پہلے یہ بتائیں کہ کون مسلمان ہے اور کون نہیں، اسکا اختیار کیا کسی انسان کو جاتا ہے؟
ہمارے معاشرے میں مسلمان زنا کرتے ہیں، جوا کھیلتے ہیں، تہمت باندھتے ہیں، قتال کرتے ہیں، سود کھاتے ہیں۔ لیکن چونکہ مساجد میں جاکر نماز پڑھتے ہیں ، روزے رکھتے ہیں، حج کرتے ہیں۔۔۔ اسلئے مسلمان کہلاتے ہیں اور کوئی انہیں غیر مسلم نہیں کہہ سکتا!
دوسری طرف قادیانی ہیں۔۔۔۔ اپنی مسجد کو مسجد نہیں کہہ سکتے۔ اس میں جاکر آذان نہیں دے سکتے، نماز نہیں پڑھ سکتے، کلمہ طیبہ نہ لکھ سکتے ہیں نہ پڑھ سکتے ہیں اور نہ ہی کسی کو السلام علیکم کہہ سکتے ہیں۔ صرف اسلئے کہ '' نام نہادعلماء دین'' نے انہیںاسلام سے خارج کر دیا، اور ہم نے انکی اتباع کی۔ اور اب مزید یہ فتوی جاری ہوا ہے کہ قادیانی واجب القتل ہے، اور جو شخص یہ ''نیک'' کام کرے گا وہ جنتی ہے۔ یعنی ان علماء دین اور مشائخ نے اللہ تعالی سے جنت میں داخلہ کا ''کنٹریکٹ'' لکھوایا ہے۔۔۔۔۔
اب ہم سب کو چاہیے کہ ہر قادیانی کو چن چن کر ماریں ، انکا مکمل بائکاٹ کریں اور اس طرح خدا تعالی کی جنت میں داخل ہونے کی سند حاصل کریں۔۔۔۔۔
دعا ہے کہ اللہ تعالی ہر ''عقلمند'' پاکستانی کو اسکی سعادت نصیب کرے۔ ا'مین
واضع رہے. . . . زنا کرنے. . . . جوا کھیلنے. . . تہمت باندھنے. . . . قتال کرنے......سود کھانے سے کوئی کافر نہیں ہو جاتا...........ہاں البتہ یہ سب گناہ کبیرہ میں شامل ہیں. ...............
اور قتال کرنا گناہ نہیں بلکہ ثواب کا کام ہے.............................اگر یہ قتال اللہ اور اس کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق ہو. . . تب جائز ہے . . . ................نیز جو گناہ کو گناہ سمجھ کر کرتا ہے...........اسے عذاب ہو تا ہے لیکن وہ کافر نہیں ہو جاتا..................اور جو گناہ کو گناہ نہیں سمجھتا. . . بلکہ اسے نیکی کہتا ہے.........حالانکہ قرآن و حدیث میں اس چیز کو گناہ قرار دیا گیا ہے.........................تو کرنے والا کافر ہو جاتا ہے.........
یہ ایک لمبی بحث ہے اس میں نہ ہی جائیے تو اچھا ہے..........
آپ کے تجزئیے پہ صدقے جاوں..............یعنی آپ غلط کو غلط کہنے والوں کو "نام نہاد علما" کا لقب دے رہے ہیں .........
اور جو. . . . حضرت عیسی کو شرابی . . . زانی. . . . اور ان کے حاندان کو زانی کہتے ہیں............جو . . کہتا ہے........خدا نے اپنے فضل سے میری اور میری جماعت کی پناہ سلطنت بر طانیہ کو بنا دیا...........(تریاق القوب . . . ص 26...] یعنی جناب سنطنت برطانیہ کے خود کاشت پودے ہیں ...........نبی تو اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں ........یہ کیسے نبی ہیں جو حکومت برطانیہ پر اتراتے پھرتے ہیں.........دوسری جگہ لکھا::::::میں سچ کہتا ہوں کہ محسن (یعنی حکومت برطانیہ] کی بد خواہی کرنا ایک حرامی اور بد کار آدمی کا کام ہے...............(شہاد ہ القرآن.........ص 84] .........پھر آنحضرت کی توہین کرتا ہے . . . لکھتا ہے........آنحضرت کے معجزات کی تعداد تین ہزار ہے (تحفہ گولڑویہ ...ص93]. . .میرے نشان دس لاکھ سے زیادہ ہیں...(براہین احمدیا......ج5...ص56]....اور مرزا کی تضاد بیانی دیکھیے......
میں مجدد ہوں (تریاق القلوب ص155].....میں مہدی ہوں(خطبہ الہامیہ ص 50]........محدث ہوں(توضیح المرام ص19].......امام زمان ہوں.(حقیقت الوہی ص79]........خاتم الخلفا ہوں.(کشتی نوح ص26]........خاتم الا ولیا ہوں(خطبہ الہامیہ ص35]........نبی اللہ ہوں.(تزکرہ ص35]..........حجر اسود ہوں.(تذکرہ ص36].........بیت اللہ ہوں.(تذکرہ ص35].........مثیل کرشن ہوں(مجدد اعظم ج2 ص994].......امین ملک جے بہادر سنگھ ہوں.(تذکرہ ص 646]......ردر گوپال ہوں(تزکرہ ص 434].........تمام انبیا کا مظہر ہوں.(حقیقت الوحی ص72].........دنیا میں کوئی نبی نہیں گزرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا ہو.(تتمہ حقیقت الوحی ص84]........میں نے کشف مین دیکھا کہ خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں.(آیئنہ کمالات اسلام ص564]........میرا خدا سے ایک نہانی تعلق ہے.....جو ناقابل بیان ہے.(براہین احمدیہ ج5ص63].............یعنی خدا کہتا ہے اے مرزا تو بمنزلہ میری اولاد کے ہے.(اربعین نمبر 4ص23].........میں محمد ،احمد، مصطفی ہوں.(ایک غلطی کا ازالہ...ص4]............احمد محتار ہوں.....(نزول السعیح...ص99]...........میرا نام مریم رکھا گیا .دو برس تک صفت مریم میں میں نے پرورش پائی اور پردے مین نشونما پاتا رہا.پھر جب دو برس گزر گئے تو مریم کی طرح عیسی کا روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیااور آخر کئی مہینے کے بعدجو دس مہینے سے زیادہ نہیں.مجھے مریم سے عیسی بنا دیا گیا.پس مین اس طور سے ابن مریم ٹھہرا......(کشتی نوح........ص68]
متعرض وضاحت فرمائیں مرزا کے ان دعو وں کی روشنی میں انہیں کیا سمجھا جائے.........
خدا.....؟خدا کی بیوی........؟خدا کا بیٹا.......؟محمد ، احمد.......؟مجموعہ انبیا........؟حجر اسود........؟بیت اللہ......؟کرشن.......؟جے بہادر سنگھ........؟ردر گوپال......؟حاملہ عورت.........؟کرم خاکی..........؟بشر کی جائے نفرت؟..........؟؟؟؟؟؟؟
میرے خیال میں مرزا کو وہی کچھ سمجھ لینا کافی ہے. . . جو کسی بھی متضاد خیالات رکھنے والے انسان کو سمجھا جا سکتا ہے..........اور اس کا فیصلہ خود مرزا کر رہا ہے................
"ظاہر ہےکہ ایک دل سے دو متنا قض باتیں نہیں نکل سکتیں.کیونکہ ایسے طریق سے یا انسان پاگل کہلاتا ہے یا منافق...(ست بچن ص31]..........جھوٹے کے کلام میں تناقض ضرور ہوتا ہے..(ضمیمیہ براہین احمدیہ ج5 ص112]......کسی عقل مند اور صاف دل انسان کے کلام میں ہر گز تناقض نہیں ہوتا.اگر کوئی پاگل ،مجنون،یا ایسا منافق ہو کہ خوشامد کے طور پر ہاں میں ہاں ملا دیتا ہو ،اس کا کلا م بے شک متناقض ہوتا ہے(ست بچن ص30]
یقینا اب مرزا کو ان کی عبارات کو سامنے رکھ کر ان کے بارے میں فیصلہ کرنا آسان ہو گا.........
پہلی بات: یہ مکمل مناظرہ آڈیو پر ٹیپ ہوا تھا، ہمارے معزز ٹی وی چینل پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کے پاس اسکی کاپی اندر خانے موجود ہے۔ اگر قادیانی دلائل سےہارے تھے ، تو آج تک اس ٹیپ کو ثبوت کے طور پر کیوں نہیں پوری قوم کو سنوایا گیا؟
کیا اسکا جواب ہے آپ کے پاس؟
دوسری بات جو کافی مزاحیہ ہے، عدالت عضمہ میں کس قسم کے لوگ موجود تھے؟ کیا وہ لوگ فیصلہ کرتے وقت نیوٹرل تھے، کیا انکا تعلق پہلے سے کسی اسلامی فرقے سے تھا یا نہیں؟ اگر تھا تو جو فیصلہ انہوں نے کیا ہے وہ یقینا غیر منصفانہ ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کسی دہریے یا کسی اور مذہب کے لوگ بلوا کر فیصلہ کروایا جاتا۔۔۔۔۔۔۔ اور مکمل مناظرہ رکارڈڈ یا براہ راست پوری قوم کو سنوایا جاتا۔ ہارنے کی صورت میں قادیانیوں کی اصلیت کھل کر سامنے آجاتی اور پھر انہیں ''چن چن کر مارنے'' کی ضرورت باقی نہ رہتتی!
میرے خیال سے اب حقیقت کچھ نا کچھ آپ پر واضع ہو چکی ہوگی...........نہیں ہوئی تو اور بھی تحقیق کر سکتا ہوں آپ کے لیے ..............مرزا کے "عقل مندانہ" کتابوں اور تحریروں سے......