سعودی عرب والو

نیپالی برمی فلپائنی تھائی لینڈی انڈین سری لنکن ایتھوپین سوڈانیز سمیت بلا تفریق پاکستانی مصری لبنانی ترکی یمنی بنگالی سب ہی اس کریک ڈاون کی زد میں ہیں ۔ شاید یہ سارے ممالک " پروایرانی " یا " شیعت " سے ہمدردی رکھنے والے ہیں ۔
سن دو ہزار گیارہ کا واقعہ تو آپ کو یاد ہوگا۔ نہیں تو گوگل استاد حاضر۔
اگر اس دفعہ بھی گورنمنٹ کوئی ایکشن نا لے تو شاید خدانخواستہ اس سے بھی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔

(میں اس سعودی گورنمنٹ کے سخت خلاف ہوں مگر جو ہماری جان مکہ اور مدینہ پاک کی طرف گندی آنکھ سے دیکھے گا آنکھ نکال لیں گے)
 

عسکری

معطل
صدارتی ترجمان نے کہا ہے کہ صدرد زرداری نے نوٹس لے لیا ہے اور کچھ دیر بعد اس معاملے پر خطاب فرمائیں گے :rolleyes:
 

عسکری

معطل
جناب صدر کا اہم ترین اعلان



















جن کو سعودی عرب نکالتا ہے نکل آو پی پی پی آپکو افغانستان کا ویزا دلوائے گی :rollingonthefloor::party:
 

عسکری

معطل
صدر صاحب کے ساتھ سابق وزیر اعلی بلوچستان نے لقمہ دیا ویزا ویزا ہوتا ہے چاہے امریکہ کا ہو افغانستان کا
جناب صدر نے مزید فرمایا
رحمان ملک نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں خروج کے پیچھے طالبان کا ہاتھ ہے :grin:
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستانی سفیر جناب محمد نعیم خان نے سعودی حکومت سے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے پاکستانیوں کو اجازت دی جائے کہ وہ اپنے کفیل تبدیل کر لیں ٖاور یہ کہ سعودی حکومت ان کو واپس نہ بھجوائے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے سعودی حکومت سے کہا ہے کہ ایسے تمام پاکستانیوں کے متعلق پاکستانی سفارتخانے کو مطلع کیا جائے جنہیں اس سلسلے میں پکڑا گیا ہے، تاکہ سفارتخانہ ان کی مدد کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانیوں نے سعودی عرب کی تعمیر و ترقی میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں، اس لیے ان کی ساتھ نرمی برتی جائے۔

مندرجہ بالا خبرآج مورخہ 6 اپریل 2013 کے Arab News کے پہلے صفحے پر شائع ہوئی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
صدر صاحب کے ساتھ سابق وزیر اعلی بلوچستان نے لقمہ دیا ویزا ویزا ہوتا ہے چاہے امریکہ کا ہو افغانستان کا
جناب صدر نے مزید فرمایا
رحمان ملک نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں خروج کے پیچھے طالبان کا ہاتھ ہے :grin:
یہ بھی تو بتانا تھا ناں کہ ملک صاحب مناسب وقت آنے پر (جو کہ کبھی نہیں آئے گا) اس کا اعلان کریں گے۔
 

عسکری

معطل
چلو بھئی ٹل گئی بلا 3 مہنے کے لیے بادشاہ نے رکوا دیا ہے جاؤ اپنے پانے کام پر واپس اور دعا کرو یہ 3 مہینے ضیا الحق والے 3 مہینے ہوں :grin:

آخر تحديث: السبت 25 جمادي الأول 1434ه۔ - 6 أبريل 2013م KSA 22:23 - GMT 19:23
تأجيل الحملة ضد مخالفي نظام العمل بالسعودية 3 أشهر
"الداخلية" و"العمل" نظمتا تفتيشاً لحصر فوضى رجال الأعمال
السبت 25 جمادي الأول 1434ه۔ - 6 أبريل 2013م
1


  • الرياض - خالد الشايع، واس -
وجه العاهل السعودي، الملك عبدالله بن عبدالعزيز، كلاً من وزارة الداخلية ووزارة العمل، بإعطاء فرصة للعاملين المخالفين لنظام العمل والإقامة في المملكة لتصحيح أوضاعهم في مدة أقصاها ثلاثة أشهر من تاريخه، ومن لم يقم بذلك يطبق بحقه النظام.
وسادت حالة من الرضا الشارع السعودي نتيجة الحملة التي تقوم بها وزارة العمل بالتعاون مع المديرية العامة للجوازات التابعة لوزارة الداخلية والهادفة لتنظيم سوق العمل في السعودية ومكافحة العمالة غير النظامية.
وطالب خبراء ومسؤولون عبر "العربية.نت" باستمرار الحملة دون توقف، متهمين جشع القطاع بالتسبب في خلق فوضى سوق عمل لا توجد في أي مكان في العالم.
من جهته، أكد المستشار في مكتب وزير الداخلية، الدكتور سعود المصيبيح، أن الحملة حققت الكثير من الأهداف، ويطالب باستمرارها، مشيراً إلى أنها "تأخرت حتى زادت فوضى العمالة والتستر لدرجة أنها عطلت حتى السعودة بشكل ملحوظ".

http://www.alarabiya.net/ar/saudi-t...يون-حملة-الجوازات-نظمت-فوضى-رجال-الأعمال.html
 

طالوت

محفلین
کل ایک تبصرہ نگار نے بتایا کہ کچھ لوگ پکڑئے گئے ہیں مدینہ سے ،جو کہ ایران وغیرہ کے لئے جاسوسی کرتے تھے ،جسکے سبب انہوں نے آزاد ویزوں والا معاملہ ٹائیٹ رکھنا شروع کیا ہے۔ ساتھ میں سکائیپ ،وائیبر پر بھی سختی کر رہے ہیں ۔تبصرہ نگار نے مزید بتایا کہ دراصل یہ پکڑئے گئے لوگ سکائیپ استعمال کرتے تھے، اور جب سعودی حکومت نے سکائیپ والوں سے ڈیٹا مانگا تو انہوں نے دینے سے انکار کردیا۔
واللہ اعلم
ایک "خبر" کے مطابق پاکستان ایران پائپ لائن کے معاہدے کے سبب خصوصی طور پر پاکستانیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ۔ (یاد رہے خبر انتہائی قریبی ذرائع سے حاصل کی گئی ہے)

تبصرہ نگار سے کہیں پریشان نہ ہوں "آگ" "دونوں جانب" برابر لگی ہوئی ہے۔
 

طالوت

محفلین
خوف خدا کرنا چاہیے ، اپنی پسند نا پسند کو خبر بنانے سے گریز کرنا چاہیے ۔ بلاشبہ یہ کاروائی بلا تفریق رنگ و نسل و مذہب ہو رہی ہے ۔ البتہ کچھ پہلے سے موجود حالات اور کچھ بعد کے واقعات اتفاقا اس سے نتھی ہو رہے ہیں ۔
اس سارے معاملے میں نہ تو سارا قصور کفیلوں کا ہے نہ ہی خارجیوں کا۔ وہ افراد جو مملکت میں کام کی نیت سے آتے ہیں انھیں چاہیے کہ وہ مکمل معلومات حاصل کر کے آئیں مگر اس سے بھی زیادہ اور ضروری ہے کہ وہ حکومتیں جو اپنے شہریوں کو یہاں آنے کی اجازت دیتی ہیں روانگی سے قبل اپنے شہریوں کو تمام قانونی پیچیدگیوں سے آگاہ کریں ناکہ یتیم و یتیم خانہ والا سلوک کرنا چاہیے کہ سالانہ اربوں ڈالر کے زرمبادلہ نامی انڈہ دینے والی مرغیوں کا خیال رکھنا ان کا فرض ہے ساتھ ہی ساتھ سعودی حکومت کو بھی ضرور اپنے ان شہریوں سے سختی سے نبٹنا چاہیے جو ویزہ کی غیر قانونی تجارت و استعمال میں ملوث ہوتے ہیں ، امید ہے کہ پکڑ دھکڑ کے بعد جلد ہی سعودی حکومت اس طرف بھی آئے گی کیونکہ حالیہ کچھ عرصے میں "سعوائزیشن" کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کو حکومت نے خاصا "ٹف ٹائم" دیا ہے ۔

ایک عام تاثر ہے کہ زیادہ تر "آزاد ویزہ" (سعودی عرب میں اس قسم کا کوئی ویزہ نہیں ہوتا) کے تحت کام کرنے والے پاکستانی ہیں (اگر ایسا ہی ہے تو اس مناسبت سے وہ زیادہ تعداد میں گرفت میں آئے ہوں گے) ، کم عقلوں نے اسے پاکستان ایران گیس پائپ لائن سے جوڑ دیا (حالانکہ اس کام کے پورے نہ ہونے کے انتظامات پہلے سے ہی مکمل ہیں)۔ایرانی جاسوسوں کی گرفتاری کی خبر درست ہے بس ذرا ٹائمنگ غلط ہو گئی اور ہمارے انٹرنیٹی "جہادیوں" اور "معصوموں" کی چاندی ہو گئی ہے اب کافی عرصے تک وہ دل کے پھپھولے اپنے اسی بھونڈے انداز میں پھوڑتے رہیں گے۔

دو روز قبل کچھ پاکستانی باشندے پاکستان سے ملازمت کے سلسلے میں اسی کمپنی میں آئے ہیں جس میں میں بھی ملازمت کرتا ہوں ۔ اتفاق کی بات ہے کہ ان کی مرکزی دفتر آمد پر میں کھڑکی سے انھیں دیکھ رہا تھا ایک درجن سے زائد افراد بمعہ اپنے سازو سامان سڑک پر موجود تھے اور ان کے قریب ہی ایک سعودی فوجی کسی خارجی سے کچھ بات کر رہا تھا ۔ اس منظر کی اگر تصویر لی جائے تو یہ ایک عام سی بات آجکل کے حالات کی مناسبت سے کیا سے کیا ہو جائے گی۔
 

منصور مکرم

محفلین
ایک "خبر" کے مطابق پاکستان ایران پائپ لائن کے معاہدے کے سبب خصوصی طور پر پاکستانیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ۔ (یاد رہے خبر انتہائی قریبی ذرائع سے حاصل کی گئی ہے)

تبصرہ نگار سے کہیں پریشان نہ ہوں "آگ" "دونوں جانب" برابر لگی ہوئی ہے۔
بہرحال سعودی حکومت نے کئی افراد کو ایرانی جاسوس ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا ہے اور وہ گرفتاریاں مکہ، مدینہ بشمول دیگر علاقوں سے ہوئی ہیں۔​
سعودی عرب میں ایران سے وابستہ جاسوس گروپ زیرحراست
ایرانی انٹیلی جنس سے تعلق کے الزام میں 18مشتبہ افراد سے تفتیش
منگل 14 جمادی الاول 1434ه۔ - 26 مارچ 2013م
1

ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ -
سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیے گئے اٹھارہ افراد سے تفتیش کے دوران ان کے ایرانی انٹیلی جنس سے روابط کا انکشاف ہوا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے گذشتہ ہفتے سولہ سعودی شہریوں ،ایک لبنانی اور ایک ایرانی کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔انھیں سعودی مملکت کے چار مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔
سرکاری خبررساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کی اطلاع کے مطابق ان مشتبہ افراد کو مکہ مکرمہ ،مدینہ منورہ ،ریاض اور مشرقی صوبہ سے پکڑا گیا تھا۔مشرقی صوبے میں اہل تشیع اقلیت میں آباد ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق جنرل انٹیلی جنس پریزیڈینسی اور سعودی وزارت داخلہ نے ایک مشترکہ کارروائی کے دوران ان افراد کو گرفتار کیا تھا اور وزارت داخلہ کو سعودی شہریوں اور غیرملکی تارکین وطن سے ان مشتبہ افراد کے بارے میں اطلاع ملی تھی کہ وہ کسی تیسرے ملک کے لیے جاسوسی میں ملوث ہیں اور وہ مملکت کی اہم تنصیبات سے متعلق معلومات اکٹھی کررہے تھے۔
سعودی عرب کے معروف صحافی جمال خشوجی نے العربیہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ گرفتار کیے گئے افراد میں سے زیادہ کا تعلق ایک ہی فرقے سے ہے اور وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے جاسوسی کررہے تھے۔
انھوں نے بتایا کہ ان افراد میں ایک ڈاکٹر اور ایک شیعہ عالم ہے اور دوسرے افراد سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو میں کام کررہے تھے۔واضح رہے کہ سعودی عرب کی کل دو کروڑ پچھتر لاکھ آبادی میں سے قریباً بیس لاکھ اہل تشیع ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے اتوار کو ایک بیان میں سعودی عرب میں زیرحراست مشتبہ جاسوسوں کے ایران کے ساتھ کسی قسم کے تعلق کی تردید کی تھی۔
ایران کے سرکاری پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان نے اس بات سے بھی انکار کیا تھا کہ ایک ایرانی شہری جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔انھوں نے سعودی الزام کو ماضی میں میڈیا میں اس قسم کے بیانات کا اعادہ قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد ایشوز ایسے ہی ملکی امور سے توجہ ہٹانے کے لیے اٹھائے جارہے ہیں

۔​
 

باسم

محفلین
السلام علیکم!
یہ کیسے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ سعودیہ سے نوکری چھوڑ کر واپس جانے والے کو دوبارہ داخل ہونے کی اجازت ہے یا نہیں اور اگر پابندی ہے تو کتنے عرصے کی؟
 
السلام علیکم!
یہ کیسے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ سعودیہ سے نوکری چھوڑ کر واپس جانے والے کو دوبارہ داخل ہونے کی اجازت ہے یا نہیں اور اگر پابندی ہے تو کتنے عرصے کی؟

شمشاد بھائی بتاسکیں گے
ویسے اگر خروج نہائیہ لگایا ہے اور پرانی کمپنی کااین او سی بھی ہے تو شایدکوئی پابندی نہیں
 
Top