تحریک انصاف کے نمونےرشیا ٹوڈے بھی لفافہ نکلا !!
تحریک انصاف کے نمونے
جتنا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ آپ کی حکومت چھوڑ کر گئ تھی (۱۸ ارب ڈالر) اور زر مبادلہ (۸ ارب ڈالر) ان سنگین حالات میں ڈالر ۵۰۰ روپے تک بھی جا سکتا تھا۔ وہ تو اللہ بھلے کرے دوست ممالک کا جس نے فوری طور پر چند ارب ڈالر قومی خزانہ میں جمع کروا دئے اور حکومتی پالیسیز کا جس نے ریکارڈ مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کر کے روپے کی قدر کو مستحکم کر دیا۔ وگرنہ آج سے دس گنا زیادہ مہنگائی ہوتی ملک میں۔جب کپتان خود یہ کہے کہ شکر کریں صرف 35 فیصد گرا ہے ورنہ 300 پر بھی جا سکتا ہے تو پھر ٹیم سے یہی توقع کی جا سکتی ہے۔۔۔
درخت رات کو اکسیجن دیتے ہیں۔ (باٹنی)رشیا ٹوڈے بھی لفافہ نکلا !!
یا ایسا محب وطن ڈھونڈ لیا ہے جو اداروں کے ساتھ محاذ آرائی پر یقین نہیں رکھتا۔ پچھلے چند دنوں سے میڈیا، اپوزیشن نے کتنی کوشش کی کہ ادارے اور حکومت آپس میں لڑیں۔ لیکن ان کی تمام کوششیں ناکام ہو گئیںسیلیکٹرز کی دانش مندی کی داد دینی پڑتی ہے، اب کی بار ایسا کاٹھ کا الو تلاش کیا ہے جو ان کے ہر حکم پر صاد کرے!
As good as it gets
جی ہاں! میڈیا ہی الٹی سیدھی سمریاں بناتا رہا اور عدالتوں میں کیس بھی لے گیا۔ جسٹس کھوسہ بھی پارٹ ٹائم جرنلسٹ ہیں؛ یہ انکشاف صابر شاکر نے چودھری غلام حسین کے ساتھ آف دی ریکارڈ گفتگو میں کیا! کر لیں یقین اس پر بھی!یا ایسا محب وطن ڈھونڈ لیا ہے جو اداروں کے ساتھ محاذ آرائی پر یقین نہیں رکھتا۔ پچھلے چند دنوں سے میڈیا، اپوزیشن نے کتنی کوشش کی کہ ادارے اور حکومت آپس میں لڑیں۔ لیکن ان کی تمام کوششیں ناکام ہو گئیں
جسٹس کھوسہ اور عمران خان کا پرانا رشتہ ہے۔ اسلام آباد لاک ڈاؤن کے وقت جس نے عمران خان کو فون کرکے کہا تھا کہ نواز شریف کا پاناما کیس ہمارے پاس لائیں وہ اور کوئی نہیں جسٹس کھوسہ ہی تھےجی ہاں! میڈیا ہی الٹی سیدھی سمریاں بناتا رہا اور عدالتوں میں کیس بھی لے گیا۔ جسٹس کھوسہ بھی پارٹ ٹائم جرنلسٹ ہیں؛ یہ انکشاف صابر شاکر نے چودھری غلام حسین کے ساتھ آف دی ریکارڈ گفتگو میں کیا! کر لیں یقین اس پر بھی!
جسٹس کھوسہ شہباز شریف صاحب کے بھی دور پار کے رشتہ دار ہیں یا رہے۔ جسٹس نسیم حسن شاہ غالباََ اُن کے سسر تھے۔ یعنی کہ موصوف نے ہر طرف پاؤں پھیلا رکھے ہیں۔ بہرصورت، قانون دان طبقہ انہیں بہت پسند کرتا ہے؛ کوئی تو وجہ رہی ہو گی۔جسٹس کھوسہ اور عمران خان کا پرانا رشتہ ہے۔ اسلام آباد لاک ڈاؤن کے وقت جس نے عمران خان کو فون کرکے کہا تھا کہ نواز شریف کا پاناما کیس ہمارے پاس لائیں وہ اور کوئی نہیں جسٹس کھوسہ ہی تھے
پاکستان میں اشرافیہ ایک دوسرے کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ اور یہی اس ملک کا حکمران طبقہ رہا ہے۔ آئندہ بھی اس حوالہ سے کوئی بہتری کی امید نہیں ہےجسٹس کھوسہ شہباز شریف صاحب کے بھی دور پار کے رشتہ دار ہیں یا رہے۔ جسٹس نسیم حسن شاہ غالباََ اُن کے سسر تھے۔ یعنی کہ موصوف نے ہر طرف پاؤں پھیلا رکھے ہیں۔ بہرصورت، قانون دان طبقہ انہیں بہت پسند کرتا ہے؛ کوئی تو وجہ رہی ہو گی۔