نیرنگ خیال
لائبریرین
پڑھ رہا ہوں۔ سب آپ کے ہی کارنامے ہیں۔بڑی دیر کر دی حضؤر آتے آتے اب تو دھاگے کا کباڑا ہو چکا
پڑھ رہا ہوں۔ سب آپ کے ہی کارنامے ہیں۔بڑی دیر کر دی حضؤر آتے آتے اب تو دھاگے کا کباڑا ہو چکا
لو جی اب معاملہ ہم پر تھونپ دیا آُپ خؤد لیٹ ہوئے پارٹی میں جنابپڑھ رہا ہوں۔ سب آپ کے ہی کارنامے ہیں۔
تھوپا ہی تو نہیں ہے۔ دھاگہ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ عسکری بربریت کا شکار ہوں میںلو جی اب معاملہ ہم پر تھونپ دیا آُپ خؤد لیٹ ہوئے پارٹی میں جناب
نا انے کی تو بات نا کریں آپ کع آنا پڑے گا ۔ اور عسکری بربریت ہم نے تو کبھی ایسا کچھ نہیں کیا ۔ بس سیب حلال کرا رہے تھے آپ لوگوں کے لیے ہم تو سیب حرام بھی ہوا تو کھا جاتےتھوپا ہی تو نہیں ہے۔ دھاگہ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ عسکری بربریت کا شکار ہوں میں
بس سر غلطی ہو گئی ۔ آئندہ وقت پر آؤں گا۔ ورنہ نہیں آؤں گا۔
یہ حلال سے مجھے یاد آگئی اک بات شائد ایسے تھینا انے کی تو بات نا کریں آپ کع آنا پڑے گا ۔ اور عسکری بربریت ہم نے تو کبھی ایسا کچھ نہیں کیا ۔ بس سیب حلال کرا رہے تھے آپ لوگوں کے لیے ہم تو سیب حرام بھی ہوا تو کھا جاتے
ایسے
بہت اچھا شاٹ مارا انہوں نے بھئی ہم بھی کسی دن ٹرائی کریں گے ایسایہ حلال سے مجھے یاد آگئی اک بات شائد ایسے تھی
کہ اک مسلم بھائی گورا صاب کے ملک، شراب میں دھت پہلو میں مئے رنگین لے کر اک قصاب کی دکان میں گئے اور بولے۔ حلال گوشت ہے۔
انداز بیاں تو یونس بٹ کا ہے۔ایک خاتون نے اپنے خاوند سے کہا کہ یا تو سگریٹ پینا چھوڑ دو یا مجھے۔ خاوند سوچ میں پڑگیا تو خاتون نے پوچھا، اب سوچنے کیا لگے ہو؟ تو خاوند بولا، سوچ رہا ہوں اب کھانا کون پکایا کرے گا؟
ایسے ہی ایک صاحب نے سگریٹ کے بارے میں ایک کالم لکھا تھا۔ ایک خط آیا کہ آپ کا کالم پڑھ کر ہمیں سگریٹ No شی اتنی بری لگی کہ ہم نے توبہ کرلی کہ آئندہ کبھی آپ کے کالم نہیں پڑھیں گے۔ ظاہر ہے بندہ وہی کام کرسکتا ہے جو اس کیلئے آسان ہو۔ جیسے کسی نے کہا تھا کہ میرے لئے سگریٹ پینا نہ پینے کی نسبت آسان ہے۔ کیونکہ سگریٹ سے جان چھڑانا جان جوکھوں کا کام ہے۔ ویسے ٹی وی پر سگریٹ کے اشتہار دیکھ کر لگتا ہے کہ ہم سگریٹ پئے بغیر زندہ کیسے ہیں۔ انگریزی میں اسے سموکنگ کہتے ہیں۔ لوگوں کو شاید سموکنگ پسند ہی اس لئے ہے کہ اس میں کنگ آتا ہے۔
ایک صاحب کہنے لگے "سگریٹ پینے سے عادت نہیں پڑتی کیونکہ میں گزشتہ بیس سال سے سگریٹ پی رہا ہوں مجھے تو عادت نہیں پڑی" میں نے کہا، پھر آپ سگریٹ چھوڑ کیوں نہیں دیتے تو بولے، سبھی کہتے ہیں سگریٹ نہ پینا سود مند ہے اور میں سود کے بہت خلاف ہوں۔
آپ نے خود بتایا ہے کہ بھابھی کی نظر ہے اردو ویب پر۔ لہذا پہلو والی رنگینی سے پہلو تہی ہی کیجیئے گا۔بہت اچھا شاٹ مارا انہوں نے بھئی ہم بھی کسی دن ٹرائی کریں گے ایسا
مرزا غالب ہوں گے۔ انہیں جب انگریز نے پوچھا تھا کہ مسلمان ہو تو کہنے لگے آدھا۔ پھر استفسار پر کہنے لگے شراب پیتا ہوں، سور نہیں کھاتا۔یہ حلال سے مجھے یاد آگئی اک بات شائد ایسے تھی
کہ اک مسلم بھائی گورا صاب کے ملک، شراب میں دھت پہلو میں مئے رنگین لے کر اک قصاب کی دکان میں گئے اور بولے۔ حلال گوشت ہے۔
جی آیانوںبس آگئے جناب واپس۔
یہ اس کباڑ کاپوسٹ مارٹم کرنے کے لیےآئےہیںبڑی دیر کر دی حضؤر آتے آتے اب تو دھاگے کا کباڑا ہو چکا
یخ یخنا انے کی تو بات نا کریں آپ کع آنا پڑے گا ۔ اور عسکری بربریت ہم نے تو کبھی ایسا کچھ نہیں کیا ۔ بس سیب حلال کرا رہے تھے آپ لوگوں کے لیے ہم تو سیب حرام بھی ہوا تو کھا جاتے
ایسے
یہ حلال سے مجھے یاد آگئی اک بات شائد ایسے تھی
کہ اک مسلم بھائی گورا صاب کے ملک، شراب میں دھت پہلو میں مئے رنگین لے کر اک قصاب کی دکان میں گئے اور بولے۔ حلال گوشت ہے۔
ایک خاتون نے اپنے خاوند سے کہا کہ یا تو سگریٹ پینا چھوڑ دو یا مجھے۔ خاوند سوچ میں پڑگیا تو خاتون نے پوچھا، اب سوچنے کیا لگے ہو؟ تو خاوند بولا، سوچ رہا ہوں اب کھانا کون پکایا کرے گا؟
ایسے ہی ایک صاحب نے سگریٹ کے بارے میں ایک کالم لکھا تھا۔ ایک خط آیا کہ آپ کا کالم پڑھ کر ہمیں سگریٹ No شی اتنی بری لگی کہ ہم نے توبہ کرلی کہ آئندہ کبھی آپ کے کالم نہیں پڑھیں گے۔ ظاہر ہے بندہ وہی کام کرسکتا ہے جو اس کیلئے آسان ہو۔ جیسے کسی نے کہا تھا کہ میرے لئے سگریٹ پینا نہ پینے کی نسبت آسان ہے۔ کیونکہ سگریٹ سے جان چھڑانا جان جوکھوں کا کام ہے۔ ویسے ٹی وی پر سگریٹ کے اشتہار دیکھ کر لگتا ہے کہ ہم سگریٹ پئے بغیر زندہ کیسے ہیں۔ انگریزی میں اسے سموکنگ کہتے ہیں۔ لوگوں کو شاید سموکنگ پسند ہی اس لئے ہے کہ اس میں کنگ آتا ہے۔
ایک صاحب کہنے لگے "سگریٹ پینے سے عادت نہیں پڑتی کیونکہ میں گزشتہ بیس سال سے سگریٹ پی رہا ہوں مجھے تو عادت نہیں پڑی" میں نے کہا، پھر آپ سگریٹ چھوڑ کیوں نہیں دیتے تو بولے، سبھی کہتے ہیں سگریٹ نہ پینا سود مند ہے اور میں سود کے بہت خلاف ہوں۔
کیا تصویر ٹھنڈی ہے جو یخ یخ کے نعرے لگ رہے۔
پوسٹ مارٹم تب ہی کیاجاتاہےجب بندہ نہیں رہتااب اس میں رہ ہی کیا گیا ہے جس کا پوسٹ مارٹم کرنا ہے۔
تصحیح!! دھاگہ نہیں رہتا۔پوسٹ مارٹم تب ہی کیاجاتاہےجب بندہ نہیں رہتا