امجد علی راجا
محفلین
لطف تو واقعی ملا شعر وں بھری تکرار سےدیکھئے پر ہوں نہ دیگر اِس سے کچھ بیزار سے چلیئے مانےآپ، ہے بیوی مصیبت، تو حضُور!کانٹوں کو تشبیہ مت دیجئے کِسی گلزار سے بیگماتی ذکر لانا، دل نشیں اشعار میں!ایسا ہے، ٹکرائے سر جیسے کسی دیوار سے
جو ہماری گفتگو سے بے وجہ بیزار ہوں گے
ہوں گے کچھ بد ذوق ان میں، اور کچھ بیکار ہوں گے
خار کہہ دیں ان کو یا گلزار سے تشبیہ دیں
ذکرِ بیگم چھوڑ دیں تو کیا بھلا اشعار ہوں گے
جو بھی غصہ ہے نکل جانے دو سب اس پیج پر
گھر پہنچ کر بھائی میرے ہم بھی تو لاچار ہوں گے