شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین


رات ہوتے ہی کوئی یاد کا خوش کُن لمحہ !
نیند آنکھوں سے، سُکوں دِل سے مِٹا دیتا ہے

ذہن بے خوابئ آنکھوں کا سہارا پاکر
کیا نہ منظر کہ نِگاہوں میں سجا دیتا ہے

شفیق خلش
 

طارق شاہ

محفلین

کہاں کا وصل تنہائی نے شاید بھیس بدلا ہے
تِرے دَم بھر کے مِل جانے کو ہم بھی کیا سمجھتے ہیں

فِراق گورکھپوری
 

طارق شاہ

محفلین

کب تک اے سحر ضبط کا آزار سہو گے
جو بات ہے، وہ اُس کو بتا کیوں نہیں دیتے

کنورمہندرسنگھ بیدی سحر
 
مدیر کی آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

ہو نمُود اپنی تو اندھیر کی پروا کِس کو
کوئی تاروں سے جو پُوچھے تو کہَیں رات اچّھی

اکبر الٰہ آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

اِن مُدعیوں کا طرزِِ عَمِل اکبر یہ شہادت دیتا ہے
پڑھنے کو کتابیں پڑھ لی ہیں سمجھے یہ مگر کچھ خاک نہیں


اکبر الٰہ آبادی
 
Top