عبد الرحمٰن
محفلین
پولیس چوکی پر ایک شخص کی تلاشی کے دوران جیب سے کالے رنگ کی ایک ڈبیا نکلی ۔پولیس والے نے وہ ڈبیا طلب کی تو بندے نے وہ ڈبیا دینے سے انکار کر دیا پولیس والے نے ڈبیا چھیننا چاہی تو بندے نے وہ ڈبیا مٹھی میں بھینچ لی اور ڈبیا دینے سے صاف انکار کر دیا ۔پولیس والے کا شک اب یقین میں بدل چکا تھا کہ ڈبیا میں کوئی نشہ آور دوا پاؤڈر ،چرس یا حشیش ہے ۔پولیس انسپکٹر کو بلایا گیا اور اس شخص کو تھانے لے جایا گیا اس کے باوجود یہ شخص ڈبیا پولیس کے حوالے کرنے پر کسی طور راضی نہیں تھا ۔
پولیس انسپکٹر نے پستول کنپٹی پر رکھا اور اس بندے سے وہ ڈبیا طلب کی لیکن سارا سٹاف یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ بندے نے اب بھی ڈبیا دینے سے انکار کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔
اب یہ چھوٹی سی ڈبیا ایک راز بن چکی تھی پولیس کی ساتویں حس پھڑک اٹھی تھی اب وہ سوچ رہے تھے شاید ڈبیا میں کوئی قیمتی ہیرا ہو گا بندے کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس سے وہ ڈبیا چھین لی گئی اب مسافر دھاڑیں مار مار کر رونے لگا ۔
پولیس والے بندے کو جیل میں بند کر کے ڈبیا لیکر باہر آئے اور اسے کھولا تو اندر دیکھ کر سب کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ڈبیا کے اندر ایک نحیف سا لال بیگ تھا جو غالبا دم گھٹنے کی وجہ اب مر چکا تھا ۔
پولیس انسپکٹر نے سخت لہجے میں پوچھا سچ سچ بتاؤ یہ کیوں رکھا تھا جیب میں ؟؟؟
بندہ روتے ہوئے سر یہ
بیوی کو ڈرانے کیلئے۔
پولیس انسپکٹر نے پستول کنپٹی پر رکھا اور اس بندے سے وہ ڈبیا طلب کی لیکن سارا سٹاف یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ بندے نے اب بھی ڈبیا دینے سے انکار کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔
اب یہ چھوٹی سی ڈبیا ایک راز بن چکی تھی پولیس کی ساتویں حس پھڑک اٹھی تھی اب وہ سوچ رہے تھے شاید ڈبیا میں کوئی قیمتی ہیرا ہو گا بندے کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس سے وہ ڈبیا چھین لی گئی اب مسافر دھاڑیں مار مار کر رونے لگا ۔
پولیس والے بندے کو جیل میں بند کر کے ڈبیا لیکر باہر آئے اور اسے کھولا تو اندر دیکھ کر سب کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ڈبیا کے اندر ایک نحیف سا لال بیگ تھا جو غالبا دم گھٹنے کی وجہ اب مر چکا تھا ۔
پولیس انسپکٹر نے سخت لہجے میں پوچھا سچ سچ بتاؤ یہ کیوں رکھا تھا جیب میں ؟؟؟
بندہ روتے ہوئے سر یہ
بیوی کو ڈرانے کیلئے۔