سفری شاعری

شمشاد

لائبریرین
آئینے کے سو ٹکڑے کر کے ہم نے دیکھے ہیں
ایک میں بھی تنہا تھے، سو میں بھی اکیلے ہیں
(ڈبلیو کے 1530)


میرا نام ہے گل، تخلص ہے بلبل
سلام علیکم اُڑا چاہتا ہوں
(جی ٹی 5336)​
 

شمشاد

لائبریرین
موڑ موڑا، موشن توڑا، باڈی توڑا
ایکسل توڑا، سیٹھ کے پاس گیا
نوکری چھوڑا، گھر گیا، بھائی نے مارا
lsa 3661


کس قدر خوش نظر آتے ہیں مرے شہر کے لوگ
آج اخبار کسی نے نہ پڑھا ہو جیسے
ajk 8720


طاق پر جزدان میں لپٹی دعائیں رہ گئیں
چل دیئے بیٹے سفر پر، گھر میں مائیں رہ گئیں
kg 1947​
 

شمشاد

لائبریرین
میرے محبوب کا انداز جہاں میں سب سے نرالا ہے
ادائیں ہیں بہت شوخ مگر ذرا رنگ کالا ہے
ایل ایس 3237


گاڑی میری اڑن کھٹولہ
بیٹھا ہوا ہوں اس میں اکیلا
ایل ایس 2311


یا الٰہی کیا غضب ہے، خط کا آنا بند ہے
یا محبت کم ہوئی، یا ڈاکخانہ بند ہے
جے پی 1415​
 

شمشاد

لائبریرین
اے راہ رو گزرتی ہوئی ویگنوں کو دیکھ
انسان کی بے وقاریاں بے اختیاریاں

کیا اس میں جھوٹ کہ اسی ایک روٹ پر
مرغا بنی ہوئی ہیں ہزاروں سواریاں
ایل ایس 304


یا الٰہی تجھے معلوم ہے نہیں دیکھ سکتا اپنی بیوی کا بیوہ ہونا
وہ جو مر سکتی ہے میرے لیے، مجھےمنظور اس کی خاطر رنڈوہ ہونا
پی آر بی 7505​
 
رکھشے والا اردو محفل کا ایک رکن بھی ہے۔ اس نے مقدمہ کر دینا ہے آپ پر۔
وہ صاحب رکشے کے مکینک ہیں۔ اب ان کو قانونی داؤ پیچ کی کیا سمجھ ہوگی بھلا۔۔ ہاں اگر شعیب صفدر بھائی نے اپنی خدمات پیش کردیں تو میں مشکل میں پڑ سکتا ہوں۔۔۔:)
 

شمشاد

لائبریرین
بسوں میں، کوچوں میں، ویگنوں میں
بے حسوں کو ہمسفر ساتھ پایا

جن کو مردانگی کا دعوٰی تھا
ان کو بھی لیڈیز سیٹ پر پایا
ایل ایس 5825


کانپتا تھا جسم میرا سردی اور رعشے کے باعث
اس ظالم نے سمجھا وجدانی حالت میں ہوں میں
ایل ایچ کے 7583​
 

شمشاد

لائبریرین

شمشاد

لائبریرین
تکیے پر پانی چھڑک کر سو گیا
سمجھے وہ میں رویا ہجر میں تمام رات
(پی آر 8909)


موسٰی صفت تھا کوئی تو کی بات طور کی
عاشق کو سوجھتی ہے محبت میں دور کی

ہر روز ان کے کوچے میں دیتا ہوں یہ صدا
مہندی فرید آباد کی، میتھی قصور کی
(جے ٹی 3301)​
 

شمشاد

لائبریرین
رنگ گندمی ہے، زُلف سیاہ فام بھی ہے​
مرغ دل کیوں نہ پھنسے، دانہ بھی ہے دام بھی ہے​
آئی ڈی سی 607​
آدمی آدمی کو ڈس رہا ہے​
سانپ سامنے بیٹھا ہنس رہا ہے​
پی جی 123​
 

شمشاد

لائبریرین
تھانہ ہے جی۔ اسی کی وجہ سے تو امن امان ہے۔ آپ کبھی آئیں ناں تھانے میں۔ آپ کی خاطر تواضع کریں گے۔
 
Top