یہاں کبھی کوئی آیا نہیں، مگر سرِ شام بس اک گمان سے دروازہ مست رہتا ہے جون ایلیا
زیرک محفلین دسمبر 14، 2018 #61 یہاں کبھی کوئی آیا نہیں، مگر سرِ شام بس اک گمان سے دروازہ مست رہتا ہے جون ایلیا
عبدالرحمن آزاد محفلین دسمبر 14، 2018 #62 اداسی، شام، تنہائی، کسک، یادوں کی بے چینی مجھے سب سونپ کر سورج اتر جاتا ہے پانی میں
فلسفی محفلین دسمبر 14، 2018 #63 شام سے بیٹھے ہوئے ہیں جام ہاتھوں میں لیے آ بھی جاؤ تم، کبھی ہم نے اکیلے پی نہیں
فلسفی محفلین دسمبر 14، 2018 #65 زمانہ دیکھ کر خونِ شہیداں رنگ بدلے گے اسی شامِ غریباں پر سحر پھرسے عیاں ہوگی
زیرک محفلین دسمبر 15، 2018 #66 اب کون منتظر ہے ہمارے لیے وہاں شام آ گئی ہے لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا منیر نیازی
زیرک محفلین دسمبر 15، 2018 #67 اب یاد کبھی آئے تو آئینے سے پوچھو محبوب خزاں شام کو گھر کیوں نہیں جاتے محبوب خزاں
زیرک محفلین دسمبر 15، 2018 #68 دن کسی طرح سے کٹ جائے گا سڑکوں پہ شفقؔ شام پھر آئے گی، ہم شام سے گھبرائیں گے فاروق شفق
زیرک محفلین دسمبر 15، 2018 #69 گھر کی وحشت سے لرزتا ہوں مگر جانے کیوں شام ہوتی ہے تو گھر جانے کو جی چاہتا ہے افتخار عارف
رباب واسطی محفلین دسمبر 16، 2018 #70 چھوڑ آئے ھو سرشام اسے کیوں ناصر اسے پھر گھر سے بلا لاؤ کہ کچھ رات کٹے
زیرک محفلین دسمبر 16، 2018 #71 خزاں آثار شاموں کی اداسی چھا رہی ہے طبیعت گرتے پتوں سے بہت گھبرا رہی ہے
زیرک محفلین دسمبر 17، 2018 #72 کوئی بھولا ہوا غم ہے جو مسلسل مجھ کو دل کے پاتال سے دیتا ہے صدا شام کے بعد فرحت عباس شاہ
زیرک محفلین دسمبر 20، 2018 #73 پھر اٹھا یاد کے آنگن سے اداسی کا دھواں کس نے طاقوں میں جلا کر مِری شامیں رکھ دیں ناظر وحید
زیرک محفلین دسمبر 20، 2018 #74 دل کی بستی سے سرِ شام جو اٹھا ہے دھواں اچھے موسم کا اشارہ بھی تو ہو سکتا ہے ناظر وحید
زیرک محفلین دسمبر 20، 2018 #75 سکوتِ شام میں چیخیں سنائی دیتی ہیں تُو جاتے جاتے عجب شور بھر گیا مجھ میں
جاسمن لائبریرین جون 13، 2019 #76 گزر گئی ہے مگر روز یاد آتی ہے وہ ایک شام جسے بھولنے کی حسرت ہے ذیشان ساحل
جاسمن لائبریرین جولائی 1، 2019 #77 ہیبت کے بام پر تھی بلاوے کی روشنی تھی وسوسوں کی شام پہ جانا ضرور تھا عبدالاحد ساز
رانا محفلین جولائی 1، 2019 #78 شام سے پہلے وہ مست اپنی اڑانوں میں رہا جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد (فرحت عباس شاہ)
جاسمن لائبریرین جولائی 16، 2019 #79 ہوا کی زد پہ ہمارا سفر ہے کتنی دیر چراغ ہم کسی شام زوال ہی کے تو ہیں (عرفان صدیقی)
جاسمن لائبریرین جولائی 16، 2019 #80 راحیل فاروق بہار کی شوخ ہوائیں تری تلاش میں ہیں چمن سے روٹھ درختوں کی ٹہنیوں سے نہ روٹھ عزیز جان کھلی کھڑکیوں کی خوشبو کو گلی سے ترک مراسم سہی گھروں سے نہ روٹھ (عرفان صدیقی)
راحیل فاروق بہار کی شوخ ہوائیں تری تلاش میں ہیں چمن سے روٹھ درختوں کی ٹہنیوں سے نہ روٹھ عزیز جان کھلی کھڑکیوں کی خوشبو کو گلی سے ترک مراسم سہی گھروں سے نہ روٹھ (عرفان صدیقی)