے ، اور نہ ہی راستہ کا درست علم، اور سفر بھی بہت مشکلوں بھرا ہے
کوئی محرم راز ہی نہیں ملتا
@سیدہ شگفتہ ، مہ جبین
@نیرنگ خیال​

جناب ترجمہ تو کمال ہے مگر غریب پر آج پٹھانے خان کی آواز میں کلام سنتے یہ عقدہ کھلا ہے کہ شائد اس میں سے کچھ اشعار رہ گئے ہیں۔ میں وہ بھی یہاں شامل کر کے دراخواست گزار ہوں کہ ان کے ترجمے سے بھی ہمیں آگاہی دی جائے۔ امید ہے آپ اس استدعا پر کان دھرتے ہوئے ترجمے سے سرفراز فرمائیں گے۔

کیا حال سناواں دل دا
کوئی محرم راز نی مل دا
منہ دُھوڑ ، مٹی سِر پایُم۔ سارا ننگ نمُوذ ونجایُم
کوئی پُچھن نہ ویہڑے آیا، ہتھوں اُلٹا عالم کِھلدا
کوئی محرم راز نی مِلدا
آیا بار برہوں سر بھاری, لگی ہو ، ہو شہر خواری
اونجیں عمر گزاریُم ساری، نہ پایُم ڈس منزل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
دل یار کیتے کُر لاوے, تڑ پھاوے تے غم کھاوے
ڈکھ پاوے سول نبھاوے, ایہو طور تیڈے بیدل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
کئی سہنس طبیب کماون, سے پڑیاں جھول پلاون
میڈے دلا دا بھید نہ پاون, پووے فرق نہیں ہک تِل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
پُنوں ہود نہ کھڑ مکلایا۔ چھڈ کلھڑی کیچ سدھایا
سوہنے جان، پچھان بھلایا، کُوڑا عذر نبھایُم گِھل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
سن لیلیٰ دیہانہہ پکارے, تیڈا مجنوں زار نزارے
سوہنا یار تو نے ہک وارے, کڈیں چا پردہ محمل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
دل پریم نگر دوں تانگھے، جتھاں پینڈے سخت اڑانگے
نہ یار فرید ؔ نہ لانگھے، ہے پندھ بہوں مشکل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
اگر لکھنے میں کوئی غلطی ہو گئی ہو تو اس کی بھی اصلاح فرما دیجئے گا۔ کیوں کہ سرائیکی کے متعلق معلومات بیحد محدود ہیں۔
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
جناب ترجمہ تو کمال ہے مگر غریب پر آج پٹھانے خان کی آواز میں کلام سنتے یہ عقدہ کھلا ہے کہ شائد اس میں سے کچھ اشعار رہ گئے ہیں۔ میں وہ بھی یہاں شامل کر کے دراخواست گزار ہوں کہ ان کے ترجمے سے بھی ہمیں آگاہی دی جائے۔ امید ہے آپ اس استدعا پر کان دھرتے ہوئے ترجمے سے سرفراز فرمائیں گے۔
کیا حال سناواں دل دا
کوئی محرم راز نی مل دا
منہ دُھوڑ ، مٹی سِر پایُم۔ سارا ننگ نمُوذ ونجایُم
کوئی پُچھن نہ ویہڑے آیا، ہتھوں اُلٹا عالم کِھلدا
کوئی محرم راز نی مِلدا
آیا بار برہوں سر بھاری, لگی ہو ، ہو شہر خواری
اونجیں عمر گزاریُم ساری، نہ پایُم ڈس منزل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
دل یار کیتے کُر لاوے, تڑ پھاوے تے غم کھاوے
ڈکھ پاوے سول نبھاوے, ایہو طور تیڈے بیدل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
کئی سہنس طبیب کماون, سے پڑیاں جھول پلاون
میڈے دلا دا بھید نہ پاون, پووے فرق نہیں ہک تِل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
پُنوں ہود نہ کھڑ مکلایا۔ چھڈ کلھڑی کیچ سدھایا
سوہنے جان، پچھان بھلایا، کُوڑا عذر نبھایُم گِھل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
سن لیلیٰ دیہانہہ پکارے, تیڈا مجنوں زار نزارے
سوہنا یار تو نے ہک وارے, کڈیں چا پردہ محمل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
دل پریم نگر دوں تانگھے، جتھاں پینڈے سخت اڑانگے
نہ یار فرید ؔ نہ لانگھے، ہے پندھ بہوں مشکل دا
کوئی محرم راز نی ملدا
اگر لکھنے میں کوئی غلطی ہو گئی ہو تو اس کی بھی اصلاح فرما دیجئے گا۔ کیوں کہ سرائیکی کے متعلق معلومات بیحد محدود ہیں۔
دل یار کیتے کُر لاوے, تڑ پھاوے تے غم کھاوے
ڈکھ پاوے سول نبھاوے, ایہو طور تیڈے بیدل دا
کوئی محرم راز نی ملدا

دل یار کیلئے بِلکتا ہے، تڑپاتا اور غم کھاتا ہے
دکھ پاتا ہے(یعنی عشق کے بدلے دکھ ہی پائے ہیں دل نے)، لیکن تکالیف سے نباہ کرتا جاتا ہے۔ اور یہی طریقہ تمہارے بسمل، بیدل یعنی چاہنے والے کا ہے
کوئی محرم را ز ہی نہیں ملتا


کئی سہنس طبیب کماون, سے پڑیاں جھول پلاون
میڈے دلا دا بھید نہ پاون, پووے فرق نہیں ہک تِل دا
کوئی محرم راز نی ملدا

کئی طبیب جتن کر رہے ہیں، بہت سی پڑُیاں بھی کھلا رہے ہیں
(کُشتے، پھکی ، سفوف وغیرہ وغیرہ قسم کی دوایاں حکیم لوگ پڑیا کی شکل میں کھلاتے ہیں)
میرے دل کا بھید کوئی سمجھ نہیں پا رہا، لہذا ایک تِل برابر بھی بیماری میں فرق نہیں پڑا
(یعنی مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی)
کوئی محرم راز ہی نہیں ملتا


لفظ سہنس میں نے پہلی بار سنا ہے، کنفرم کرکے بتا دوں گا انشاءاللہ


سن لیلیٰ دھانہہ پکار،اے, تیڈا مجنوں زار نزارے
سوہنا یار تو ڑے ہک وارے, کڈیں چا پردہ محمل دا
کوئی محرم راز نی ملدا

سن لیلیٰ فریاد اور پکار کو، تیرے مجنوں کا حال کمزوری سے بے حال ہے
اے میرے حسین محبوب! چاہے صرف ایک بار ہی ، کبھی تو محمل کا پردہ اٹھا کر ایک جھلک دکھلا دو
کوئی محرم راز ہی نہیں ملتا

بے حد اعلیٰ شعر ہے، اس کی تعریف ممکن نہیں
خواجہ صاحب ، محبوب حقیقی سے کہتے ہیں ، کہ اپنے اس دیوانے کی فریاد اور پکار کو سن لو، اب تو بے حال ہو گیا ہے جدائی سے، اے ہزاروں پردوں میں رہنے والے حسنِ مطلق، جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ایک جھلک دکھلائی تھی، مجھے بھی کبھی تو ایک جھلک دکھلا دو، تاکہ دلِ بسمل کو قرار آ جائے


دیہانہہ
یہ لفظ در اصل دھانہہ ہے، یعنی فریاد
تونے
یہ لفظ در اصل توڑے یا تونڑے ہے
اس کا مطلب ہوتا ہے "چاہے"
جیسے پورا مطلب بنے گا" چاہے ایک جھلک ہی دکھلا دو"


بہت شکریہ سائیں نشاندہی کا، واقعی یہ اشعار لکھتے وقت میرے ذہن سے محو ہو گئے تھے
 
ہک چھوٹی جنی کوشش جے سنگیاں نوں پسند آوے

اساں یاردیوانےلوگ ھسے ساڈے سرتے تاج محبت دا...
ساڈی ھر اک گال محبت دی ساڈےدل تےراج محبت دا
ساڈاکجل مساگ تے سرخی پوڈر ساڈاساراڈاج محبت دا..
ساکوں مرض اختر محبت دی کرصرف علاج محبت دا.
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
دیہانہہ
یہ لفظ در اصل دھانہہ ہے، یعنی فریاد
تونے
یہ لفظ در اصل توڑے یا تونڑے ہے
اس کا مطلب ہوتا ہے "چاہے"
جیسے پورا مطلب بنے گا" چاہے ایک جھلک ہی دکھلا دو"
بہت شکریہ سائیں نشاندہی کا، واقعی یہ اشعار لکھتے وقت میرے ذہن سے محو ہو گئے تھے
واہ سئیں واہ ڈاڈھا مزہ ائ ایہندا
میڈے ذہن وچ ایا گال آئی کہ دھانہہ ہو سی پر ول سوچ کہ لکھ چھوڑیا کہ بست نہ تھی ونجاں۔ دیہانہہ وچ تھوڑا پنجابی دا رنگ وی امدا ای۔ شکریہ سوہنڑا سئیں وسدے رہو۔ غیر حاضری تھیندی رئی
 
کل رخ تے بیٹھے دو پکھواں بھلے ویلے یاد دیوا چھوڑے.........................​......
کدی اتلی ٹہنی کدی تھلوی ٹہنی اوناں کی کی روپ وٹا چھوڑے.................
اوناں چنج دے نال چنج لا کے ساڈے دل دے زخم دکھا چھوڑے....................
ساتھوں.اختر نھاآ برداشت ھویا ا اساں تاڑی مار اڑا چھوڑے..................
 
خط یار خیال دے نال پڑھیں تھیا خرچ غریب دا خون اے..........
ھر لفظ تے قلم دا منہ پھریامیرا درد بھرا مضمون اے..................
ھووے خامی بھل چک معاف کریںھوندے عاشق بہوں مجنون اے......
ھک عرض اختر نی لکھ سگداتیڈے پیاردا عجیب قانون اے
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
میڈا عشق وی تُوں۔ ۔۔ ۔خواجہ غلام فریدؒ
میڈا عشق وی تُوں، میڈا یار وی تُوں
میڈا دین وی تُوں، ایمان وی تُوں
میرا عشق بھی تم ہو، میرے یار بھی تم ہو
میرا دین بھی تم ہو ، میرا ایمان بھی تم ہو
میڈا جسم وی تُوں، میڈا روح وی تُوں
میڈا قلب وی تُوں، جند جان وی تُوں
میرا جسم بھی تم ہو ، میری روح بھی تم ہو
میرا دل بھی تم ہو ، اور جان بھی تم ہو
میڈا کعبہ قبلہ مسجد منبر
مصحف تے قرآن وی تُوں
میرے لیےقبلہ، کعبہ ، مسجد ، منبر
آسمانی صحیفے اور قرآن مجید بھی تم ہو
میڈے فرض فریضے حج زکاتاں
صوم صلات اذان وی تُوں
میرے لیے فرائض اسلامی ، حج، زکوۃ
روزے، نمازیں اور اذان بھی تم ہو
میڈی زہد عبادت طاعت تقویٰ
علم وی تُوں، عرفان وی تُوں
میرا زُہد، عبادتیں ، اطاعتیں، اور تقویٰ
علم بھی تم ہو، اور میری معرفت ، پہچان بھی تم ہو
میڈا ذکر وی تُوں، میڈا فکر وی تُوں
میڈا ذوق وی تُوں وجدان وی تُوں
میرا ذکر بھی تم ہو ، میرا فکر بھی تم ہو
میرا ذوق بھی تم ہو، وجدان بھی تم ہو
میڈا سانول مٹھڑا شام سلوُنا
من موہن جانان وی تُوں
میرے میٹھے اور سلونے محبوب بھی تم ہو
(یہاں رادھا اور شام کے عشق کی مثال دی گئی ہے)
اور میرے من کو موہ لینے والے جانِ جاناں بھی تم ہو
میڈا مرشد ہادی پیر طریقت
شیخ حقایق دان وی تُوں
میرے مرشد، میرے پیرے پیرِ طریقت اور مجھے ہدایت دینے والے
حقیقتوں سے آشنا شیخ کریم بھی تم ہو
میڈا آس امید تے کھٹیا وٹّیا
تکیہ مان تران وی تُوں
میری آس ، امید ، اور دنیا میں کمایا گیا سب کچھ(دھن ، دولت، عزت، شہرت، نام)
میرا بھروسہ، میرا مان، اور میرے پشت پناہ بھی تم ہو
میڈا دھرم وی تُوں میڈا بھرم وی تُوں
میڈا شرم وی تُوں میڈا شان وی تُوں
میرا مذہب بھی تم ہو، میرا بھرم بھی تم ہو
میرا شرم بھی تم ہو، میری شان بھی تم ہو
میڈا ڈُکھ سکھ روون کِھلن وی تُوں
میڈا درد وی تُوں درمان وی تُوں
میرا دکھ سکھ، رونا، ہنسنا بھی تم ہو
میرا درد بھی تم ہو اور ہر درد کی دوا بھی تم ہو
میڈا خوشیاں دا اسباب وی تُوں
میڈے سُولاں دا سامان وی تُوں
میرے خوش ہونے کا سبب بھی تم ہو
میری تکلیفوں کی وجہ بھی تم ہو
میڈا حسن تے بھاگ سہاگ وی تُوں
میڈا بخت تے نام نشان وی تُوں
میرا حسن ، میرا مقدر ، اور میرا سہاگ بھی تم ہو
(یہاں سہاگ کا مطلب زندگی کا مقصد لیا جا سکتا ہے)
میرا بخت اور میری شہرت اور میرا نام و نشان بھی تم ہو
میڈا دیکھن بھالن جاچن جُوچن
سمجھن جان سنجان وی تُوں
میرا دیکھنا ، بھالنا، اور جانچ ، تحقیق
سمجھنے اور پہچاننے کا علم بھی تم ہو
میڈے ٹھڈڑے ساہ تے مُونجھ مُنجھاری
ہنجواں دا طوفان وی تُوں
میری ٹھنڈی سانسیں (ہجر میں انسان ٹھنڈی آہیں ہی بھرتا ہے) اور میری اداسیاں
آنسوؤں کا طوفان بھی تم ہو
(غالب ہمیں نہ چھیڑ کہ پھر جوش ِ اشک سے٭٭ بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفاں کیے ہوئے)
میڈے تلک تلولے سیندھاں مانگاں
ناز نہورے تان وی تُوں
میرے ماتھے کے تلک ، اور گالوں کے تِل ، اور مانگ
میرے ناز نخرے ، اور ادائیں بھی تم ہو
میڈی مہندی کجّل مُساگ وی تُوں
میڈی سرخی بیڑا پان وی تُوں
میری مہندی ، کاجل ، دنداسہ بھی تم ہو
میری سرخی (لپ سٹک)اور پان بھی تم ہو
میڈی وحشت جوش جنون وی تُوں
میڈا گریہ آہ فغان وی تُوں
میری وحشت، جوش، جنون بھی تم ہو
میرا رونا دھونا، اور آہ و فغاں بھی تم ہو
میڈا شعر عروض قوافی تُوں
میڈا بحر وی تُوں اوزان وی تُوں
میرے شعر ، علم عروض، اور سب قافیے بھی تم ہو
میری بحر بھی تم ہو، اور اوزان بھی تم ہو
میڈا اوّل آخر اندر باہر
ظاہر تے پنہان وی تُوں
میرا اول، آخر، اندر، باہر
ظاہر اور باطن بھی تم ہو
میڈا فردا تے دیروز وی تُوں
الیوم وی تُوں الآن وی تُوں
میرا مستقبل اور میرا ماضی بھی تم ہو
روز ِ ازل بھی تم ہو، اور قیامت کا دن بھی تم ہو
میڈا بادل برکھا کِھمناں گاجاں
بارش تے باران وی تُوں
میرا بادل، برسات، بجلی کی چمک ، اور بادل کی گرج
بارش اور باران بھی تم ہو
میڈا مُلک ملیر تے مارُو تھلڑا
روہی چولستان وی تُوں
میرا وطن ، ملیر ہویا تھل کا صحرا
روہی اور چولستان بھی تم ہو
جے یار فرید قبول کرے
سرکار وی تُوں، سلطان وی تُوں
اے فرید ! اگر محبوب (اللہ تعالیٰ) قبول کر لے
تو سرکار بھی تم ہو ، سلطان بھی تم ہو
نہ تاں کہتر کمتر احقر ادنیٰ
لاشئے لا امکان وی تُوں
نہیں تو سب سے کم تر، سب سے حقیر، اور ادنیٰ
بے کار شے اور بے ٹھکانہ بھی تم ہو
(آخری دو شعروں میں خواجہ صاحبؒ خود سے مخاطب ہیں)
 

نایاب

لائبریرین
کمال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خواجہ فرید سرکار نے گویا سمندر کو کوزے میں جمع کر دیا ہے ۔
وہ تمام فلسفے جو حضرت انسان کی سوچوں میں جوار بھاٹے کی کیفیت کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔
ان سب کو مکمل شافی جواب دیتے حق کی جانب راہ دکھائی ہے ۔
میرا پسندیدہ کلام اور ترجمہ غالب صغیر کا
افطاری کے بعد لطف خمار کو دوبالا کر گیا
 

Zahid Farid Khawaja

محفلین
جناب حضرت خواجہ غلام فرید سرائیکی زبان کے بلند پایہ شعر ہیں۔انہوں نے سرائیکی زبان کو دوام بخشا ہے۔ایک گزارش آپ دوستوں کی خدمت میں عرض کرنی ہے۔کہ سرائیکی زبان کو دیگر زبانوں میں لکھنے اور پڑھنے سے تلفظ اور معنی میں فرق پیدا ہو جاتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ بہت سارے دوست سرائیکی زبان کو پنجابی کا ہی حصہ مانتے ہیں۔لیکن سرائیکی زبان کافی قدیم ہے بانسبت پنجابی کے۔خیر گزارش یہ کرنی ہے کہ آپ سرائیکی زبان کو ایم ایس آفس سرائیکی ٹیکسٹ آسانی لکھ سکتے ہیں۔اور اس کا ٹریو فانٹ سرائیکا ہے ۔جن دوستو ں نے استعمال کیا ہے وہ اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں اور میں آپ کی رائے سرائیکا فانٹ کے ڈیولپر رضوان عطا صاحب کو پہنچانے کی کوشش کروں گا۔ تاکہ سرائیکی فانٹ کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔آپ دوست شکریہ کا موقع ضرور دیں گے کوئی غلطی ہو گی ہو تو معاف کریں
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
آپ سرائیکی زبان کو ایم ایس آفس سرائیکی ٹیکسٹ آسانی لکھ سکتے ہیں۔اور اس کا ٹریو فانٹ سرائیکا ہے ۔جن دوستو ں نے استعمال کیا ہے وہ اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں اور میں آپ کی رائے سرائیکا فانٹ کے ڈیولپر رضوان عطا صاحب کو پہنچانے کی کوشش کروں گا۔ تاکہ سرائیکی فانٹ کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
چھا گئے او جناب خواجہ صاحب
سرائیکی فونٹ میرا دیرینہ خواب ہے، اور میں اس کیلئے کوشش میں بھی لگا تھا مگر آپ نے اطلاع دے کے دل خوش کر دیا کہ سرائیکی فونٹ موجود ہے
معلومات میں مزید اضافہ فرمائیں کہ ایم ایس آفس کونسا 2003 یا 2007؟
 

Zahid Farid Khawaja

محفلین
جناب غالب جی ! آپ کی داد کے مستحق رضوان عطا صاحب ہیں میں نہیں ہوں میرا کردار یہ ہے کہ خواجہ صاحب کے دیوان فرید کی نئی جلد کا پیٹرن میں نے تیار کیا ہے جس کے لیے مجھے سرائیکی فانٹ کی ضرورت تھی اللہ بھلا کرے رضوان صاحب کا انہوں نے نہ صرف مجھ پر بلکہ سرائیکی زبان بولنے اور سمجھنے والے پر خصوصی شفقت کی۔سرائیکا کے علاوہ چار اور بھی فانٹ ہیں۔آپ آفس کے کسی بھی ورژن استعمال کر سکتے ہیں۔براہ کرم آپ فیس بک پر رابطہ کریں میں آپ کو نہ صرف رضوان عطا صاحب کا نمبر دونگا بلکہ سرائیکی لکھنے کے لیے اس کا فونیٹک کی بورڈ کے بارے میں بتا دونگا۔یہاں نمبر دینے کی اجازت نہیں ہے۔
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
جناب غالب جی ! آپ کی داد کے مستحق رضوان عطا صاحب ہیں میں نہیں ہوں میرا کردار یہ ہے کہ خواجہ صاحب کے دیوان فرید کی نئی جلد کا پیٹرن میں نے تیار کیا ہے جس کے لیے مجھے سرائیکی فانٹ کی ضرورت تھی اللہ بھلا کرے رضوان صاحب کا انہوں نے نہ صرف مجھ پر بلکہ سرائیکی زبان بولنے اور سمجھنے والے پر خصوصی شفقت کی۔سرائیکا کے علاوہ چار اور بھی فانٹ ہیں۔آپ آفس کے کسی بھی ورژن استعمال کر سکتے ہیں۔براہ کرم آپ فیس بک پر رابطہ کریں میں آپ کو نہ صرف رضوان عطا صاحب کا نمبر دونگا بلکہ سرائیکی لکھنے کے لیے اس کا فونیٹک کی بورڈ کے بارے میں بتا دونگا۔یہاں نمبر دینے کی اجازت نہیں ہے۔
جزاک اللہ جناب، جزاک اللہ خیرا
 

طالوت

محفلین
بالکل ذیلی فورم ہونا چاہیے ۔ بلکہ اگر منتطمین کوئی آسانی ہو تو پاکستان میں بولی جانے والی ہر زبان کا ایک ذیلی فورم ہونا چاہیے کیونکہ سبھی کا رسم الخط عربی ہے (اگر میں غلط نہیں تو) اسلئے کچھ نہ کچھ سلسلہ رہے گا۔
اپن کو تو دنیا کی ہر زبان سے محبت ہے ہر ثقافت سے محبت ہے ۔ جب انسان برابر ہیں تو زبانیں یا ثقافتیں چھوٹی بڑی یا اچھی بری کیونکر ہو سکتی ہیں۔ البتہ یہ ضرور ہے کہ کچھ زبانیں سننے میں قدرے تکلیف دہ ہوتی ہیں جسکا سبب یقینا اس کے بولنے والوں کا لہجہ ہے۔
السلام علیکم!
سرائیکی زبان دنیا کی قدیم ترین زندہ زبانوں میں سے ایک ہے، اور یہ سب سے زیادہ حروفِ تہجی رکھنے والی زبان کا اعزاز بھی رکھتی ہے
اللہ تعالیٰ کی سرائیکی وسیب پر ایک خاص کرم نوازی یہ بھی ہے کہ سرائیکی بولنے والا، دنیا کی کوئی بھی زبان اہلِ زبان کے لہجے میں بولنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ پاکستان کی میٹھی زبان کہلائی جاتی ہے
میں نے کچھ عرصہ قبل وارث بھائی کے ذریعے ایک درخواست بھجوائی تھی اس محفل کے کرتا دھرتاؤں کے پاس، کہ جیسے متفرقات کے زمرے میں ذیلی فورم ، پنجابی، سندھی، پشتو فورم ہیں، ایسے ہی ایک سرائیکی فورم بھی تشکیل دیا جائے۔ اس کا ہر گز کوئی لسانی تعصب سے متعلقہ مقصد نہیں ہے، بلکہ یہ مقصد ہے کہ دنیا کی قدیم ترین زبان کا شاہکار ادب اور عارفانہ کلام کا عظیم ذخیرہ جو کہ حضرت خواجہ غلام فرید ؒ، حضرت سچل سرمست ؒ ، حضرت شاہ حسینؒ وغیرہ کے صوفیانہ کلام کی صورت میں موجود ہے اسے انٹرنیٹ پر احباب ذوق کی تسکین کیلئے پیش کیا جائے۔ اس سلسلے میں میری کوشش ہوگی کہ سرائیکی سے اردو ترجمہ بھی کر دیا جائے تا کہ سرائیکی سے نا بلد احباب بھی اس کی چاشنی اور سحر انگیز لذت سے محروم نہ رہ جائیں
جتنے بھی سرائیکی بولنے والے دوست احباب اردو ویب کے اراکین ہیں، ان سے درخواست ہے کہ وہ یہاں شرکت فرمائیں، اور اس تھریڈ کو کامیاب بنائیں تاکہ اردو محفل پر سرائیکی فورم کیلئے راہ ہموار ہو سکے

خیر اندیش:۔ خاکسار چھوٹا غالبؔ
اس کا کیا مطلب ہوا جی؟
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
اس کا کیا مطلب ہوا جی؟
شکریہ برادر اتفاق کیلئے
اس کا مطلب یہ ہوا کہ
سرائیکی زبان اپنے حروف تہجی کی کثرت اور لہجے کے لوچ اور لچک کی وجہ سے زبان میں وہ اریجنیلٹی اور روانی لاتی ہے
کہ انسان دنیا کی کوئی بھی زبان اہل زبان کے لہجے میں با آسانی بول سکتا ہے
جیسا کہ ایک برطانیہ میں رہنے والا انگریز اردو سیکھ بھی آسانی سکتا ہے اور بول بھی سکتا ہے مگر اہل زبان کے لہجے میں نہیں بول سکے گا
وہ تم لفظ کو ٹم بولے گا، جیسے وہ لوگ لفظ بغداد کو "بیگ ڈیڈ" بولتے ہیں
اسی طرح اور بھی کئی مثالیں دی جا سکتی ہیں
مگر سرائیکی خطہ قدامت اور جعرافیے کے اعتبار سے دنیا کے وسط میں ہے، اور دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں کا مرکز رہا ہے
موئنجودڑو اور ہڑپہ کے درمیان میں سرائیکی شہر ہمیشہ سے آباد تھے(مثال کے طور پر میرا شہر دھنوٹ ان دونوں کی درمیان تجارتی شاہراہ پر واقع تھا)
اس لیے سرائیکی زبان جس نے بولنا سیکھ لی ، اللہ کے فضل سے اس کیلئے کوئی بھی زبان چاہے وہ قدیم افریقی ہی کیوں نہ ہو، اہل زبان کے لہجے میں بولنا کوئی مشکل نہیں
 

عسکری

معطل
483908_109724062509628_710479926_n.jpg
 

Zahid Farid Khawaja

محفلین
بالکل جی ! اگر آپ اردو کو عمارت سمجھیں تو اس کی اینٹیں علاقائی زبانیں ہیں۔ اگر کوئی بھی علاقائی زبان متحروک ہو گئی تو یہ عمارت کمزور ہو جائے گی اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان کے تمام علاقائی زبانوں کی ترقی و ترویج دراصل اردو کی ترقی ہے۔علاقائی زبانوں کو پسند نہ کرنے کی وجہ سے ہمارے ہاں اردو میں متبادل الفاظوں کی کمی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے بدیسی الفاظ ہماری روزمرہ کی بول چال میں درآئی ہیں۔لسانیت در اصل ثقافت(میرے خیال میں ) کی مظہر ہوتی ہیں۔پاکستان کی تمام علاقائی ثقافتیں اور زبانیں بہت خوبصورت ہیں اور سرائیکی اس ہار میں نگینہ کی طرح ہے۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
سرائیکی زبان اتنی میٹھی،سادہ اور مزیدار ہے کہ میں بھی الفا،براوو،چارلی میں کاشف کے اس جملے سے بہت محظوظ ہوئی تھی سرائیکی سننا گویا آلو بخارے کی چٹنی کھانا ہے۔۔۔
پھر سب میرا پسندیدہ کلام اسی زبان میں ہے۔۔
اب آپ نے جو ترجمہ کیا تو میں بے حدلطف اٹھا رہی ہوں یہ سب پڑھتے ہوئے۔۔
جزاک اللہ !
جیتے رہیں بھیا!
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
کیا میں اپنے پسندیدہ کلام کو سمجھنے میں آپ کی مدد لے سکتی ہوں بھیا ۔۔؟
آپ وہ جو کلام ہے تیرے عشق میں جو بھی ڈوب گیا اسے دنیا کی لہروں سے ڈرنا کیا کا ترجمہ کردیں؟
 
Top