شادی اور شاعری

دیکھنا! یہ داد ڈونگوں کی نہ ہو صورت کہیں
ڈونگرے تو کب کے کِسی اور پر برس گئے;)
کیا پکا ہے آج، ان ڈونگوں میں جھاتی ماریئے
ساگ کو سرسوں کے اک مدت ہوئی ترس گئے:(
اب تو ڈونگے ہوں یا دیگیں، اب تو ہم تیار ہیں
اور ہم کو کام کیا ہے، آج کل بیکار ہیں
ساگ دیں شیزان کو ہی، ہم ذرا بیمار ہیں
گوشت مل جائے اگر تو، گوشت کے دلدار ہیں
 

شیزان

لائبریرین
اب تو ڈونگے ہوں یا دیگیں، اب تو ہم تیار ہیں
اور ہم کو کام کیا ہے، آج کل بیکار ہیں
ساگ دیں شیزان کو ہی، ہم ذرا بیمار ہیں
گوشت مل جائے اگر تو، گوشت کے دلدار ہیں
کھانی ہیں یا پھر پکانی ہیں یہ دیگیں، واضح ہو
لذتِ بیکاری کے چھڑکاؤ کی مت بھولنا
گوشت کھا کھا اوب گئے ، کیا بتائیں راجا جی
اس لیے فرمائش کی ہے ساگ کی، مت بھولنا
 
کھانی ہیں یا پھر پکانی ہیں یہ دیگیں، واضح ہو
لذتِ بیکاری کے چھڑکاؤ کی مت بھولنا
گوشت کھا کھا اوب گئے ، کیا بتائیں راجا جی
اس لیے فرمائش کی ہے ساگ کی، مت بھولنا

جو کسی کو راس آئے، اس کی وہ خوراک ہے
بھیڑ بکری ساگ کھائے، شیر تو کھائے گا گوشت
:biggrin:
 
کھانی ہیں یا پھر پکانی ہیں یہ دیگیں، واضح ہو
لذتِ بیکاری کے چھڑکاؤ کی مت بھولنا
گوشت کھا کھا اوب گئے ، کیا بتائیں راجا جی
اس لیے فرمائش کی ہے ساگ کی، مت بھولنا

دیگ سے باہر اچھل کر شعر تو لکھے ہیں خوب
شاعری کا ذوق سارا دیگ میں ہی بہہ گیا
دیگ کے اندر ہی بھائی جھانک کر دیکھو ذرا
قافیہ تو دیگ کے اندر ہی شاید رہ گیا

(شیزان بھیا ناراض نہ ہونا، اس کے علاوہ اور کچھ بن نہیں سکا)
 

شیزان

لائبریرین
دیگ سے باہر اچھل کر شعر تو لکھے ہیں خوب
شاعری کا ذوق سارا دیگ میں ہی بہہ گیا
دیگ کے اندر ہی بھائی جھانک کر دیکھو ذرا
قافیہ تو دیگ کے اندر ہی شاید رہ گیا

(شیزان بھیا ناراض نہ ہونا، اس کے علاوہ اور کچھ بن نہیں سکا)
دیگ میں بیٹھے تھے ہم تو، آپ باہر لائے کیوں؟
بےتکی پہ اپنے سر کو پہلے تھے ہلائے کیوں؟
قافیے کو دیگ میں چھوڑا ہے بھائی اس لئے
قافیہ شکوہ کناں تھا ، ہم کو ہی ہے کھائےکیوں؟
 
دیگ سے باہر اچھل کر شعر تو لکھے ہیں خوب
شاعری کا ذوق سارا دیگ میں ہی بہہ گیا
دیگ کے اندر ہی بھائی جھانک کر دیکھو ذرا
قافیہ تو دیگ کے اندر ہی شاید رہ گیا

(شیزان بھیا ناراض نہ ہونا، اس کے علاوہ اور کچھ بن نہیں سکا)
یہ خوب کہا
 
دیگ میں بیٹھے تھے ہم تو، آپ باہر لائے کیوں؟
بےتکی پہ اپنے سر کو پہلے تھے ہلائے کیوں؟
قافیے کو دیگ میں چھوڑا ہے بھائی اس لئے
قافیہ شکوہ کناں تھا ، ہم کو ہی ہے کھائےکیوں؟

سر ہلایا تھا تو کیا اب پھوڑ دیں گے سر میرا
دیگ میں بیٹھے رہیں اور "تڑتڑا" سنتے رہیں
قافیہ کھائیں یا چھوڑیں آپ کی مرضی پہ ہے
قافیہ ردیف کے تڑکے میں اب "بُھنتے" رہیں

سانوں کی؟؟؟ :rolleyes:
 

شیزان

لائبریرین
سر ہلایا تھا تو کیا اب پھوڑ دیں گے سر میرا
دیگ میں بیٹھے رہیں اور "تڑتڑا" سنتے رہیں
قافیہ کھائیں یا چھوڑیں آپ کی مرضی پہ ہے
قافیہ ردیف کے تڑکے میں اب "بُھنتے" رہیں

سانوں کی؟؟؟ :rolleyes:
سر تو پھوٹے گا ہی جب دیوار سے ٹکرائیں گے
دیگ میں بیٹھیں گے تو ہی کچھ سُکوں پھر پائیں گے
قافیے ردیف کے تڑکے لگانا چھوڑیئے
کب تلک یوں دوسروں کو بھونتے ہی جائیں گے
تہانوں کی!!!!;)
 
سر تو پھوٹے گا ہی جب دیوار سے ٹکرائیں گے
دیگ میں بیٹھیں گے تو ہی کچھ سُکوں پھر پائیں گے
قافیے ردیف کے تڑکے لگانا چھوڑیئے
کب تلک یوں دوسروں کو بھونتے ہی جائیں گے
تہانوں کی!!!!;)

کیا کہا اب سر میرا دیوار سے ٹکرائیں گے
یاد شادی کی دلانے سے نہ باز آپ آئیں گے؟
لطف سارا "کِرکِرا" سا کردیا ہے آپ نے
اب بھلا اشعار ہم سے کیسے لکھے جائیں گے؟
:feelingbeatup:
 

شیزان

لائبریرین
کیا کہا اب سر میرا دیوار سے ٹکرائیں گے
یاد شادی کی دلانے سے نہ باز آپ آئیں گے؟
لطف سارا "کِرکِرا" سا کردیا ہے آپ نے
اب بھلا اشعار ہم سے کیسے لکھے جائیں گے؟

:feelingbeatup:
آپ کا ارشاد تھا کہ شاعری بیگم سے ہے
اب بھلا پھر کیوں یہ شک ،کیسے غزل فرمائیے
بیگماتی ذکر سے گر ہو گئے ہیں بےمزہ
"کِرکِرے" کو چھوڑیئے، "کُرکُرے" آزمایئے
 
آپ کا ارشاد تھا کہ شاعری بیگم سے ہے
اب بھلا پھر کیوں یہ شک ،کیسے غزل فرمائیے
بیگماتی ذکر سے گر ہو گئے ہیں بےمزہ
"کِرکِرے" کو چھوڑیئے، "کُرکُرے" آزمایئے
شاعری کی جان "بیگم" ہے یا پھر"محبوب" ہے
مسئلہ گھمبیر سا ہے، آپ نہ سر کھائیے
آپ کو انکار ہے گر پہلے مصرعے سے مرے
"کُرکُرے" کی آپ پھر تشہر ہی فرمائیے
 
Top