سعودی عرب والو

شمشاد

لائبریرین
کیسے ہیں کچھ بتائیں تب نا ایسے سنی سنائی باتیں نا ہوں
ایسے مطلب یہ کہ خوب پکڑ دھکڑ ہو رہی ہے۔

جب سے سعودی حکومت نے اقامے کی فیس میں 2،400 ریال کا اضافہ کیا ہے۔ بہت زیادہ لوگوں نے اپنے اقامے تجدید ہی نہیں کروائے۔ کہاں سے دیں اتنے پیسے۔ وہ بھی اسی پکڑن پکڑائی میں آ گئے ہیں۔
 

عسکری

معطل
کل ایک تبصرہ نگار نے بتایا کہ کچھ لوگ پکڑئے گئے ہیں مدینہ سے ،جو کہ ایران وغیرہ کے لئے جاسوسی کرتے تھے ،جسکے سبب انہوں نے آزاد ویزوں والا معاملہ ٹائیٹ رکھنا شروع کیا ہے۔ ساتھ میں سکائیپ ،وائیبر پر بھی سختی کر رہے ہیں ۔تبصرہ نگار نے مزید بتایا کہ دراصل یہ پکڑئے گئے لوگ سکائیپ استعمال کرتے تھے، اور جب سعودی حکومت نے سکائیپ والوں سے ڈیٹا مانگا تو انہوں نے دینے سے انکار کردیا۔
واللہ اعلم
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor: کیا بات سنائی ہے تبصرہ نگار نے :laughing:
 

منصور مکرم

محفلین
ہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ
بہت خوب محترم بھائی
کیا خوب راز کھولا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
کاش کہ کسی آزاد ویزے پر آپ یہاں ہوتے ۔۔۔ یا پھر عمرے پر آ کبوتر کی صور ریاض میں رزق چگتے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
اگر آپ کے تبصرے نگار دوست " سعودیہ مخابرات " میں اپلائی کریں تو بہت اچھا ہو ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
آپکا مشورہ ان تک پہنچا دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ہر تبصرہ نگار دوست نہیں ہوتا، بلکہ فقط ایک تبصرہ نگار ہوتا ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
آپکا مشورہ ان تک پہنچا دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ہر تبصرہ نگار دوست نہیں ہوتا، بلکہ فقط ایک تبصرہ نگار ہوتا ہے۔

ایسے ہی سنی سنائی بات جو کسی پر تہمت کا مقام بھی رکھتی ہے ۔ بنا تصدیق آگے نہیں پھیلانا چاہیئے ۔۔۔۔۔۔۔
کیا یہ بات درست ہے ۔؟؟؟؟؟؟؟ محترم خراسانی بھائی
 

عسکری

معطل
اسکی مرضی جو کہے۔ کوئی کسی روک تھوڑی سکتا ہے۔
فریڈم آف سپیچ؟
483516_440929059329053_1958523130_n.jpg
 

منصور مکرم

محفلین
ایسے ہی سنی سنائی بات جو کسی پر تہمت کا مقام بھی رکھتی ہے ۔ بنا تصدیق آگے نہیں پھیلانا چاہیئے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
کیا یہ بات درست ہے ۔؟؟؟؟؟؟؟ محترم خراسانی بھائی
جی بالکل ،لیکن اسنے تو اپنے تئیں مکمل حوالے دیے تھے۔
 

نکتہ ور

محفلین

شمشاد

لائبریرین
یہ خبر تو یہاں Arab News میں بھی شائع ہوئی تھی کہ Skype, Whatsup, Viber کو انتباہ کیا گیا ہے اور مزید ان پر سختی کی جائے گی، ممکن ہے انہیں بند ہی کیا جائے۔
 

عسکری

معطل
اس کے خلاف اندر سے بھی آواز اٹھ رہی ہے عکاظ میں خلف الحربی کا یہ کالم

إقامات مقصوصة !
خلف الحربي
صحيفه عكاظ
لا يوجد أي بلد عصري في هذا العالم يستطيع الاستغناء عن العمالة الأجنبية، حتى الولايات المتحدة وكندا والدول الأوربية تعتمد على هذه العمالة في الكثير من المهن بل وتقوم بتجنيس أعداد كبيرة منهم لأن عالم اليوم قائم على المشاركة وتبادل الخبرات، ولكن في ديارنا تم تصوير العمالة الأجنبية وكأنها هي الحاجز الذي يمنع توظيف المواطنين، وبسبب خصوصيتنا أو تعالينا أو حساسيتنا الزائدة من الغرباء أصبحت هذه العمالة معزولة عن المجتمع الذي تعيش فيه وأصبح همها الوحيد هو جمع المال بأي وسيلة وتحويله إلى البلد الأم دون بناء أي علاقة مع أهل البلد الذين يعيشون معهم أغلب سنوات العمر.
هذه العلاقة المتوجسة لم تجلب لنا إلا العمالة الرديئة لأن العامل الجيد يبحث عن ظروف أفضل للحياة، كما أن التعقيدات التي صاحبت عملية فرض السعودة على الشركات الصغيرة بطرق كاريكاتورية شجعت صاحب العمل والعامل على التحايل والالتفاف على أنظمة وزارة العمل، كما أن قسما لا بأس به من المواطنين يعتاشون على بيع الإقامات والمتاجرة بعرق البسطاء من العمال الأجانب وهم واثقون بأنهم لن ينالوا عقابا على جريمتهم الفادحة بحق الوطن وبحق الإنسانية فالعقوبة سوف تصب أولا وأخيرا فوق رأس العامل المسكين الذي دفع دم قلبه لهذا الكفيل الوهمي فيتعرض للتوقيف أو الترحيل أو حتى تمزيق الإقامة.
هذه هي الحقيقة فالعيب فينا وليس في العامل الأجنبي، وصاحب الشركة الذي يرفض توظيف السعوديين ويوظف الأجانب هو سعودي وليس أجنبيا فلماذا نوجه مشاعرنا السلبية في الاتجاه المعاكس؟. ومتى نفهم أن الأخوة الوافدين هم شركاء في بناء هذا الوطن وليسوا مسؤولين عن الإحباطات التي فشلنا في التغلب عليها؟، وهل ندرك خطورة تزايد أعداد المتسللين الذين لا يحملون أي إقامة لتعويض نقص الأيدي العاملة الذي نتجت عن محاصرة العمالة النظامية والتضييق عليها تحت شعار دعم السعودة ؟!.
لو داهمت فرق التفتيش الشركات الكبرى لوجدت المخالفات الحقيقية في غرف المدراء حيث الوافدون الذين جاؤوا بتأشيرة كهربائي أو نجار ليعملوا مديرين تنفيذيين راتب أحدهم مائة ألف ريال يفصل ويوظف الشباب السعوديين كما يحلو له، ولكن كما يقول المثل: (أبوي ما يقدر إلا على أمي) حيث تتركز هذه الحملات على عامل بسيط يبيع في محل بعد أن أخذ كفيله الوهمي المقسوم وتركه يواجه مصيره الصعب في مواجهة أنظمة معقدة تترك المخالف الكبير وتستعرض قوتها على المخالف الصغير.
قد يكون الحل الوحيد لمواجهة مشكلة التلاعب بالإقامات هو إلغاء نظام الكفيل واعتماد قانون للهجرة كما يحدث في الدول الغربية، وهو حل ظهرت بوادره الأولى في شركات خادمات المنازل، كما أنه حل إنساني وقانوني بحيث تكون الدولة هي الكفيل لكل الوافدين النظاميين وهو خطوة إن لم نبادر باتخاذها فسوف تفرض علينا في يوم من الأيام لأن العالم اليوم لا يستوعب فكرة أن يتحكم شخص ما في مصير ورزق شخص آخر.
وأخيرا نقول إن الإقامة المقصوصة أو الممزقة لن تحل مشكلة العمالة غير النظامية بل ستدعم تشغيل المتسللين والمخالفين الحقيقيين لنظام الإقامة!.
http://www.facebook.com/#
284776_587712991241628_209180573_n.jpg
 
اسبغول تے کج نہ پھرول ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
لا النوم بعد الیوم ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ مہم چل رہی ہے ۔ پردیسیوں کے خلاف ۔
قانونی غیر قانونی سب ہی اک ترازو سے تولے جا رہے ہیں ۔
رمضان تک بہت سختی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
یہ دیکھیں
مسلم امہ زندہ باد
 

شمشاد

لائبریرین
آج کے Arab Newsکی سُرخی اسی خبر کے متعلق ہے۔ نیز یہ کہ 7،000 فلپینیوں نے اپنے سفارتخانے سے رابطہ کیا ہے کہ وہ باعزت انہیں اپنے ملک بھجوا دیں۔
 

یوسف-2

محفلین
Saudi says detained 'spy ring' linked to Iran
Interior ministry spokesman says 18 people arrested earlier this month had direct links to Iran's intelligence services.
Last Modified: 26 Mar 2013 18:37
2013326181712151734_20.jpg

Saudi Arabia has said that several people it arrested on suspicion of spying this month had direct links to the intelligence services of Iran.
A security spokesman for the interior ministry said on Tuesday that Iranian intelligence had paid the suspects "in exchange for information and documents about important sites".​
"Preliminary investigations, physical evidence which has been collected, and statements from the accused in this case, have shown a direct link between members of this cell and Iran's intelligence apparatus," the spokesman was quoted by the kingdom's official news agency as saying. He said the investigation was ongoing.
Riyadh announced a week ago it had arrested 18 suspects, including 16 Saudis, an Iranian and a Lebanese, on suspicion of spying.
Tehran denied on Sunday that it was linked to the alleged spying in Saudi Arabia.
Members of Saudi Arabia's Shia Muslim minority said the arrested men were from their community and expressed doubt over the veracity of the spying charges.
The 16 Saudis arrested included a paediatric doctor, a university professor and a banker, as well as two well-known clerics.
'Escalate sectarian tension'
Relatives and friends of some of those arrested said they did not believe the men had strong political views.
In a statement issued by 37 Saudi Shia leaders last week, including religious leader Ayatollah Hassan al-Saffar, they accused the government of using the spying charges to escalate sectarian tension to detract public attention from other issues.
The allegation marks an escalation in friction between the two major oil producers, which face each other across the Gulf.
Sunni Muslim Saudi Arabia and Iran, with a predominantly Shia population, have backed opposing sides in armed conflicts and political struggles across the Middle East, particularly in Syria and in Bahrain.
Riyadh has also accused an unnamed foreign power, which officials have privately named as Iran, of stirring unrest among its own Shia minority in the country’s northeast, something Tehran has denied.
Saudi Arabia also pointed to an alleged Iranian plot, announced by US police in 2011, to assassinate the kingdom's ambassador in Washington. Iran denies involvement in the plot.
Tehran said last week that a drunk Saudi diplomat had killed an Iranian national in a car accident.
Link
 

یوسف-2

محفلین
کیا سعودیہ کا ”بادشاہی نظام“ اور پاکستان و ایران کا ”جمہوری نظام“ اسلام کے مطابق ہے؟ کیا اسلام کی یہ تعلیمات ہیں ؟
(سوالات برائے پُر مزاح ریٹنگ :) )
 

باذوق

محفلین
حقیقت میں غلطی جارجیوں کی ہی ہے
کیوں غیر قانونی کام کرتے ہیں یہ لوگ؟
یہ محض جذباتی سوچ ہے۔ غلطی کسی ایک طرف سے نہیں ہوتی ، ہاں کمی یا زیادتی کا معاملہ ضرور ہے۔ اور زیادتی خارجیوں کی نہیں بلکہ خود سعودی یا سعودی حکومت کی نظر آتی ہے۔ خارجیوں کے ہاتھ میں بھلا کیا ہے۔ بچارے تو زندگی بھر کی کمائی لٹا کر "ویزا" خرید کر یہاں آتے ہیں۔ اور ظاہر ہے کہ ویزا حکومت ہی جاری کرتی ہے کوئی سسرال والے نہیں۔ تو جس چیز کے اجرا پر حکومتی کنٹرول نہ ہو ، پہلے آپ اس کو درست کریں بعد میں مظلوموں کی غلطیوں کی طرف آئیں۔
قانونی / غیرقانونی کا بھی اچھا مذاق بنا رکھا ہے۔ جاب ہی تو کر رہا ہے ، کسی کا حق تھوڑی مار رہا ہے۔ اس کمپنی میں کرو یا اس میں ، پسینہ ٹپکا کر محنت تو کر رہا ہے ، کیا کسی پر ڈاکہ ڈال رہا ہے؟ 8 گھنٹے کی ڈیوٹی میں چار پانچ گھنٹے چائے پانی میں گزار رہا ہے؟
 

یوسف-2

محفلین
یہ محض جذباتی سوچ ہے۔ غلطی کسی ایک طرف سے نہیں ہوتی ، ہاں کمی یا زیادتی کا معاملہ ضرور ہے۔ اور زیادتی خارجیوں کی نہیں بلکہ خود سعودی یا سعودی حکومت کی نظر آتی ہے۔ خارجیوں کے ہاتھ میں بھلا کیا ہے۔ بچارے تو زندگی بھر کی کمائی لٹا کر "ویزا" خرید کر یہاں آتے ہیں۔ اور ظاہر ہے کہ ویزا حکومت ہی جاری کرتی ہے کوئی سسرال والے نہیں۔ تو جس چیز کے اجرا پر حکومتی کنٹرول نہ ہو ، پہلے آپ اس کو درست کریں بعد میں مظلوموں کی غلطیوں کی طرف آئیں۔
قانونی / غیرقانونی کا بھی اچھا مذاق بنا رکھا ہے۔ جاب ہی تو کر رہا ہے ، کسی کا حق تھوڑی مار رہا ہے۔ اس کمپنی میں کرو یا اس میں ، پسینہ ٹپکا کر محنت تو کر رہا ہے ، کیا کسی پر ڈاکہ ڈال رہا ہے؟ 8 گھنٹے کی ڈیوٹی میں چار پانچ گھنٹے چائے پانی میں گزار رہا ہے؟
زبردست اور بہت اعلیٰ :eek:
 
Top