محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
میں اس منفی سیاست کا ذمہ دار تمام پارٹیوں کے قائدین کو سمجھتا ہوں۔ان سیاستدانوں نے کبھی بھی اپنے کارکنان پرعملی طور پر سیاسی تربیت اور اپنے منشور کے حوالے سے توجہ نہیں دی ۔عوامی جلسوں میں ان کے خطابات میں بد اخلاقی کا عناصر ہمیشہ نمایاں رہا ہے ۔جب عوام کا چہتا لیڈر شعلہ بیاں ہو تو کیوں کر نہ عوام میں آگ لگے ۔ویسے ہمیں اس تنگ نظری سے بھی باہر آنا ہو گا کہ اگر کوئی ہماری پسند کی پارٹی پسند نہیں کر رہا تو وہ ضرور ان پڑھ جاہل ہو گا۔ ہر فرد اپنی سوچ کے مطابق فیصلہ کرتا ہے، اور ہر فرد اپنی سوچ کو ہی درست اور حق پر سمجھتا ہے۔ سیاسی اختلاف کو ذاتیات پر گند اچھالنے کا ذریعہ نہیں بنانا چاہیے۔ مگر افسوس ہے کہ اب یہی مروجہ سیاست ہے۔ اور اگر کوئی مخالف پر کیچڑ نہ اچھالے تو لوگ اس پر سوال اٹھاتے ہیں کہ یہ تو کسی کو بھی برا بھلا نہیں کہتا، یہی غلط ہو گا۔
آخری تدوین: