احمد بھائ شعر تو اپنی جگہ خوب ہے مگر یہ جالب صاحب کے زمانے میں بلاول کہاں سے آگیا۔۔۔ہر بلاول ہے دیس کا مقروض
پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے
حبیب جالب
احمد بھائ شعر تو اپنی جگہ خوب ہے مگر یہ جالب صاحب کے زمانے میں بلاول کہاں سے آگیا۔۔۔
یا کہیں آپ نے استعاری طور پر استعمال کیا ہے۔۔۔اور مفہوم یہی ہے۔۔۔؟
بہت شکریہ۔۔۔۔ایک اور چیز پوچھی تھی میں نے آپ سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔جالب صاحب 1993 تک حیات رہے ہیں اور بلاول کی پیدائش 1988 کی ہے۔آپ کے سوال کی وجہ سے صبح صبح گوگل کو تکلیف دینی پڑی۔
یہاں جالب صاحب نے ان ناموں کو قوم کی خواتین اور بچوں کے لئے بطور استعارہ استعمال کیا ہے۔
جاسمن بٹیا کہ تو ہمارے شریف زادوں کےحسبِ حال ہے۔۔۔شریف زادوں سے دِلی کے مت ملا کر میر
کہ ہم غریب ہوئے ہیں اِن ہی کی دولت سے
شریف زادوں سے دِلی کے مت ملا کر میر
کہ ہم غریب ہوئے ہیں اِن ہی کی دولت سے
سرِ منبر وہ خوابوں کے محل تعمیر کرتے ہیں
علاجِ غم نہیں کرتے فقط تقریر کرتے ہیں