ہاے ظفری
۔۔کیا حال ہے
مجھے یہ دیکھ کر کافی حیرانگی ہوئی کہ یہاںکچھ حضرات لال مسجد اور وزیر ستان کے واقعات کو سوات سے کمئیر کر رہے ہیںاور سوات کو لال مسجد اور وزیر ستان کی طرح ہی فوج کا کالا کرتوت قرار دے رہے ہیں ۔ بظاہر مجھے لگتا ہے ایسا کہنے والے خود نہیں ٹھیک سے جانتے وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ سوات کا معاملہ گزشتہ دونوں معاملات سے قدرے مختلف ہے۔ وزیر ستان میں وہ قبائل تھے جن کو پاکستان آرمی پہلے کسی نہ کسی حد تک سپورٹکرتی تھی ۔ پھر امریکہ ایما پر وہاں وہاں جنگ شروع کی گی اور پھر آخر میں پاکستانی فوج ہی وہاںہاری ۔ اس وقت عوام بھی آرمی کے اس کارنامے کو غلط سمجھتے تھے ۔ خود آرمی آفیسرز کے بیانات یہی ہیں کہ وزیر ستان پر حملہ اچھی چیز نہیں تھا ۔ دوسرا لال مسجد ۔ ان لوگوں کو بھی حکومت پاکستان خود سپورٹکرتی تھی بلکہ امریکی ایما پر سپورٹکرتی رہی تھی ۔ ان کو اسلحہ دیا جاتا رہا اور چھوٹ دی جاتی رہی ۔ پھر ایک دم انتہای قدم اٹھا کر مشرف نے انتہا پسند ہونے کا ثبوت دیا ، تب لال مسجد والوںکی مشرف یا انکل سام کو ضرورت نہیں تھی ۔
سوات کی جنگ پاکستانی بقائ کی جنگ ہے ۔ کبھی آپ نے غور کیا اآج تک امریکہ نے سوات میںکتنے ڈرون حملے کیے ؟ کسی کو یاد ہے کیا ؟
سوات کی جنگ پاکستان کی ذاتی جنگ ہے امریکہ اس میں پاکستان کو سپورٹ صرف ڈرامے کی حد تک کر رہا ہے ۔ وہ چاہتے ہیں وہانجنگ لگی رہے اور پاکستان عدم استحکام کا شکار ہو ۔ سوات میں 80 فیصد وہ "طالبان" ہیںجو اصل طالبان کے نام پر دھبہ ہیں ۔ پاکستان میں رہنے والے صاحبان اچھی طرح جانتے ہیں یہاں سے ہر اشتہاری و مفرور بھاگ کر رہاں ہی جاتا ہے ۔ وہ لوگ اسلام یا سوات کی نہیں اپنی ذاتی جنگ لڑ رہے ہیں ان کو نہ اسلام سے کوئی غرض ہے نہ پاکستان نے ، ان کو اسلام کا نام لیکر اپنے حکم چلانے کا شوق ہے ۔ اگر مشرف نے وزیر ستان کے پاکستان دوست قبایل کی جگہ سوات کے نام نہاد "مجاہدین" کے خلاف وقت پر ایکشن لیا ہوتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی ۔