ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے اس فورم پر ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلسل طالبان کے حوالے سے وہ باتیں بیان کر رہے ہیں جن کا کئی بار جواب اسی فورم پر دیا جا چکا ہے۔ یہ واقعہ جس پر یہ تھریڈ کھولی گئی ہے اگر واقعی سوات کا ہے تو یہ حق ہے آپ لوگوں کا ان لوگوں کی مذمت کریں اور جی کھول کر مذمت کریں تاہم چند باوتوں کا خیال رکھیں یہ بات میں پوری تھریڈ کے ممطالعے اور اس کے مجموعی رخ کے حوالے سے کر رہا ہوں
1۔ اس واقعے کی عدالتی تخقیقات شروع ہو چکی ہیں جتنی باتیں اب تک صاف نہیں ہیں اور ان پر قیاس آرائیاںجاری ہیں امید ہے کہ اس واقع کے بعد وہ باتیں صاف ہو جائیں گی مثلا
یہ واقعہ حقیقت ہے یا ڈرامہ واضح رہے سرحد حکومت اس واقعے کو جعلی قرار دیتی ہے
2۔یہ واقعہ اگر حقیقت ہے تو کہاں پیش آیا سوات میں یا کہیں اور
3۔پھر یہ سزا کیوں دی گئی ؟ آیا اس لڑکی کا فعل واقعی کسی تعزیری کاروائی کا جواز مہیا کرتا تھا یا نہیں
4۔ اس بات کی بہت زیادہ اہمیت نہیں ہے کہ یہ واقعہ سوات امن معاہدے سے پہلے کا ہے یا بعد کا تاہم یہ ایک بات اہم ضرور ہے کہ اگر یہ واقعہ امن معاہدے سے پہلے کا ہے تو اس موقع پر اس کو اچھالنے کی کیا ضرورت ہے جبکہ اس ویڈیو کے جاری ہونے کہ چند روز بعد آج بالبروک اور مولن دونوں پاکستان پہیچ چکے ہیںشنید ہے دیگر باتوں کے ساتھ سوات امن معاہدہہ بھی زیر بحث آئے گا اس دورے سے چند دن قبل اس وڈیو کا ظہور پر آنا ایک معنی رکھتا ہے۔
اور اگر پھر بھی مذمت کرنے میں اتنی جلدی ہے تو کیجئے اور جی کھول کر کجیئے کیوں کہ بنیادی طور پر ایک غلط کام سر انجام دیا گیا ہے تاہم ایک التماس ہے کہ اس میں افغان طالبان کو مت گھسیٹئے کوئی مجھے بتائے گا کہ اس پورے معاملے میں افغان طالبان کا کیا کام ہے جناب فیصل قریشی صاحب یہ تصویریں لگانا کا شوق آپ پہلے بھی انجام دے چکے ہیں جس کا جواب آپ کو دیا جاچکا ہے یہ موقع بموقع آپ کو یہ شوق اتنا چراتا کیوںہے؟ کیا طالبان سے آپ کو ذاتی پرخاش ہے یا حق و صداقت کا ابدی جذبہ اس کے لیے آپ کو مجبور کرتا ہے بیرون ملک بیٹھ کر ظالبان ظالبان کرنا بڑا آسان ہے ۔ دلائل کے ساتھ میدان عمل اتریے اور دیکھ لیتے ہیں کہ حق پر آپ کا امریکا ہے یا طالبان۔
سب سے مزیدار حرکت ان محترمہ کی ہے جنھوں نے اپنے ازلی بغض کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف یہ دھاگا کھولا بلکہ ایسی ایسی گل افشانیاں فرمائیں ہیں کہ عقل دنگ رہ رہ جاتی ہے بہت ان کو عورت کی تکریم کا خیال ہے ایک مظلوم لڑکی کی آہ سے ان کا بڑا جذبہ ہمدردی بیدار ہو گیا ہے شاید وہ بھول گئیں کہ
اس دھاگے میں جب میں نے ایک تصویر پوسٹ کی تھی جس میں ایران میں ایک عورت کو کرین کے ذریعے لٹکا دیا گیا تھا کیوں کہ اس پر بے راہ روی کا الزام تھا اور ایک اور لڑکی کو موت کی سزا کا حکم تھا جو بعد ازاں ایرانی منصف بین الاقوامی دباو کے بعد بدلنے پر مجبور ہو گیا تو وہاں موصوفہ نے ارشاد فرمایا تھا
شکر ہے کہ دونوں کیسز میں احتجاج یا کسی بھی اور وجہ سے انصاف کے تقاضے کسی حد تک تو پورے ہوئے
یعنی غور فرمائیے بلکہ وہ دھاگہ پڑھ لیجئے یہاںبھی ایک عورت کو مجمے کے سامنے کرین سے لٹکا کر ہلاک کردیا گیا اور ساتھ ہی جس پاسداران انقلاب کے سپاہی نے اس سے ریپ کیا تھا اس کو محض کوڑوں کی سزا دی گئی اور محترمہ فرما رہی ہیںکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوئے؟؟؟؟؟ ایران چاہے 75 سالہ بورھے کو کتا باہر لانے کے جرم میں کوڑوں کی سزا دے یا عوورت کو دار پر لٹکا دیا جائے انصاف کے تقاضے پورے ہوتے ہیں اور ادھر افغان طالبان کا اس واقعے میں کوئی تعلق نہیںاور پھر بھی ان کو اس معاملے میں گھسیٹا جارہا ہے شاید اس سے بھی مہوشی انصاف کے تقاضے پورے ہوتے ہیں
کیا خوب؟؟؟
پھر یہ بھی فرمایا گیا کہ افغان طالبان ہی بیت اللہ محسود کو سپورٹ کر رہے ہیں حالانکہ اسی فورم میں ایک اور بحث ہوئی تھی جس میں میں نے ان ہی افغان طالبان کی برات کو اعلان جو انہوں نے
TTPکے قیام کے فورا بعد ان سے کیا تھا ،شیئر کیا تھا جس کا کوئی جواب نہ دیا گیا اب پھر وہی الزام عائد کیا جارہا ہے غالبا عصبیت کی اس سے بدترین مثال اور کوئی نہ ہو گی
بہتر ہے کہ یہ دھاگا جس موحوع پر ہے اسی موضوع پر رہنے دیا جائے اور اگر کسی کو ابھی بھی افغان طالبان پر طبع آزمائی کا شوق ہے تو اس کے لیے کوئی الگ سے دھاگا کھول لے