جی ایچ کیو اور آبپارہ میں بھی کافی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ بس عوام، اپوزیشن اور میڈیا خوش نہیں ہے
لگتا ہے کہ اب کرپشن کا گڑھ وزیر اعظم ہاؤس ہی بن گیا ہےدوسال ہو گئے کسی قسم کا سرکاری ریکارڈ نہی جلا
پتہ ہے کیوں ؟؟؟؟
کیونکہ دوسال سے ماچس لندن میں ہے
پی ایم سیکریٹریٹ میں صرف میٹنگ کیلئے اہم سرکاری ریکارڈ لایا جاتا ہے۔ مستقل ریکارڈ متعلقہ اداروں اور محکموں کے پاس محفوظ ہےلگتا ہے کہ اب کرپشن کا گڑھ وزیر اعظم ہاؤس ہی بن گیا ہے
“انہوں نے کہا کہ حکومت نے دو سال انتہائی مشکل سے گزارے ہیں، سابقہ حکومت جاتے ہوئے ملک کو دیوالیہ کرگئی، قوم کے لیے آج بھی چور ڈاکو ہیرو اور ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں، سب کا احتساب ہونا چاہیے ملک میں مافیا کام کررہی ہے جس کی وجہ سے مہنگائی آئی ہے۔”
اتنا وقت گزر گیا اب نواز شریف کو ”ڈلیور“ کرنا چاہیے