متلاشی
محفلین
شکریہ ۔۔۔! آپ نے میری تحریر کو پسند کیا۔۔۔!بہت وعمدہ۔۔۔
کیا واقعی ایسا ہو تھا۔۔۔ یہ صرف یہ آپ کی تخلیق ہے۔۔
خوش رہیں۔۔
یہ ساری روداد صرف اور صرف ہمارے تخیل کی کارستانی تھی ۔۔۔ ! ورنہ حقیقت میں تو ایسا کچھ نہیں ہوا۔۔۔ البتہ کہانی دو مین پوائنٹس ہم نے اپنے تجربات ومشاہدات سے لئے ہیں۔۔۔ ایک ہمارے دوست تھے وہ ہماری غزلیں سن سن کر اپنے کلاس فیلوز میں جا کر سناتے تھے۔۔۔! اور پھر بڑی خوشی خوشی ہمیں بھی بتاتے تھے کہ یار آج میں نے تمہاری غزل اپنے نام سے سنائی ۔۔۔ سب نے بڑا پسند کیا۔۔۔!
اور رہا دیوان کے آگ میں جل جانے کا قصہ ۔۔۔ تو بعینہ یہ قصہ ہمارے والد محترم جناب نصراللہ مہر صاحب کے ساتھ پیش آ چکا ہے ۔۔۔!
استاذ گرامی الف عین محمد یعقوب آسی