میں سوچ رہی تھی آپ سے اک سوال کروں ۔۔۔
آپ ایران سے تعلق رکھتے ہوں گے اس لیے آپ کے والد محترم بھی فارسی کے ادب کو جانتے ہیں بلکہ ابیات بھی کہتے ہیں ۔۔۔ آپ نے بھی سب والد سے سیکھا ہے ، مصوری ، شاعری ؛ فنون لطیفہ سے آپ کو بچپن سے لگاؤ رہا ؟ پہلا شعر کس سن میں کہا تھا ؟ پہلا شاعر جس کو دیوانگی کی حد تک پڑھا؟ آپ فارسی ادب کے اگر ترجمان ہوتے تو ہمارے لیے کیا پیغام دیتے آپ ؟[/QUOTE]
نور بٹیا آپ کے سولات ذرا تفصیل کے متقاضی ہیں ۔ خیر ! کچھ عرض کرتا ہوں ۔
میرا تعلق تو ایران سے نہیں اور میرے والد صاحب کا بھی ایران سے نہیں بلکہ ہندوستان میں راجستھان کے شہر جے پور سے تھا ۔ البتہ اس زمانے میں فارسی کی تعلیم عام ہوا کرتی تھی سو ہمارے والد صاحب بھی خوب واقف تھے ۔ بلکہ پاکستان میں بھی میرے بڑے بہن بھائیوں نے اسکول کالجوں میں پڑھی تھی ۔
والد صاحب سید خورشید علی ضیاء ، جے پور شہر میں یوسف علی عزیز سے شاعرانہ تلمذ رکھتے تھے اور اپنے نام کے ساتھ ہمیشہ عزیزی لگایا کرتے تھے ۔ یوسف علی عزیز کی شاگردی رضا دہلوی سے تھی جو آگاہ تخلص کرتے تھے اور جن کا تذکرہ کتاب تلامذۂ غالب میں قدرے تفصیل سے موجود ہے ۔ میری معلومات کے مطابق یوسف علی عزیز صاحب کا انتقال بھی پاکستان میں کراچی میں ہوا تھا ۔ یہ میری پسندیدہ نسبت ہے ۔ شاعری تو والد صاحب سے عہد طفولیت سے ہی سنتے آئے تھے سو اوزان اور اکثر معروف بحور کا ادراک شروع ہی سے تھا ۔ عروض سے بھی دلچسپی تھی مگر کتب دسترس میں نہیں تھیں اس لیے زیادہ نہیں پڑھا ۔
مصوری اور میں ! اس کے بارے میں تو کہہ چکا ہوں کہ وہ سوائے چند آڑی ترچھی لکیروں اور جا بجا بکھرے ہوئے رنگوں کے سوا کچھ نہیں بس آپ کو پسند آجاتی ہیں تو یہ ایک اتفاق سا ہی ہے ۔
نوجوانی میں اقبال اور غالب کو بہت زیادہ دلچسپی سے پڑھا ۔ فارسی سے بھی یونہی لگاؤ پیدا ہوا تو والد صاحب سے استفادہ کیا لیکن زیادہ نہ کر سکا کہ والد صاحب ریٹائر ہونے کے بعد توانا نہ رہے تھے ۔بس کچھ مقامات پر رہنمائی کر دیا کرتے تھے ۔ پہلا شعر کب کہا تو یاد نہیں کبھی محفوظ ہی نہ کیا ، محفل پر آنے کے بعد شریک کرنا البتہ شروع کر دیا ۔
فارسی کی ترجمانی کے لحاظ سے پیغام یہی ہے کہ فارسی اردو کی محسن اور مربی کا رشتہ رکھتی ہے ۔ جہاں اردو کو علمی استعداد عربی نے دی وہاں ادبی اور شعری اور جمالیاتی تذوّق فارسی کی وابستگی نے بخشا ہے ۔اس کے بغیر ہماری اردو زبان بہت بیرنگ اور نامکمل ہو جائے گی ۔ اگر اپنی اردو زبان کی بنیادوں کو اچھی طرح سمجھنا ہو تو فارسی کی بنیادی واقفیت لازم ہو گی اس کے بغیر ہم اردو زبان کا حق ادا نہیں کر پائیں گے ۔