سیاسی منظر نامہ

65540261-10219342608135346-574083818617569280-n.jpg
بہت ہی کم تنخواہ اور مراعات ہیں۔
ججز کی اعلیٰ اور شاندار خدمات کو اکنالج نا کرنے والی قومیں ہمیشہ رسوا ہوتی ہیں۔ قوم کو ان کی گرانقدر خدمات کا خیال کرنا چاہیے اور حکومت وقت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ ججز کی تنخواہ اور مراعات میں فی الفور Handsome Increase کیا جائے۔ :)
 

سید ذیشان

محفلین
65540261-10219342608135346-574083818617569280-n.jpg
بہت ہی کم تنخواہ اور مراعات ہیں۔
ججز کی اعلیٰ اور شاندار خدمات کو اکنالج نا کرنے والی قومیں ہمیشہ رسوا ہوتی ہیں۔ قوم کو ان کی گرانقدر خدمات کا خیال کرنا چاہیے اور حکومت وقت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ ججز کی تنخواہ اور مراعات میں فی الفور Handsome Increase کیا جائے۔ :)
آرمی چیف کی تنخواہ اور مراعات بھی پیش کر دیں تو مہربانی ہوگی۔ اس طرح یہ فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی کہ ایل ایل بی کی جائے یا پھر آئی ایس ایس بی کرنے گجرانوالہ جایا جائے۔ :)
 
آرمی چیف کی تنخواہ اور مراعات بھی پیش کر دیں تو مہربانی ہوگی۔ اس طرح یہ فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی کہ ایل ایل بی کی جائے یا پھر آئی ایس ایس بی کرنے گجرانوالہ جایا جائے۔ :)
لکھ تو دوں لیکن لاپتہ ہونے کے چانسز بڑھ جائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
نوازشریف کو محمد مرسی نہیں بننے دیں گے،مریم نواز
Arif Malik
June 22, 2019


مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف کو دل کی بیماری آج کی نہیں، میاں صاحب کو اب تک 3 ہارٹ اٹیک ہوچکے ہیں، 15 سال میں 2 ہارٹ اٹیک اور تیسرا ہارٹ اٹیک اڈیالہ جیل میں ہوا، تیسرے ہارٹ اٹیک سے شریف خاندان کو لاعلم رکھا گیا۔انھوں نے کہا کہ میثاق معیشت کے حق میں نہیں،ہمارا بیانیہ ہے کہ جعلی حکومت جعلی ہوتی ہے،جعلی وزیراعظم نے پاکستان کا جو حشر کیا اس کا حساب دینا پڑے گا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میاں صاحب کی صحت کا معاملہ عوام کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ دوران قید ایک دن مجھے سیل میں پیغام پہنچایا گیا کہ میاں صاحب کی طبیعت خراب ہے، فورا سپرنٹنڈنٹ آفس آئیں،آپ کہیں کہ وہ اسپتال چلے جائیں۔ تاہم نوازشریف نے کہا کہ انہیں اسپتال نہیں جانا ورنہ آپ جیل میں اکیلی رہ جائیں گی۔

مریم نواز نے بتایا کہ میاں صاحب سے اسپتال جانے کیلئے ایک گھنٹہ درخواست کرتی رہی۔انھوں نے انکشاف کیا کہ ذاتی معالج نے ہمیں بتایا کہ میاں صاحب کو اُس دن ہارٹ اٹیک ہوا تھا، ڈاکٹرعدنان کی درخواست کے باوجود ہمیں میڈیکل ریکارڈ نہیں دیا گیا،اسپتال کے ڈسچارج سرٹیفکیٹ کے مطابق میاں صاحب کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹر جانتے ہیں کہ میاں صاحب کو کڈنی اسٹیج تھری کا مسئلہ ہے، ایک ڈاکٹر نے ہاتھ جوڑے کہ میاں صاحب کا کیس نہیں لے سکتے، کئی ڈاکٹرز نے بتایا ایک دو ٹیسٹ ایسے ہیں جو پاکستان میں ممکن نہیں، نوازشریف کے علاج میں ہفتے اور ماہ نہیں سال لگیں گے۔ مریم نواز نے واضح الفاظ میں کہا کہ میاں صاحب کو کچھ ہوا تو ذمہ داری سب پر ہوگی،عوام گواہ رہیں۔

جیل میں ملاقات سے متعلق انھوں نے کہا کہ میاں صاحب سے ملاقاتوں پر پابندی لگادی گئی ہے، 5 لوگوں سے زیادہ کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں، میاں صاحب کی والدہ اور بہن، شہباز صاحب کی بیٹیاں میاں نواز شریف سے نہ مل سکیں جبکہ ڈاکٹر عدنان کو 2 گھنٹے تک جیل کے اندر آنے نہیں جانے دیا گیا۔ یہ بھی انکشاف کیا کہ جیل میں ملاقات کے دوران ایک صاحب باتیں سننے بیٹھے رہے،وزیراعظم کو سمجھ آجانی چاہئے وہ شکست کھا گئے ہیں۔

مریم نواز نے بتایا کہ نوازشریف نے کہا ہے کہ انہیں ووٹ کوعزت دو کے نعرے اور آئین اور قانون کی بات کرنے کی سزا مل رہی ہے،شہبازشریف کی حب الوطنی پر کوئی شک نہیں ہے،میثاق معیشت میں یقینا کوئی ایسی بات ہوگی جو ملک کے لیے بہتر ہے تاہم جعلی حکومت سے کوئی میثاق نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے اپنی ذاتی رائے دینے کا حق ہے،جعلی حکومت سے نہ ریلف مانگا ہے اور نہ ملنے کی امید ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کا معاہدہ طے پا گیا
ویب ڈیسک ہفتہ 22 جون 2019
1715398-ishaqdar-1561224012-148-640x480.jpg

اسحاق ڈار کی حوالگی کے دوران اٹھنے والے تمام اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی، معاہدہ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد/ لندن: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے حوالے سے پاک برطانیہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اور اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے حوالے سے پاک برطانیہ حکام نے اتفاق کرلیا ہے اور مفاہمتی یاداشت پر پر دونوں ممالک کی جانب سے دستخط بھی کرلئے گئے ہیں۔

دونوں ممالک میں ہونے والے ایم او یو کی دستاویز ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئی ہے جس کے مطابق مفاہمت کی یاداشت صرف اسحاق ڈار کی حوالگی کے لئے ہے اور یادداشت پر دستخط برطانوی عہدیدار گرائم بگر اور پاکستان کی طرف سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کیے، مفاہمت کی یادداشت تحویل مجرمین کے معاہدہ کی عدم موجودگی میں قانونی بنیاد فراہم کرے گی۔

مفاہمتی یاداشت میں تحریر ہے کہ اسحاق ڈار کو کیسز کی پیروی کے لیے پاکستان کے حوالے کیا جائے گا اور ان کی حوالگی کے دوران اٹھنے والے تمام اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی، اور حراست یا گرفتاری کے بعد کوئی ملک دوسرے کے خلاف مالی مطالبہ نہیں کر سکتا، اور دونوں حکومتیں مفاہمت کی یادداشت پر متفق ہیں۔
 
ایوان میں وزیراعظم عمران خان کیلئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد


201571_5294895_updates.jpg

آئندہ کوئی بھی سلیکٹڈ کا لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی ہدایت — فوٹو:فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے ایوان میں وزیراعظم عمران خان کے لیے ’سلیکٹڈ‘ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی۔
قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر عمرایوب خان نے تحریک استحقاق پیش کی۔
عمر ایوب خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہم حکومتی بینچوں سے تحریک استحقاق پیش کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم کو سلیکٹڈ کے نام سے پکارا جاتا ہے جس سے ہمارا استحقاق مجروح ہوا ہے۔
اس تحریک پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے ایوان میں وزیراعظم کے لیے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ کوئی بھی یہ لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے۔
یاد رہے کہ ایوان میں وزیراعظم عمران خان کے لیے اپوزیشن کی جانب سے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔

اپوزیشن رہنماؤں کو موٹو گینگ، گنجے، چور، ڈاکو کہنے والے کو ایک ایسی اصطلاح برداشت نہیں ہو رہی جس کو اندرون و بیرون ملک ایک جہان سچ جانتا اور مانتا ہے۔
ایک لفظ سے ہی تراہ نکل گیا ؟
 

جاسم محمد

محفلین
اپوزیشن رہنماؤں کو موٹو گینگ، گنجے، چور، ڈاکو کہنے والے کو ایک ایسی اصطلاح برداشت نہیں ہو رہی جس کو اندرون و بیرون ملک ایک جہان سچ جانتا اور مانتا ہے۔
ایوان سے باہر جو مرضی کہیں۔
عمران خان کے دھرنے کے خلاف تمام اپوزیشن جماعتیں ایوان کے تقدس کیلئے اکٹھی ہو گئی تھیں۔ اب اسی ایوان کی پامالی کے لئے عمران خان کے خلاف وہی جماعتیں متحد ہیں۔
 
ایوان سے باہر جو مرضی کہیں۔
عمران خان کے دھرنے کے خلاف تمام اپوزیشن جماعتیں ایوان کے تقدس کیلئے اکٹھی ہو گئی تھیں۔ اب اسی ایوان کی پامالی کے لئے عمران خان کے خلاف وہی جماعتیں متحد ہیں۔
ایوان کو کچھ نہیں کہہ رہی اپوزیشن۔ ویسے نیا لفظ سوچ لیا گیا ہے۔۔۔پلانٹڈ
 
Top