نور وجدان
لائبریرین
پتا نہیں کیسی ہے یہ ۔۔۔
مجھے تو وقت نے تھمنے کا حوصلہ نہ دیا
مرا نصیب تھا ایسا، دیا دیا، نہ دیا
میں نے تو چاہا ہوا بن کر اور اڑوں میں بھی
مگر کیا ہوا آندھی نے فاصلہ نہ دیا
ارسطوؤں نے کہا شہر کے ،کہ انہوں نے
پنپنے کو ہی افلاطون حوصلہ نہ دیا
اگر یہ لوگ جو الزام بھی تراشیں تو کیا
کیا دیا، جو یہ مریم سا سلسلہ نہ دیا
میں نے تو رقص کیا تھا فقط جو بسمل کا
دِوانی لوگو نے سمجھا اور آسرا نہ دیا
مجھے تو وقت نے تھمنے کا حوصلہ نہ دیا
مرا نصیب تھا ایسا، دیا دیا، نہ دیا
میں نے تو چاہا ہوا بن کر اور اڑوں میں بھی
مگر کیا ہوا آندھی نے فاصلہ نہ دیا
ارسطوؤں نے کہا شہر کے ،کہ انہوں نے
پنپنے کو ہی افلاطون حوصلہ نہ دیا
اگر یہ لوگ جو الزام بھی تراشیں تو کیا
کیا دیا، جو یہ مریم سا سلسلہ نہ دیا
میں نے تو رقص کیا تھا فقط جو بسمل کا
دِوانی لوگو نے سمجھا اور آسرا نہ دیا