عباس اعوان
محفلین
عدلیہ کو سابقہ حکومتوں نے کمزور کیا تا کہ وہ اپنی مرضی کے فائر چلوا سکیں۔جسٹس شوکت صدیقی نے کیونکہ آپ کی دل لگتی نہیں کہی تھی اس لیے اس کا حوالہ تو میں نہیں دوں گا۔ البتہ اگر ایک اور لڑی میں میرا یہ مراسلہ قابل قبول ہو تو آپ کےسوال (یہ حکم کس نے دیا) کا کسی حد تک جواب دے سکتا ہے۔ لیکن آپ کو کیونکہ ثبوت وغیرہ چاہیے ہوتے ہیں تو اس لیے آپ بے شک تسلیم نا کیجیے۔
تاریخ بتاتی ہے کہ خلائی مخلوق ہمیشہ سے ہی عدلیہ کے کندھوں پر بندوق رکھ کر فائر مارتی رہی ہے اس لیے آپ کو ہائیکورٹ تو نظر آئے گی لیکن بندوق والا نہیں۔
عدلیہ کو اتنا طاقتور بنانا چاہیے تھا کہ کوئی ان کے کندھے پر بندوق نہ رکھ سکے، چاہے وہ بندوق خلائی مخلوق کی ہو یا پولیس کی۔