بحریہ جوائن کرنے سے پہلے میں نے بھی بچپن میں صرف ایک بار ہی کشتی کا سفر کیا تھا۔ اس وقت میں بہت چھوٹا تھا۔ سمندر پر جانے کا اتفاق تو نیوی جوائن کرنے کے بعد ہی ہوا۔
نیوی میں سمندری سفر کا مقصد جنگی مہم ہوسکتا ہے، Anti Piracy Patrol ہوسکتا ہے، Sovereignty Patrol ہوسکتا ہے، پاور پروجیکشن مقصد ہوسکتا ہے، اتحادیوں کے ساتھ جنگی مشقیں ہوتی ہیں ، اتحادی ممالک کی طرف فوجی سفارتی کاری کی ترویج مقصد ہوسکتا ہے، اور اس کے علاوہ نئے سامان کی جانچ اور ٹریننگ بھی مقصد ہو سکتی ہے۔ نیٹو ممالک کے جنگی بحری جہاز بحیرہ اسود میں منڈلاتے رہتے ہیں روس کے خلاف پاور پروجیکشن کے لیے، ساوتھ چائنا سمندر میں منڈلاتے ہیں چین اور شمالی کوریا پر نگاہ رکھنے کے لیے، بحیرہ ہند میں موجود رہتے ہیں مشرقی افریقہ سے آنے والے بحری قزاقوں کو روکنے کے لیے۔ اس کے علاوہ پچھلی کچھ دہائیوں سے ہونی والی جنگی مہمات جن کا تذکرہ آپ پڑھتے رہتے ہیں۔۔ نیوی ان میں بالواسطہ یا بلاواسطہ شریک رہتی ہے۔
جہاں تک سویلین جہازوں کا تعلق ہے ان کا بہت بڑا بلکہ بیشتر حصہ مال برداری کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ جو آپ کے ملک کی دوسرے ممالک کے ساتھ زرعی اجناس، اشیائے صرف اور دوسری مصنوعات کی تجارت ہوتی ہے یہ عموما بحری جہازوں سے ہی ہوتی ہے جسے
کنٹینر یا
کارگو شپ کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں توانائی کی پیدوار کے شعبے میں تیل کی تجارت بھی بحری جہازوں سے ہی ہوتی ہے جنہیں
آئل ٹینکر کہا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ لگژری
کروز شپ ہوتے ہیں جن کا مقصد لوگوں کو سیر و تفریح کرانا ہے۔
نہیں۔ صرف لگژری کروز شپ ہی ایسے ہیں جو عام لوگوں کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک لے جاتے ہیں لیکن اس سفر کا مقصد بھی محض سیر و تفریح ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ سیاحت کے شعبے میں ایک بہت بڑی صنعت ہے۔
عہدجدید میں ایسا اب کہانیوں میں ہی ہوتا ہے۔ ٹیکنالوجی اور اس سے منسلک مواصلاتی نظام اس قدر ترقی کر چکا ہے کہ کسی بڑے جہاز کا گم جانا تقریبا ناممکن ہے۔ اور پھر دنیا کا شائد ہی کوئی کونا یا جزیرہ ہو جو دریافت شدہ نہ ہو۔ دنیا بھر کی بحری گزرگاہوں کے نقشے اب بہت جدید ہوچکے ہیں جن سے انحراف آسان نہیں ہوتا۔ پھر بڑے جہازوں میں تربیت یافتہ افراد کی ٹیم ہوتی ہے جو زمین پر موجود حکام سے مسلسل رابطے میں رہتی ہے۔
صرف چھوٹی recreational بوٹس ہی ایسی ہوتی ہیں جن کے گم جانے کے واقعات پیش آ تے ہیں۔ وجہ یہ کہ ان کے ذرائع محدود ہوتے ہیں اور جہاز امیچور افراد کی نگرانی میں ہوتے ہیں۔