نوازشریف کو محمد مرسی نہیں بننے دیں گے،مریم نواز
Arif Malik
June 22, 2019
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف کو دل کی بیماری آج کی نہیں، میاں صاحب کو اب تک 3 ہارٹ اٹیک ہوچکے ہیں، 15 سال میں 2 ہارٹ اٹیک اور تیسرا ہارٹ اٹیک اڈیالہ جیل میں ہوا، تیسرے ہارٹ اٹیک سے شریف خاندان کو لاعلم رکھا گیا۔انھوں نے کہا کہ میثاق معیشت کے حق میں نہیں،ہمارا بیانیہ ہے کہ جعلی حکومت جعلی ہوتی ہے،جعلی وزیراعظم نے پاکستان کا جو حشر کیا اس کا حساب دینا پڑے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میاں صاحب کی صحت کا معاملہ عوام کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ دوران قید ایک دن مجھے سیل میں پیغام پہنچایا گیا کہ میاں صاحب کی طبیعت خراب ہے، فورا سپرنٹنڈنٹ آفس آئیں،آپ کہیں کہ وہ اسپتال چلے جائیں۔ تاہم نوازشریف نے کہا کہ انہیں اسپتال نہیں جانا ورنہ آپ جیل میں اکیلی رہ جائیں گی۔
مریم نواز نے بتایا کہ میاں صاحب سے اسپتال جانے کیلئے ایک گھنٹہ درخواست کرتی رہی۔انھوں نے انکشاف کیا کہ ذاتی معالج نے ہمیں بتایا کہ میاں صاحب کو اُس دن ہارٹ اٹیک ہوا تھا، ڈاکٹرعدنان کی درخواست کے باوجود ہمیں میڈیکل ریکارڈ نہیں دیا گیا،اسپتال کے ڈسچارج سرٹیفکیٹ کے مطابق میاں صاحب کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹر جانتے ہیں کہ میاں صاحب کو کڈنی اسٹیج تھری کا مسئلہ ہے، ایک ڈاکٹر نے ہاتھ جوڑے کہ میاں صاحب کا کیس نہیں لے سکتے، کئی ڈاکٹرز نے بتایا ایک دو ٹیسٹ ایسے ہیں جو پاکستان میں ممکن نہیں، نوازشریف کے علاج میں ہفتے اور ماہ نہیں سال لگیں گے۔ مریم نواز نے واضح الفاظ میں کہا کہ میاں صاحب کو کچھ ہوا تو ذمہ داری سب پر ہوگی،عوام گواہ رہیں۔
جیل میں ملاقات سے متعلق انھوں نے کہا کہ میاں صاحب سے ملاقاتوں پر پابندی لگادی گئی ہے، 5 لوگوں سے زیادہ کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں، میاں صاحب کی والدہ اور بہن، شہباز صاحب کی بیٹیاں میاں نواز شریف سے نہ مل سکیں جبکہ ڈاکٹر عدنان کو 2 گھنٹے تک جیل کے اندر آنے نہیں جانے دیا گیا۔ یہ بھی انکشاف کیا کہ جیل میں ملاقات کے دوران ایک صاحب باتیں سننے بیٹھے رہے،وزیراعظم کو سمجھ آجانی چاہئے وہ شکست کھا گئے ہیں۔
مریم نواز نے بتایا کہ نوازشریف نے کہا ہے کہ انہیں ووٹ کوعزت دو کے نعرے اور آئین اور قانون کی بات کرنے کی سزا مل رہی ہے،شہبازشریف کی حب الوطنی پر کوئی شک نہیں ہے،میثاق معیشت میں یقینا کوئی ایسی بات ہوگی جو ملک کے لیے بہتر ہے تاہم جعلی حکومت سے کوئی میثاق نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے اپنی ذاتی رائے دینے کا حق ہے،جعلی حکومت سے نہ ریلف مانگا ہے اور نہ ملنے کی امید ہے۔