جہانزیب
محفلین
میں نے اوپر اپنا تعارف کرواتے وقت سرگودھا کا تعارف شروع کر دیا تھا۔ اب سوچا سرگودھا کا ایک مختصر تعارف کروا دیا جائے۔۔
سرگودھا پاکستان کا آٹھواں بڑا شہر ہے جو کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں لاہور سے ١٧٥ کیلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔سرگودھا کو شاہینوں کا شہر کا بھی کہا جاتا ہے جو کہ سرگودھا میں واقع پاکستان ائر فورس کے سب سے بڑے کارآمد ہوائی اڈے کی مناسبت سے اسے تجویز کیا گیا ہے۔سرگودھا کی آبادی ٢٦ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔سرگودھا بہالپور کے بعد پنجاب کا رقبے کے لحاظ سے دوسرا بڑا ضلع ہے جس کی پانچ تحصلیں سرگودھا، شاہ پور، سلانوالی، بھلوال اور ساہیوال ہیں۔۔ اس سے پہلے ضلع میانوالی اور ضلع خوشاب بھی سرگودھا کی تحصلیں رہ چکی ہیں جن کو بعد میں علیحدہ اضلاع بنا دیا گیا ہے۔
بنیادی طور پر سرگودھا ایک زراعتی ضلع ہے جس کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ سرگودھا کی زراعت میں گنا، گندم اور چاول سر فہرست ہیں۔ جبکہ سرگودھا کی تحصیل بھلوال کینو کی وجہ سے خاص مقام رکھتی ہے۔ کینو کی سب سے پہلے پیوند کاری بھلوال میں ہی کی گئی تھی اور دیکھتے دیکھتے کینو مالٹوں کی اقسام میں سب سے زیادہ شہرت کا حامل ہو گیا۔ پاکستان میں ٦٠ فی صد مالٹا ضلع سرگودھا میں کاشت ہوتا ہے۔
آب و ہوا کے لحاظ سے سرگودھا ایک سخت آب و ہوا کے خطے میں واقع ہے جہاں گرمیوں میں درجہ حرارت ٥٢ ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے اور سردیوں میں نقطہ انجماد کی سطع تک گر جاتا ہے۔۔
سرگودھا کا شمار پاکستان کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے شہروں میں ہوتا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پہلے شاہ پور ضلع تھا جو کہ اب سرگودھا کی ایک چھوٹی تحصیل بن چکا ہے۔
سرگودھا شہر میں ایک یونیورسٹی اور متعدد کالج تعلیم کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں جن میں ایک کیڈٹ کالج بھی شامل ہے دوسرے نمایاں کالجوں میں ائیر بیس کالج، آرمی پبلک کالج ، گورنمنٹ کالج، صفہ کالج ،گورنمنٹ کالج برائے خواتین، پنجاب کالج آف کامرس، قائداعظم لاء کالج شامل ہیں۔۔سرگودھا کے زیادہ تر کالج وفاقی تعلیمی بورڈ کے زیر تحت ہیں۔ جبکہ سرکاری کالج سرگودھا تعلیمی بورڈ کے تحت کام کرتے ہیں۔سرگودھا کے تعلیمی بورڈ کے تحت خوشاب اور میانوالی کے تعلیمی ادارے بھی کام کرتے ہیں۔۔
اس کے علاوہ اگر آپ کاٹن کا شوق رکھتے ہیں تو شاید آپ نے STM کاٹن کا نام سنا ھو۔ جو کہ سرگودھا میں قائم ہے۔۔
سرگودھا پاکستان کا آٹھواں بڑا شہر ہے جو کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں لاہور سے ١٧٥ کیلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔سرگودھا کو شاہینوں کا شہر کا بھی کہا جاتا ہے جو کہ سرگودھا میں واقع پاکستان ائر فورس کے سب سے بڑے کارآمد ہوائی اڈے کی مناسبت سے اسے تجویز کیا گیا ہے۔سرگودھا کی آبادی ٢٦ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔سرگودھا بہالپور کے بعد پنجاب کا رقبے کے لحاظ سے دوسرا بڑا ضلع ہے جس کی پانچ تحصلیں سرگودھا، شاہ پور، سلانوالی، بھلوال اور ساہیوال ہیں۔۔ اس سے پہلے ضلع میانوالی اور ضلع خوشاب بھی سرگودھا کی تحصلیں رہ چکی ہیں جن کو بعد میں علیحدہ اضلاع بنا دیا گیا ہے۔
بنیادی طور پر سرگودھا ایک زراعتی ضلع ہے جس کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ سرگودھا کی زراعت میں گنا، گندم اور چاول سر فہرست ہیں۔ جبکہ سرگودھا کی تحصیل بھلوال کینو کی وجہ سے خاص مقام رکھتی ہے۔ کینو کی سب سے پہلے پیوند کاری بھلوال میں ہی کی گئی تھی اور دیکھتے دیکھتے کینو مالٹوں کی اقسام میں سب سے زیادہ شہرت کا حامل ہو گیا۔ پاکستان میں ٦٠ فی صد مالٹا ضلع سرگودھا میں کاشت ہوتا ہے۔
آب و ہوا کے لحاظ سے سرگودھا ایک سخت آب و ہوا کے خطے میں واقع ہے جہاں گرمیوں میں درجہ حرارت ٥٢ ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے اور سردیوں میں نقطہ انجماد کی سطع تک گر جاتا ہے۔۔
سرگودھا کا شمار پاکستان کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے شہروں میں ہوتا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پہلے شاہ پور ضلع تھا جو کہ اب سرگودھا کی ایک چھوٹی تحصیل بن چکا ہے۔
سرگودھا شہر میں ایک یونیورسٹی اور متعدد کالج تعلیم کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں جن میں ایک کیڈٹ کالج بھی شامل ہے دوسرے نمایاں کالجوں میں ائیر بیس کالج، آرمی پبلک کالج ، گورنمنٹ کالج، صفہ کالج ،گورنمنٹ کالج برائے خواتین، پنجاب کالج آف کامرس، قائداعظم لاء کالج شامل ہیں۔۔سرگودھا کے زیادہ تر کالج وفاقی تعلیمی بورڈ کے زیر تحت ہیں۔ جبکہ سرکاری کالج سرگودھا تعلیمی بورڈ کے تحت کام کرتے ہیں۔سرگودھا کے تعلیمی بورڈ کے تحت خوشاب اور میانوالی کے تعلیمی ادارے بھی کام کرتے ہیں۔۔
اس کے علاوہ اگر آپ کاٹن کا شوق رکھتے ہیں تو شاید آپ نے STM کاٹن کا نام سنا ھو۔ جو کہ سرگودھا میں قائم ہے۔۔