سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی

مقدس

لائبریرین
ہم لوگ بھی ساگ میں گڑ نہیں ڈالتے اور مکئی کی جگہ گندم کا آٹا ڈال کر امی ساگ کو ڈوئی سے جوں مکس کرنے بیٹھتی تھی کہ بس نا پوچھو۔
اور بعد میں اس کو سبز لہسن اور ادرک کا تڑکا لگاتیں اور کھاتے ہوئے اس پر خوب مکھن ڈال کے کھاتے۔
میرا تو آجکل پڑاٹھے کے ساتھ کھانے کو بہت دل چاہ رہا ہے امی نے آنا ہے میرے پاس تو بنا کے لے آئیں گی کیونکہ میں نے خود تو کبھی بنایا نہیں تھا مگر آج یہ دیکھ کر سوچ رہی ہوں کہ اتنے دن بھی انتظار کیوں کیا جائے کیوں نا خود ٹرائی کروں۔
چلو پھر بناو اور میاؤں کو بھی کھلاؤ :rollingonthefloor:
 
اوہو پارسل کروا لو پاکستان سے
مارچ کے لاسٹ میں پاکستان جانا ہے مونگروں اور ساگ کی پہلے سے فرمائش کر دی ہے میرے لیے فریز کر دیے جائیں اور ساتھ میں قسم بھی دے دی ہے اگر فریز کرنے کے بعد نکل کر کھایا تو جب تک میں نہیں آتی :rollingonthefloor:
 

ناصر رانا

محفلین
مارچ کے لاسٹ میں پاکستان جانا ہے مونگروں اور ساگ کی پہلے سے فرمائش کر دی ہے میرے لیے فریز کر دیے جائیں اور ساتھ میں قسم بھی دے دی ہے اگر فریز کرنے کے بعد نکل کر کھایا تو جب تک میں نہیں آتی :rollingonthefloor:
یہاں پر یہ ٹینشن نہیں ہوتی کہ موسم نہیں تو یہ چیز نہیں ملنی۔۔۔ آل ائیر راؤنڈ سب ملتا ہے الحمدللہ
ادھر بھی ایسا ہی یے کریلے بینگن شلجم کدو وغیرہ تو ہر موسم میں ملتے ہیں
بیبیوں ہرچند کہ نئی ٹیکنالوجی یعنی فریزر نے مشکل آسان کردی ہے مگر یاد رکھیئے کہ قدرتِ خداوندی نے ہر چیز کو الگ الگ موسم میں پیدا کیا ہے تو اس کے پیچھے کچھ نہ کچھ حکمت ہی ہے۔
اب اگر آپ آم کو سردیوں میں کھائیں گے تو ذائقہ تو مل جائے گا مگر لازماً وہ نقصان بھی دے گا۔ ورنہ قدرت آپ کو اس امتحان میں ہی کیوں ڈالتی ہر چیز ہر موسم میں ہی پیدا ہو رہی ہوتی۔ مگر نہیں آم ہمیشہ گرمیوں میں ہی آئے گا اور جتنی تیز لو چلے گی اتنا ہی میٹھا اور رسیلا آم ہوگا۔ اسی طرح گنا ہمیشہ سردی میں ہی آئے گا اور جتنی ٹھنڈ بڑھے گی اتنا ہی گنے میں مٹھاس بڑھے گی۔ کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو ہر موسم میں اگتی ہیں اور ان کو کسی بھی وقت کھایا جا سکتا ہے۔

چلو یہ بات سمجھ آتی ہے کہ پردیس میں رہ کر بدیسی کھانے کھا کھا کر طبیعت اوب سی جاتی ہے تو کبھی کبھار ایسا کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر اس کو وطیرہ بنا لینا ٹھیک نہیں۔
حکماء کہتے ہیں کہ جب کسی پھل کا موسم گذرنے لگے تو اسے کھانا چھوڑ دو۔ یہی فارمولا سبزیوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
ناعمہ خود سے بنا لو یہ کون سا مشکل ہے امی آئیں گی تو ان کو بھی کھلا دینا
خود سے بنانے کا سوچا پر شوہر نامدار فرماتے ہیں تم تو پالک نہیں کاٹتی اتنا ساگ کیسے کاٹو گی؟ میں نے کہا کہ کاٹ لوں گی، کہتے میں نہیں مانتا۔ لو دسو
 
بیبیوں ہرچند کہ نئی ٹیکنالوجی یعنی فریزر نے مشکل آسان کردی ہے مگر یاد رکھیئے کہ قدرتِ خداوندی نے ہر چیز کو الگ الگ موسم میں پیدا کیا ہے تو اس کے پیچھے کچھ نہ کچھ حکمت ہی ہے۔
اب اگر آپ آم کو سردیوں میں کھائیں گے تو ذائقہ تو مل جائے گا مگر لازماً وہ نقصان بھی دے گا۔ ورنہ قدرت آپ کو اس امتحان میں ہی کیوں ڈالتی ہر چیز ہر موسم میں ہی پیدا ہو رہی ہوتی۔ مگر نہیں آم ہمیشہ گرمیوں میں ہی آئے گا اور جتنی تیز لو چلے گی اتنا ہی میٹھا اور رسیلا آم ہوگا۔ اسی طرح گنا ہمیشہ سردی میں ہی آئے گا اور جتنی ٹھنڈ بڑھے گی اتنا ہی گنے میں مٹھاس بڑھے گی۔ کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو ہر موسم میں اگتی ہیں اور ان کو کسی بھی وقت کھایا جا سکتا ہے۔

چلو یہ بات سمجھ آتی ہے کہ پردیس میں رہ کر بدیسی کھانے کھا کھا کر طبیعت اوب سی جاتی ہے تو کبھی کبھار ایسا کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر اس کو وطیرہ بنا لینا ٹھیک نہیں۔
حکماء کہتے ہیں کہ جب کسی پھل کا موسم گذرنے لگے تو اسے کھانا چھوڑ دو۔ یہی فارمولا سبزیوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
ٹھیک ہے مفتی صاحب :laughing:
اللہ تعالٰی نے انسان کو سوچنے والا دماغ دیا ہے استعمال کرنے کے لیے نہ کہ فریج میں رکھنے کے لیے اور ہر چیز کو محفوظ کرنے کا طریقہ ہوتا ہے جیسے مونگروں کو لمبے عرصے تک فریزر میں محفوظ کرنے کے لیے آپ ان کو تیل میں فرائی کر لیں اورپھر محفوظ کریں۔۔۔
آپ یقین کریں گے ایک سال پہلے کی کچنار اور فریش قیمہ بنایا تھا دو دن پہلے آج بھی وہی ٹیسٹ برقرار ہے :silly:
اگر حکیماء حضرات کی بات کریں کوئی نسخہ مل گیا تو بس پھر وہی ساری زندگی کا وظیفہ بن گیا
میں کیا پائن یقین کرو یہاں کسی کو پتا بھی نہیں یہ کس موسم کا پھل ہے آم تو آج بھی مل رہے ہیں مصر سے اور لبنان سے آئے ہوے الفانسو آم اسٹرابری کیوی سے لے کر جو پھل بھی مارکیٹ میں تلاش کرنے نکلو مل جائے گا:)
 
Top