والٹ میں کافی رقم لگ رہاہےاور یہ رہا ہمارے کیوبکل میں اس کا ٹھکانہ۔
کچھ ردی کاغذات اور پلاسٹک کے کئی ٹکڑے۔۔۔والٹ میں کافی رقم لگ رہاہے
محفل کے فونٹ ساز دو ستی فونٹ کے لئے یہاں سے آئڈیا لے سکتے ہیں۔
کراس اسٹچ فونٹ کا آئیڈیا نیا نہیں، خاص کر لاطینی زبانوں میں ایسے کئی فونٹ موجود ہیں (چاہیں تو گوگل فرما لیں)۔ البتہ ایسے خطوط جن میں پیچ و خم زیادہ ہو یعنی بے شمار مخروطی موڑ ہوں اور قط تبدیل ہو رہا ہو ان کو پکسلائز کرنا وہ بھی اتنے کم ریزولیوشن میں ذرا پیچیدہ کام ہوگا۔ رہی بات اس خط کی جس میں ہم نے کام کیا تو یہ فونٹ پہلے سے موجود ہے اور محفل کا لوگو اسی میں تیار کیا گیا ہے (گو کہ کراس اسٹچ اسٹائل میں نہیں)۔ اگر ہم نے لوگو کو اکیرنے کی کوشش کرنے کے بجائے اپنی مرضی کے خط میں اردو محفل لکھنے کی ٹھانی ہوتی تو وہ خط کچھ ایسا ہوتا کہ اس کی بیس لائن کافی جلی ہوتی اور شوشے، نقطے، اور دائرے وغیرہ اس کے اوپر نیچے نسبتاً پتلے اسٹروک میں اور تیکھے زاویوں پر تیار کیے جاتے۔ہمارے لئے تو شاید نہیں البتہ دادی اماں کیلئے ضرور آئیڈیا لے سکتے ہیں
کسی حکیم سے مشورہ کر کے کوئی نسخہ لے لیں۔زبر زیر و پیش دست ۔
ان کو کہیے کہ بیٹا یہ سب "بے ایمانیاں" ہیں اور کچھ نہیں۔ یا پھر کسی پروچن دیتے سنیاسی بابا کے لہجے میں، "یہ دنیا کیا ہے، مایا موہ۔۔۔ منوشیہ اس موہ جال میں الجھ کر ایسی ہی آڑی ترجھی ریکھاؤں کا تنتر بنتا ہے۔۔۔ اتیادی اتیادی" کہتے کہتے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے فرمائیے، "یشسوی بھوہ۔۔۔ اب جائیے باہر دھول مٹی میں کھیلیے!"جبکہ اردو محفل کے ڈیزائن ورک کو دیکھ کر چھوٹے فرزند نے پوچھ لیا کہ ماما یہ کمپیوٹر آرٹ ہے یا ہینڈ ورک؟
یہ تو کاروباری راز ہے، اسے یوں سرے عام تھوڑی نہ پوچھا جاتا ہے۔یہ تو بہت اچھا لگ رہا ہے ۔۔ سعود بھائی یہ آئیڈیا کہاں سے آگیا بہت اعلیٰ ☺️☺️
آپ بھی تو حکیمِ محفل ہیں ۔۔ کوئی مشورہ آپ ہی دے دیںکسی حکیم سے مشورہ کر کے کوئی نسخہ لے لیں۔
اوپر اسکرین میں بائیں جانب Matrix بھی نظر آ رہی ہےاور یہ رہا ہمارے کیوبکل میں اس کا ٹھکانہ۔
وہ تو فقط ہالی ووڈ ڈرامہ شامل کرنے کے لیے اسکرین پر پھیلا دیا تھا۔اوپر اسکرین میں بائیں جانب Matrix بھی نظر آ رہی ہے
والٹ اگر ہمارا ہوتا تو اس میں بل ہوتے ۔ ۔ ۔ یا سودا سلف کی پرچیاں !والٹ میں کافی رقم لگ رہاہے
اور تو اس پورے دھاگے میں ہمارے کام کی کوئی شے نہ مل سکی لیکن یہ لفظ (اکیرنا) حیران کر گیا کہ ہائیں یہ کس زبان کا لفظ ہے۔ کافی کوشش کی کہ کسی اردو لغت یا فرہنگ سے مل جائے لیکن نہ مل سکا۔پھر خیال آیا کہ کیوں نہ اس پر محفل کے نام ہی کچھ اکیرنے کی کوشش کی جائے۔
یہ ہندی لفظ ہے جو کندہ کرکے نقوش ابھارنے کے معنی میں مستعمل ہے۔ اس کا انگریزی متبادل engrave ہوگا۔ گو کہ ہم نے اسے نقاشی کے عام مفہوم میں استعمال کیا ہے۔اور تو اس پورے دھاگے میں ہمارے کام کی کوئی شے نہ مل سکی لیکن یہ لفظ (اکیرنا) حیران کر گیا کہ ہائیں یہ کس زبان کا لفظ ہے۔ کافی کوشش کی کہ کسی اردو لغت یا فرہنگ سے مل جائے لیکن نہ مل سکا۔
باقی سلائی کڑھائی چھوڑیے اور اس پر کچھ روشنی ڈالیے
جیا ہو بلے نو شوگراں۔ تائی منت واراںیہ ہندی لفظ ہے جو کندہ کرکے نقوش ابھارنے کے معنی میں مستعمل ہے۔ اس کا انگریزی متبادل engrave ہوگا۔ گو کہ ہم نے اسے نقاشی کے عام مفہوم میں استعمال کیا ہے۔
آج کل ٹی وی پر "وکرم اور بیتال" بھی نہیں آ رہا ہے کہ اپنی سنتان کو موہ جال اور پرتھوی کی تتھیوں کا انتر سمجھایا جا سکے۔ان کو کہیے کہ بیٹا یہ سب "بے ایمانیاں" ہیں اور کچھ نہیں۔ یا پھر کسی پروچن دیتے سنیاسی بابا کے لہجے میں، "یہ دنیا کیا ہے، مایا موہ۔۔۔ منوشیہ اس موہ جال میں الجھ کر ایسی ہی آڑی ترجھی ریکھاؤں کا تنتر بنتا ہے۔۔۔ اتیادی اتیادی" کہتے کہتے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے فرمائیے، "یشسوی بھوہ۔۔۔ اب جائیے باہر دھول مٹی میں کھیلیے!"
"بہت ماہر" پر یاد آیا کہ ہندی کے ایک شاعر گزرے ہیں جو بہاری کے نام سے اپنے دوہوں کے لیے مشور ہیں۔ ان کے ایک دوہے کی ایک سطر کچھ یوں ہے، "جا تن کی جھائی پرے، شیام ہرت دت ہوئے"۔ اس کی وضاحت کچھ یوں بیان کی جاتی ہے کہ گوری چٹی رادھا کی پرچھائیں بھی اگر سیاہی مائل کرشنا کے بدن پر پڑ جاتی تھی تو وہ ہرے ہو جاتے تھے۔ اس وضاحت کے بعد بچوں کو یہ ضرور بتایا جاتا ہے کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بہاری جی کو رنگوں کے امتزاج کا گہرا علم تھا اور وہ آرٹ کے ماہر تھے۔