جاسم محمد
محفلین
18 ارب ڈالر کا ریکارڈ خسارہ کنٹرول کیلئے روپے کی قدر گرانا ناگزیر تھا۔ اس کے بغیر بےلگام امپورٹس کو بریک لگانا ممکن نہیں تھا۔ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف قرضے کے حصول کیلئے ڈالر کو 33 فیصد گرا دیا۔ بلکہ ایکسچینج ریٹ کو فلوٹ کر دیا گیا تھا تاکہ روپیہ اپنی اصل قدر تک پہنچ سکے۔جب حکومتیں قرض لینے کے لیے ڈیلنگ کرتی ہیں تو دو یا تین فی صد سے زیادہ قیمت نہیں گرایا کرتیں،
کس ڈاکٹر نے کہا تھا کہ ایک دم ٪33 فی صد قیمت گرا دے؟