دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے فیض احمد فیض
جاسمن لائبریرین جنوری 5، 2024 #101 دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے فیض احمد فیض
جاسمن لائبریرین جنوری 12، 2024 #102 اُداس شام کے منظر میں، گھول کر خُوشبو تمہارے ساتھ، محبت پہ گفتگو کی جائے "عاجز کمال رانا"
جاسمن لائبریرین جنوری 18، 2024 #103 پلکوں پہ سیلِ اشک سرِشام رکھ دیا جو کچھ تھا میرے گھر میں لبِ بام رکھ دیا
ط طاہر شیخ محفلین جنوری 18، 2024 #104 اتنا بھی ناامید دل کم نظر نہ ہو ممکن نہیں کہ شام الم کی سحر نہ ہو نریش کمار شاد
جاسمن لائبریرین جون 13، 2024 #105 اک دن سنو گے میرے عزیزو کہ شہر میں شامیں ادھار مانگنے والا نہیں رہا!!!!!! اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #106 ہے کتابِ جاں کا ربن کھلا کسی واڈکا بھری شام میں یہی افتتاحیہ رات ہے ذرا لڑکھڑا کے، بہک کے پڑھ ہے ایک رات کا ناولٹ، یہ ہے ایک شام کی سرگزشت یہ فسانہ تیرے کرم کا ہے، اسے اتنا بھی نہ اٹک کے پڑھ منصور آفاق
ہے کتابِ جاں کا ربن کھلا کسی واڈکا بھری شام میں یہی افتتاحیہ رات ہے ذرا لڑکھڑا کے، بہک کے پڑھ ہے ایک رات کا ناولٹ، یہ ہے ایک شام کی سرگزشت یہ فسانہ تیرے کرم کا ہے، اسے اتنا بھی نہ اٹک کے پڑھ منصور آفاق
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #107 ہوائے شام جدائی ہے اور غم لاحق نہ جانے جسم کی دیوار کب بکھر جائے اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #108 ہر شام جلد سونے کی عادت ہی پڑ گئی ہر رات ایک خواب ضروری سا ہو گیا اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #109 دن کو رات کہیں سو برحق صبح کو شام کہیں سو خوب آپ کی بات کا کہنا ہی کیا آپ ہوئے فرزانے لوگ اعتبار ساجد
دن کو رات کہیں سو برحق صبح کو شام کہیں سو خوب آپ کی بات کا کہنا ہی کیا آپ ہوئے فرزانے لوگ اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #110 شام کریں کیسے اس دن کی ٹھنڈی صورت دیکھیں کن کی ادھر ادھر تو دھواں اڑاتی آگ اگلتی خلقت ہے اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 5، 2024 #111 کیا جانے مہکتی ہوئی صبحوں میں کوئی دل شاموں میں کسی درد کی رعنائی تو اب ہے اعتبار ساجد
سید عاطف علی لائبریرین اگست 5، 2024 #112 یہ شام اور تیرا نام۔دونوں کتنے ملتے جلتے ہیں تیرا نام نہیں لوں گا ۔بس تجھ کو شام کہوں گا
جاسمن لائبریرین آج بوقت 7:49 صبح #114 نگاہ میں ہے سرِ فلک ان گزشتہ شاموں کا اک ستارہ ابھی تلک صحنِ یاد میں بھی قدیم صبحوں کی روشنی ہے