مقدس
لائبریرین
ہاہاہا ۔۔ اٹ واز ایموشنل لولززٹائے سٹوری 3 میں روئیں؟
ہاہاہا ۔۔ اٹ واز ایموشنل لولززٹائے سٹوری 3 میں روئیں؟
وہاں پشتو فلمیں لگتی ہیں کیا؟؟ یا اردو انگریزی بھی؟؟سینما تفریح کے لئے بہترین جگہ ہے۔لیکن مردان ،پشاور کی سینما گاہیں تو سینما کے نام پر داغ ہیں۔اسی وجہ سے ہم نے ٖآج تک سینما کی شکل نہیں دیکھی۔
پشتو فلمیں لگتی ہیں،اردو، انگریزی کا نہیں پتہ ۔صرف ایک خاص طبقے ( لوفر ۔نشہ کرنے والے) کے لوگ وہا ں جاتے ہیں۔شکل سے مراد اندر سے نہیں دیکھی ،باہر سے تو ہر روز وہاں سے گزر ہوتا ہے۔سارے بے روزگار ،نکمّے، جاہل لوگ جمع ہوتے ہیں۔وہاں پشتو فلمیں لگتی ہیں کیا؟؟ یا اردو انگریزی بھی؟؟
ارے لیکن آپ کو کیسے پتہ ہو گا؟؟ آپ نے تو آج تک شکل نہیں دیکھی
یہاں بھی کچھ لوکل سینما گھروں کا یہی حال ہے۔ لیکن اچھے علاقوں کے سینما گھر بہت زبردست ہیں، اور زیادہ تر لوگ خاندان سمیت آتے ہیںپشتو فلمیں لگتی ہیں،اردو، انگریزی کا نہیں پتہ ۔صرف ایک خاص طبقے ( لوفر ۔نشہ کرنے واکے لوگ وہا ں جاتے ہیں۔شکل سے مراد اندر سے نہیں دیکھی ،باہر سے تو ہر روز وہاں سے گزر ہوتا ہے۔سارے بے روزگار ،نکمّے، جاہل لوگ جمع ہوتے ہیں۔
ارے!! ہماری منتظمہ صاحبہ کی شان میں ایسے گستاخانہ الفاظ مت کہیںسمائلس
ویسے منتظم صاحبہ نے ٹھگی کی اسلام آباد کے نام پر راولپنڈی میں فلم دکھا گئیں۔یہی اگرCineplex میں فلم دیکھی جاتی تو اس سے اچھا تجربہ ہوتا۔کیونکہ وہاں پنڈی کی نسبت ماحول کافی خوشگوار اور فیملی فرینڈلی ہے۔
ارے!! ہماری منتظمہ صاحبہ کی شان میں ایسے گستاخانہ الفاظ مت کہیں
اور ہم cine pex کا دورہ بھی کر چکے ہیں اور cine plex کا بھی.. ذاتی طور پر ہمیں cine pex کا پرسکون ماحول اور عمارت زیادہ پسند آئی.. یہاں بھی فیملیز ہی تشریف لا رہی تھیں یا جوڑے..
Cine plex میں تو نرا رش تھا.. بلکہ ایک ناخوشگوار واقعہ بھی ادھر ہی پیش آیا تھا..
یہ بات ہم نے تو کچھ یو ں سنی تھے ۔۔۔جنے لور نہیں ویکھیا او جمیا ای نہیں۔۔جِنے سینما نئیں ویکھیا او جمیا ای نئیں
فلم سے اچھا کا م چہل قدمی ہے ۔۔۔صحت بھی اچھی ہو گی اور۔۔۔اور اس فضول کام سے نجات بھی ۔۔جس نے فلم نہ دیکھنی ہو گی وہ بصد شوق جناح پارک میں چہل قدمی کرے
لطف آیا۔۔۔لیکن۔۔۔اٹھایا نہیں گیا بہت بھار ی تھا۔۔۔جتنا لطف ہم نے فلم دیکھ کر اٹھایا, اتنا نہ سہی پر اس سے آدھا تو آپ نے یہ روداد پڑھ کے ضرور اٹھایا ہو گا۔. کیا خیال ہے؟
ہماری منتظمہ صاحبہ کا تعلق بھی اسلام آباد سے ہی تھا، سو انہوں نے جہاں مناسب سمجھا وہیں لے کر گئیں ہمیں اور ہمارا یہ دورہ بہت خوشگوار رہا.. جبکہ cine plex میں بہت رش ہونے کے باعث ہم اتنا لطف نہیں اٹھا سکے.. اپنے اپنے تجربے کی بات ہےنہ بہن جی۔توبہ جو ہم منتظمہ جی کی شان میں گستاخی کریں۔سمائلس
وہ تو بس راولپنڈی جب بھی مووی دیکھی تو شوروغل زیادہ ہونے کی وجہ سے سینٹورس کو ترجیح دیتا ہوں میں۔
ویسے یہ تو ہے کہ مووی میں ہلاگلا شور وور نہ ہو تو خاک مزا آئے مگر بسااوقات اوور ہوجاتا ہے تو اس لیے مجھے اسلام آباد کا ماحول زیادہ بہتر لگتا ہے۔
افسوس کہ آپ ہمارے اس جملے کی ظرافت کو نہ سمجھ سکےیہ بات ہم نے تو کچھ یو ں سنی تھے ۔۔۔جنے لور نہیں ویکھیا او جمیا ای نہیں۔۔
۔
انداز بیاں کے لیے بہت سی داد ۔۔۔۔
۔
اچھا ہوا جو آپ کی یہ غلط فہمی دور ہو گئی۔ہم بلاوجہ خود کو معصوم سمجھتے رہے۔
جو ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے۔ اگر آپ کا رجحان فلموں کی طرف ہو جاتا تو اردو محفل ایک اچھے شاعر سے محروم ہو جاتیہم ان دنوں ریڈیو ملتان پر براڈکاسٹر تھے۔ یہ گفتگوئیں اتنی معنیٰ خیز ثابت ہوئیں ہم سب کے لیے کہ دو تین مہینے بعد ہم لوگ خود ایک فلم بنانے پر تل گئے۔ انھی دوست نے کہانی لکھی۔ چندہ کر کے پیسے اکٹھے کیے گئے۔ ہمیں یاد ہے کہ ہمارا کردار اس میں ایک عشق گزیدہ سید زادے کا تھا۔ اس کردار کے لیے ہم نے زندگی میں پہلی مرتبہ جونؔ کے اشعار سنے اور یاد کیے۔
یہ جو تکتا ہے آسمان کو توشوٹنگ مکمل ہوئی تو ایک حادثے نے سب کیے کرائے پر پانی پھیر دیا۔
کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا؟
یہ تو بہت عجیب طریقہ ہے فلمیں دیکھنے کا کتنے آپ عجیب کام کرتے ہیں۔فلم ڈاؤن لوڈ کر کے رکھ لیتے ہیں۔ جب گھر والوں سے جھگڑا ہو تب چلاتے ہیں۔ اگر وہ منا لیں تو چھوڑ دیتے ہیں ورنہ دیکھتے رہتے ہیں۔ تین چار فلمیں ہو گئی ہیں۔ باقی بھی دیکھنے کا پختہ ارادہ ہے!
شاعروں کا مزاج ہی نرالا ہوتا ہے۔یہ تو بہت عجیب طریقہ ہے فلمیں دیکھنے کا کتنے آپ عجیب کام کرتے ہیں۔
ظرافت کیا خاک ہونی ہے ۔۔۔لاہور کو جنت ارضی سے تشبیہ دی جاتی ہے (یاد رہے اپنے ملکوتی حسن کی بنیاد پر جنت ارضی دو ہیں پیرس اور کشمیر) اب لاہور کو پیرس کہا جاتا ہے تو اک معنیٰ میں جنت ۔۔تو کہنے کا مطلب جس نے لاہور جیسی جنت نہیں دیکھی وہ پیدا ہی نہیں ہوا۔۔افسوس کہ آپ ہمارے اس جملے کی ظرافت کو نہ سمجھ سکے
بہت شکریہ!!
اب سمجھ میں آیا کہ یہ لاہور جیسی کوئی جنت تھی جس کے بارے میں غالب نے کہا کہ "ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت۔۔۔۔" اور اقبال نے کہا کہ "یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو"۔ظرافت کیا خاک ہونی ہے ۔۔۔لاہور کو جنت ارضی سے تشبیہ دی جاتی ہے (یاد رہے اپنے ملکوتی حسن کی بنیاد پر جنت ارضی دو ہیں پیرس اور کشمیر) اب لاہور کو پیرس کہا جاتا ہے تو اک معنیٰ میں جنت ۔۔تو کہنے کا مطلب جس نے لاہور جیسی جنت نہیں دیکھی وہ پیدا ہی نہیں ہوا۔۔
زہے نصیب۔۔۔خوش رہیں۔۔۔اب سمجھ میں آیا کہ یہ لاہور جیسی کوئی جنت تھی جس کے بارے میں غالب نے کہا کہ "ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت۔۔۔۔" اور اقبال نے کہا کہ "یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو"۔
یہ تو حقیقت ہے ۔۔۔۔انکی مشبھات ۔۔اشعار میں۔۔۔بڑی عجیب ہوا کرتی ہیں۔۔بعض دفعہ تو ۔۔۔لگتاہی نہیں کہ یہ اشیاء کسی کے تخیل میں بھی ہوں گی ۔۔شاعروں کا مزاج ہی نرالا ہوتا ہے۔
مُشَبِّھات