سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
لگانا صرف ملحدین کو ہے جو رب تعالی، حیات بعد الموت و جنت دوزخ وغیرہ کو نہیں مانتے۔ شاید انجیکشن لگنے سے ان کی دماغی صحت بہتر ہو پائے اور صراط مستقیم کو پا لیں۔
پٹواری قبل از وقت مٹھائی کھا کر اور انصافین مشکل کے وقت انجکشن لگوا کر مطمئن ہوتے ہیں :)
83677926_10157236117719527_8151038554105970688_n.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
گدھا تلاش کریں
ملا نصیرالدین گدھے پر الٹے سوار ہو کر کہیں جا رہے تھے
راہگیر نے پوچھا "ملا جی آپ الٹے کیوں سوار ہیں؟"
ملا نصیرالدین "پیچھے سے آنے والے خطرات دیکھنے کے لیے"
راہگیر "تو سامنے سے آنے والے خطرات کا کیسے پتہ چلے گا؟"
ملا نصیرالدین "انہیں گدھا دیکھ رہا ہے"
موجودہ حکومت سے مماثلت اتفاقیہ ہے :)
 

زیرک

محفلین
عوام تو عوام حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے اب تو صنعتکار بھی سیاپا کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
کیا پاکستان کا نیا قومی ترانہ، لگے دم مٹے غم ہو گا؟
کوئی حال نہیں اس حکومت کا، کل کلاں لوگ کہیں گے کہ یہ نشہ کرتے ہیں اور نشہ کرنے کو ترویج دے رہے ہیں تو کیا غلط ہو گا؟ میں بھی کہوں کیسے ٹیکے لگوائے گئے تھے کہ جن کے اثر سے حوریں نظر آتی تھیں۔ آج وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی وڈیو دیکھا اور بیان پڑھا تو ٹیکے کی قسم کی سمجھ آ گئی،موصوف کہتے ہیں کہ "وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ تیراہ میں چرس سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے"۔ شہریار آفریدی کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ لوگوں سے خطاب کے دوران کہہ رہے ہیں کہ "دنیا میں کئی ممالک ہیں جو منشیات سے ادویات بناتے ہیں، علاقے میں فیکٹری لگانے کے بعد لوگوں کی زندگیاں بدل جائیں گی"۔
 

جاسم محمد

محفلین
ٹیکا مہنگائی کا ہو تو موت کے فرشتے اور نشے کا ہو تو حوریں نظر آیا ہی کرتی ہیں۔
پچھلی حکومت نے اپنے ووٹ بچانے کیلئے قومی خزانہ کا بیڑا غرق کیا تھا۔ یہ حکومت قومی خزانہ بچانے کیلئے عوام کا بیڑا غرق کر رہی ہے۔
نیت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عوام تو عوام حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے اب تو صنعتکار بھی سیاپا کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
انہی صنعتکاروں نے پچھلی حکومت میں ملک کی ایکسپورٹس 25 ارب ڈالر سے گرا کر 22 ارب ڈالر کر دی تھی۔ خود کاروبار چلانا آتا نہیں اور سرکاری مراعات کا رونا دھونا لے کر آجاتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیا پاکستان کا نیا قومی ترانہ، لگے دم مٹے غم ہو گا؟
کوئی حال نہیں اس حکومت کا، کل کلاں لوگ کہیں گے کہ یہ نشہ کرتے ہیں اور نشہ کرنے کو ترویج دے رہے ہیں تو کیا غلط ہو گا؟ میں بھی کہوں کیسے ٹیکے لگوائے گئے تھے کہ جن کے اثر سے حوریں نظر آتی تھیں۔ آج وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی وڈیو دیکھا اور بیان پڑھا تو ٹیکے کی قسم کی سمجھ آ گئی،موصوف کہتے ہیں کہ "وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ تیراہ میں چرس سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے"۔ شہریار آفریدی کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ لوگوں سے خطاب کے دوران کہہ رہے ہیں کہ "دنیا میں کئی ممالک ہیں جو منشیات سے ادویات بناتے ہیں، علاقے میں فیکٹری لگانے کے بعد لوگوں کی زندگیاں بدل جائیں گی"۔
یہ بیان نشہ کی حالت میں دیا گیا ہے :)
 

زیرک

محفلین
اس میں کیا مضائقہ ہے ؟
سب سے بھی مشکل بات یہ ہے کہ اوپیم یعنی افیم کی کاشت کی یو این او اجازت دے گایا نہیں؟ جس کا مجھے قوی امکان ہے کہ نہیں دی جائے گی۔اس کے بعد ایسے کسی سیٹ اپ جس میں کسی ملک کو منشیات سے ادویات بنانے کا کوئی پروگرام شروع کرنا ہو اس کے لیے بھی یو این او سے اجازت لینا پڑتی ہے، فی الحال یہ اجازت صرف انڈیا کو دی گئی ہے۔ انڈین ہر فائدے والے بات کو اپنے نام سے پیٹنٹ کروا چکے ہوں گے، اس لیے ممکن نہیں کہ پاکستان اول تو یو این او سے اجازت ہی لے سکے، اگر کسی وجہ سے اجازت بھی مل گئی تو انڈین پیٹنسی کا کیا کریں گے؟ یہ تو وہ رکاوٹیں ہیں جو آپ کو عبور کرنا پڑیں گی جس کا مجھے قوی یقین ہے کہ ایسے سیٹ اپ کی کی اجازت ہی نہیں ملے گی۔ اس لیے خیالی پلاؤ کی بجائے خالص چرس کے نشے پر گزارا کریں۔ نیا نعرہ بنا لیں سکون صرف موت میں ہے سے سکون صرف چرس میں ہے تک کا سفر طے تو کر چکے ہیں۔
 

عباس اعوان

محفلین
سب سے بھی مشکل بات یہ ہے کہ اوپیم یعنی افیم کی کاشت کی یو این او اجازت دے گایا نہیں؟ جس کا مجھے قوی امکان ہے کہ نہیں دی جائے گی۔اس کے بعد ایسے کسی سیٹ اپ جس میں کسی ملک کو منشیات سے ادویات بنانے کا کوئی پروگرام شروع کرنا ہو اس کے لیے بھی یو این او سے اجازت لینا پڑتی ہے، فی الحال یہ اجازت صرف انڈیا کو دی گئی ہے۔ انڈین ہر فائدے والے بات کو اپنے نام سے پیٹنٹ کروا چکے ہوں گے، اس لیے ممکن نہیں کہ پاکستان اول تو یو این او سے اجازت ہی لے سکے، اگر کسی وجہ سے اجازت بھی مل گئی تو انڈین پیٹنسی کا کیا کریں گے؟ یہ تو وہ رکاوٹیں ہیں جو آپ کو عبور کرنا پڑیں گی جس کا مجھے قوی یقین ہے کہ ایسے سیٹ اپ کی کی اجازت ہی نہیں ملے گی۔ اس لیے خیالی پلاؤ کی بجائے خالص چرس کے نشے پر گزارا کریں۔ نیا نعرہ بنا لیں سکون صرف موت میں ہے سے سکون صرف چرس میں ہے تک کا سفر طے تو کر چکے ہیں۔
کیا یہ بات قبضہ شدہ منشیات کے بارے میں نہیں تھی ؟
 

زیرک

محفلین
کیا یہ بات قبضہ شدہ منشیات کے بارے میں نہیں تھی ؟
قبضہ شدہ چرس کب تک چلے گی؟ قیامت تک؟ ایسا تو ممکن نہیں۔ کیا مزید ڈیمانڈ پوری کرنے کے لیےافیم دوبارہ اگانا نہیں پڑے گی؟ یہ مشکل کام ہے، اجازت ہی مل جائےتو انڈیا نے گند کر دینا ہے۔ ویسے پوچھ ہی لوں کیا آپ لوگوں نے اگلے سو سال کی ضرورت کے لیے اول نمبر کی چرس کا سٹاک کر رکھا ہے؟ اگر ایسا ہے تو خوب دم لگاؤ۔
 

زیرک

محفلین
تبدیلی بڑے زور سے آ رہی ہے، قارئین اور اب پیشِ خدمت ہے چرس کا تیل
"دنیا میں چرس اور افیون سے تیل نکالا جاتا ہے ،پاکستان بھی اس کو برآمد کرکے زرمبادلہ کماسکتا ہے" فردوس شمیم نقوی
لگتا ہے اب حکومت کے پاس بیچنے کو چرس اور چرس کے بائی پراڈکٹس ہی رہ گئے ہیں۔دنیا کے سارے چرسی ریڈ الرٹ ہو گئے ہیں، میرا پڑوسی جمیکن کہہ رہا تھا "شکر ہے اب اصل چرس اور اس کا ایکسٹریکٹ بھی ملا کرے گا"، مار اوئے ڈپٹی۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top