سیدہ شگفتہ
لائبریرین
چمن چمن پہ وہی حیرتیں سی ہیں طاری
خزاں کے بعد بہاروں کا سلسلہ جاری
چمکتے ہیں سبھی چہرے مگر نہ جانے کیوں
خلوص سے ہیں یہاں پر تمام دل عاری
تمہاری جیت پر ہم خوش ہوئے مگر بازی
جو سچ کہو تو بھلا آج کس نے یوں ہاری
چلو سناتے ہیں تم کو ذرا یہ رات کٹے
کہ آج دل پہ ہے اک بوجھ سا یہ کیوں بھاری
لبوں پہ بات نہیں آئی اور نہ آئے گی
کہ اپنی ذات کسی پر ہے ہم نے کیوں واری
خزاں کے بعد بہاروں کا سلسلہ جاری
چمکتے ہیں سبھی چہرے مگر نہ جانے کیوں
خلوص سے ہیں یہاں پر تمام دل عاری
تمہاری جیت پر ہم خوش ہوئے مگر بازی
جو سچ کہو تو بھلا آج کس نے یوں ہاری
چلو سناتے ہیں تم کو ذرا یہ رات کٹے
کہ آج دل پہ ہے اک بوجھ سا یہ کیوں بھاری
لبوں پہ بات نہیں آئی اور نہ آئے گی
کہ اپنی ذات کسی پر ہے ہم نے کیوں واری