جاسمن

لائبریرین
معاشرے کی بے حسی
کچھ نہیں ہے دل میں اپنے ایک خواہش کے سوا
بے حسی پر سعد اپنی ہم کو رونا چاہئے
 

جاسمن

لائبریرین
بے راہ روی
اپنی انتہا پر ہم شاید ابتدا میں ہیں
جب بھی بے لباسی تھی، اب بھی بے لباسی ہے
 

جاسمن

لائبریرین
سماجی تنہائی(خاص طور پہ ریٹائرمنٹ کے بعد)
تو نے دیکھا تھا میرے گرد لگا جھرمٹ بھی
آ کے اب دیکھ میرا شہر میں تنہا ہونا۔۔۔۔۔۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
آلودگی
آ لودگی کا زہر وہ پھیلا کہ شہر میں
آئے تھے جتنے لوگ بھی گاؤں سے چل بسے

اختر ملک
 

جاسمن

لائبریرین
ملاوٹ
اس شہرٕ بے نیاز میں کتنےغر یب لوگ
فاقوں سے جو بچے تو دواؤں سےچل بسے

اختر ملک
 

سیما علی

لائبریرین
خبر نہیں کیا ہے نام اسکا خدا فریبی کہ خود فریبی
عمل سے فارغ ہوا مسلماں بنا کے تقدیر کا بہانہ

علامہ سر محمد اقبال

باعمل
 

سیما علی

لائبریرین
یہ منافق روپ کب سے میری عادت بن گیا
میرے چہرے سے ہے کیوں میرا سراپا اجنبی

طالب جوہری

منافقت
 

جاسمن

لائبریرین
بوڑھوں کے مسائل
بوڑھوں کے ساتھ لوگ کہاں تک وفا کریں
بوڑھوں کو بھی جو موت نہ آئے تو کیا کریں

اکبر الہ آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
ہم اپنے اہل سیاست کے دل سے قائل ہیں
کہ حق میں قوم کے وہ مادر مسائل ہیں

قدم قدم پہ نئے گل کھلاتے رہتے ہیں
طرح طرح کے مسائل اگاتے رہتے ہیں

کبھی یہ دھن ہے کہ صوبوں کی پھر سے ہو تشکیل
کبھی یہ ضد ہے کہ حد بندیاں نہ ہوں تبدیل

کبھی یہ شور کرو ختم چور بازاری
منافع خوروں کی لیکن نہ ہو گرفتاری

برائے بحث کھڑا ہے کبھی یہ ہنگامہ
لباس قوم کا دھوتی ہو یا کہ پاجامہ

ہر ایک بحث میں کچھ کشت و خوں ضروری ہے
نہیں تو جو بھی ہے تحریک وہ ادھوری ہے

رضا نقوی واہی
 
Top